اسلام آباد (ٹی این ایس) پاک فوج کی معاشی ترقی کے عمل کی بھرپور حمایت

 
0
22

( اصغر علی مبارک )

اسلام آباد (ٹی این ایس) آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہےکہ گرین کارپوریٹ منصوبے کے تحت مختصر وقت میں یہ کامیابیاں حوصلہ افزا اور ترقی کی نوید ہیں,وزیراعظم پاکستان ملکی معیشت کی بحالی اور مضبوطی کے خواہاں ہیں تو چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ پاک فوج کے ہر ممکن تعاون کے عزم کا اظہار کر چکے ہیں۔ گرین مال اینڈ سروس کمپنی، اسمارٹ ایگری فارم، زرعی تحقیق اور سہولت مرکز کا افتتاح بھی کیا گیا، تقریب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا کہ پنجاب پاکستان کا زرعی پاور ہاؤس بن گیا ہے، جدید زراعت میں صوبہ پنجاب اور یہاں کے کسانوں کا قائدانہ کردار قابل تحسین ہے۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مختصر وقت میں پنجاب حکومت کے گرین کارپوریٹ منصوبے کے تحت کاوشوں اور حاصل ہونے والی کامیابیوں کو سراہا۔ سپہ سالار نے کہا کہ گرین کارپوریٹ منصوبے کے تحت مختصر وقت میں یہ کامیابیاں حوصلہ افزا اور ترقی کی نوید ہیں، فوج ملک کی معاشی ترقی کے عمل میں بھرپور حمایت جاری رکھے گی۔ پنجاب میں شروع کیے گئے زراعت کو جدید بنانے کے منصوبے سے کسانوں کو تمام زرعی سہولیات ایک چھت تلے فراہم کی جائیں گی، کسانوں کو ڈرونز سمیت زرعی مشینری رعایتی کرائے پر دستیاب ہوگی۔ تقریب میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے علاوہ نیشنل فوڈ سیکیورٹی و تحقیق کے وفاقی وزیر رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر آبی وسائل ڈاکٹر مصدق ملک بھی شریک ہوئے۔ پنجاب کی سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب، وزیر زراعت لائیو اسٹاک سید عاشق حسین کرمانی، وزیر آبپاشی محمد کاظم پیرزادہ کے علاوہ متعلقہ وفاقی اور صوبائی سیکریٹری بھی موجود تھے۔ گرین ایگری مال اینڈ سروسز سروس کمپنی کسانوں کو ان کے گھر کے دروازے پر معیاری بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات رعایتی قیمت پر فراہم کرے گی۔ ایک چھت تلے، ایک کمپنی کے ذریعے کسانوں کو زراعت سے متعلق تمام سہولت میسر ہوں گی۔5 ہزار ایکڑ پر مشتمل جدید زرعی فارم کا بھی آغاز کیا گیا ہے، یہ فارم جدید زراعت کی مثال بنے گا، جدید زرعی طریقے اور آبپاشی کا جدید نظام استعمال کیا جائے گا، پانی کے کم استعمال اور کم لاگت سے زیادہ پیداوار حاصل ہوگی، زرعی تحقیق اور سہولت مرکز میں زراعت کے شعبے سے متعلق تمام اشیا اور سہولتیں دستیاب ہوں گی۔منصوبے کے تحت زمین کی جانچ سمیت تحقیق سے متعلق لیبارٹری کی تمام خدمات بھی فراہم کی جائیں گی، یہ ادارہ زرعی تعلیم اور تحقیق کرنے والے ملک بھر کے تمام داروں کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ چولستان اور پنجاب میں آج جدید زراعت کے انقلاب کی بنیاد رکھ دی ہے، آج ان منصوبوں کا آغاز پنجاب کے کسانوں کی ترقی کے ایک نئے سفر کا آغاز ہے، زراعت کی ترقی کسان کی ترقی اور پاکستان کی خوش حالی کی ضمانت ہے۔ گرین پاکستان جدید زراعت کے فروغ کا انقلاب ہے، وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے شہدا کے بچوں اور زخمی ہونے والے غازیوں کو زمین کی الاٹمنٹ کے لیٹرز بھی دیئے۔
یاد رکھیں کہ 17 مارچ 2023 کوحکومت پنجاب نے صوبے کے تین اضلاع بھکر، خوشاب اور ساہیوال میں کم از کم 45 ہزار 267 ایکٹر اراضی ’کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ‘ کے لیے پاک فوج کے حوالے کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ایک دستاویز کے مطابق ملٹری لینڈ ڈائریکٹوریٹ نے پنجاب کے چیف سیکریٹری، بورڈ آف ریونیو اور زراعت، جنگلات، لائیو اسٹاک اور آبپاشی کے محکموں کے سیکریٹرز کو بکھر کی تحصیل کلور کوٹ اور منکیرہ میں 42 ہزار 724 ایکڑ، خوشاب کی تحصیل قائد آباد اور خوشاب میں 1818 ایکڑ اور ساہیوال کی تحصیل چیچہ وطنی میں 725 ایکڑ اراضی حوالے کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔خط میں پنجاب حکومت کے 20 فروری 2023 کے نوٹی فکیشن اور 8 مارچ کے جوائنٹ وینچر معاہدے کا حوالہ دیا گیا ہے، اس میں بتایا تھا کہ ’8 مارچ کو جوائنٹ وینچر منیجمنٹ معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا تھا کہ ریاستی زمینوں کی پروجیکٹ کے لیے فوری ضرورت ہے اور اسے پاک فوج کے حوالے کیا جائے۔جوائنٹ وینچر پر فوج، پنجاب حکومت اور کارپوریٹ فارمنگ پر کام کرنے والی نجی فرمز کے درمیان دستخط کیے تھے ۔مجوزہ منصوبےکے بارے میں بتایا گیاتھا کہ پنجاب حکومت زمین فراہم کرے گی جبکہ فوج اپنے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے منصوبے کا انتظام اپنے پاس رکھے گی، اس کے علاوہ نجی شعبہ سرمایہ کاری کرے گا اور کھاد اور معاونت فراہم کرے گا۔عسکری ذرائع نے پیش رفت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ فوج اس زمین کی ملکیت نہیں لے رہی، یہ پنجاب حکومت کی زیر ملکیت رہے گی، فوج ایک مربوط انتظامی ڈھانچہ فراہم کرے گی۔فوج اس زمین کی ملکیت نہیں لے رہی، یہ پنجاب حکومت کی زیر ملکیت رہے گی، فوج ایک مربوط انتظامی ڈھانچہ فراہم کرے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ زمین زیادہ تر بنجر ہے اور یہاں پر کاشت کم یا نہیں ہوتی، مزید بتایا کہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز، بشمول جوائنٹ وینچر پارٹنرز اور مقامی افراد کی مدد سے فوج اسے زرخیز زمین میں بدل دے گی۔ذرائع نے بتایا کہ پنجاب بورڈ آف ریونیو نے کئی مہینوں تک سروے کیا اور کارپوریٹ فارمنگ کے لیے ان زمینوں کی نشاندہی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کا انتظام ریٹائرڈ فوجی افسران کے پاس ہوگا، اور اس سے فوج کو کوئی مالی فائدہ حاصل نہیں ہو گا بلکہ کاشتکاری سے ہونے والا منافع مقامی لوگوں، پنجاب حکومت اور اس پروجیکٹ میں سرمایہ کاری کرنے والی فرموں کو جائے گا۔ کاشت سے حاصل ہونے والی کم از کم 40 فیصد آمدنی پنجاب حکومت کے پاس جائے گی جبکہ 20 فیصد زراعت کے شعبے میں جدید تحقیق اور ترقی پر خرچ کی جائے گی، باقی آمدنی کو آنے والی فصلوں اور منصوبے کی توسیع کے لیے استعمال کیا جائے گا۔زرعی شعبے کی شرح نمو 1960 میں 4 فیصد سے گر کر 2022 میں 2.5 فیصد رہ گئی، جس کی وجہ ناقص اصلاحات، غیر مؤثر زرعی پالیسیوں کے علاوہ موسمیاتی تبدیلی اور آبادی میں اضافہ ہے۔ پاکستان ادارہ شماریات (پی بی ایس) کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کی کُل قابل کاشت اراضی کا کم از کم 27 فیصد استعمال نہیں کیا جارہا ہے، اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے پنجاب حکومت نے پاک فوج کی مدد سے زرعی شعبے کی بحالی کا منصوبہ بنایا ہے، ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جدید زرعی طریقوں، مشینری اور اعلیٰ معیار کے بیجوں کے استعمال سے زرعی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔منصوبے کے پہلے مرحلے میں دالیں، باجرہ اور چاول کی مختلف اقسام کاشت کی جائیں گی، اس کے بعد کینولا اور گندم کی بڑے پیمانے پر کاشت کی جائے گی۔ملکی معیشت کو بہتر بنانا سول و عسکری قیادت کی بنیادی ذمہ داریوں میں سے ایک ہےملکی معیشت کو بہتر بنانا سول و عسکری قیادت کی بنیادی ذمہ داریوں میں سے ایک ہے۔ وزیراعظم پاکستان ملکی معیشت کی بحالی اور مضبوطی کے خواہاں ہیں تو چیف آف آرمی سٹاف جنرل عاصم منیر پاکستان کو ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ پاک فوج کے ہر ممکن تعاون کے عزم کا اظہار کر چکے ہیں۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) اور گرین پاکستان انیشیٹو (جی پی آئی) کی کاوشوں کی بدولت ملکی معیشت کے استحکام کے لیے زرعی ترقی کا سفر جاری ہےخصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے گرین پاکستان انیشیٹو کے ذریعے ملکی ترقی کی راہیں ہموار ہوگئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نےخطاب میں کہا کہ چولستان اور پنجاب میں آج جدید زراعت کے انقلاب کی بنیاد رکھ دی ہے، ان منصوبوں کا آغاز پنجاب کے کسانوں کی ترقی کے ایک نئے سفر کا آغاز ہے،
وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے شہدا کے بچوں اور زخمی ہونے والے غازیوں کو زمین کی الاٹمنٹ کے لیٹرز بھی دیے۔
پنجاب میں شروع کیے گئے زراعت کو جدید بنانے کے منصوبے سے کسانوں کو تمام زرعی سہولیات ایک چھت تلے فراہم کی جائیں گی، کسانوں کو ڈرونز سمیت زرعی مشینری رعایتی کرائے پر دستیاب ہوگی۔گرین ایگری مال اینڈ سروسز سروس کمپنی کسانوں کو ان کے گھر کے دروازے پر معیاری بیج، کھاد، کیڑے مار ادویات رعایتی قیمت پر فراہم کرے گی۔ ایک چھت تلے، ایک کمپنی کے ذریعے کسانوں کو زراعت سے متعلق تمام سہولت میسر ہوں گی۔ 5 ہزار ایکڑ پر مشتمل جدید زرعی فارم کا بھی آغاز کیا گیا ہے، یہ فارم جدید زراعت کی مثال بنے گا، جدید زرعی طریقے اور آبپاشی کا جدید نظام استعمال کیا جائے گا، پانی کے کم استعمال اور کم لاگت سے زیادہ پیداوار حاصل ہوگی، زرعی تحقیق اور سہولت مرکز میں زراعت کے شعبے سے متعلق تمام اشیا اور سہولتیں دستیاب ہوں گی۔ منصوبے کے تحت زمین کی جانچ سمیت تحقیق سے متعلق لیبارٹری کی تمام خدمات بھی فراہم کی جائیں گی، یہ ادارہ زرعی تعلیم اور تحقیق کرنے والے ملک بھر کے تمام داروں کے ساتھ رابطے میں رہے گا۔