راولپنڈی (ٹی این ایس) وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کو 16ویں انٹرنیشنل اکنامک فورم روس میں شرکت کی دعوت ؟

 
0
16

( اصغر علی مبارک )

راولپنڈی (ٹی این ایس) وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کو 16ویں انٹرنیشنل اکنامک فورم روس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔روسی حکومت نے وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کو16ویں بین الاقوامی اقتصادی فورم “روس – اسلامک ورلڈ: کازان فورم”،میں شرکت کی دعوت دی ہے۔یہ فورم 13 سے 18 مئی تک روسی فیڈریشن کے تاتارستان کے دارالحکومت قازان میں منعقد ہو نے جارہا ہے،جہاں پاکستان اور روس کے درمیان تجارتی اور سماجی و ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کے بے پناہ مواقع موجود ہونگے۔
روسی حکومت کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف کی شرکت کا دعوت نامہ ارسال کر دیا گیا ہے۔اس فورم کا مقصد روسی فیڈریشن اور اسلامی تعاون تنظیم (OIC) ممالک کے درمیان تجارتی اور اقتصادی، سائنسی اور تکنیکی، تعلیمی، سماجی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔ او آئی سی کا ایک اہم رکن ہونے کے ناطے پاکستان نے روس کے ساتھ اپنے رابطوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ کازان فورم میں فریقین کا میل جول جاری رہے گا،روس اور پاکستان کے درمیان بات چیت بہترین مواقع فراہم کرے گا۔کازان فورم 2025 کے پروگرام کے مطابق مختلف موضوعات پر100 سے زیادہ سیشنز اور تقریبات ہونگی جن میں۔ بین الاقوامی تعاون، کاروبار، اسلامی مالیات اور حلال صنعت، ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس، سائنس اور ٹیکنالوجی، آئی ٹی، صنعت، تعمیرات، طب، تعلیم، سیاحت، ثقافت، میڈیا انڈسٹری اور دیگرشامل ہیں۔کازان فورم 2025 کےموقع پر روس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ OIC وزرائے ثقافت کی پہلی کانگریس ہوگی۔ یہ تقریب کازان شہر میں ہو گی، جسے 2026 میں اسلامی دنیا کا ثقافتی دارالحکومت مقرر کیا گیا ہے، یہ فیصلہ فروری 2025 میں اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے ثقافت نے جدہ میں کیا تھا۔کازان فورم 2025 کے موقع پر بزنس پروگرام کا کوئی کم اہم ایونٹ سالانہ بین الاقوامی کانفرنس AAOIFI ہوگا جس کا موضوع ہے: “اسلامی مالیات اور سرمایہ کاری: پائیدار ترقی اور عالمی شراکت داری کو فروغ دینا”، جو پہلی بار روس میں بھی منعقد ہوگی۔کازان فورم 2025 پروگرام کے مطابق شریک ممالک کے وزرائے ٹرانسپورٹ کی میٹنگ اور شمالی جنوبی بین الاقوامی ٹرانسپورٹ کوریڈور پر معاہدہ، شرکت کرنے والے ممالک کی ٹرانسپورٹ لاجسٹکس پوٹینشل کی ترقی سے متعلق کانفرنس، دوسری بین الاقوامی رئیل اسٹیٹ نمائش انٹرنیشنل پراپرٹی مارکیٹس کی دوسری بین الاقوامی نمائش انڈسٹری، روس حلال ایکسپو، اسلامی فیشن فیسٹیول “معمولی فیشن ڈے”، اسلامی ممالک کے نوجوان شیفس کا بین الاقوامی ٹورنامنٹ، نیز میڈیا کے لیے الگ الگ خصوصی تقریبات اور سیشنز ہونگے۔ پاکستان اور روس کے درمیان رابطے کے بہت سے نکات اور تعاون کو فروغ دینے کی بنیادیں ہیں۔ ایک اہم شعبہ تجارت ہے۔ گزشتہ 5 سالوں میں، ممالک کے درمیان تجارتی ٹرن اوور میں 1.5 گنا اضافہ ہوا ہے۔ سینٹ پیٹرزبرگ-کراچی سمندری لائن کھولنے سے اس میں مدد ملی۔ روس فعال طور پر خوراک اور زرعی مصنوعات برآمد کرتا ہے۔ معدنی کھادوں کی برآمدات میں اضافہ متوقع ہے اور اناج کی سپلائی دوبارہ شروع ہونے کی امید ہے۔ یہ سب پاکستان کی غذائی تحفظ میں اضافہ کرے گا۔ ممالک شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے فریم ورک کے اندر بھی بات چیت کرتے ہیں۔ یہاں باہمی مفادات ہیں، صنعتی تعاون کو مضبوط بنانا، آزاد مالیاتی اداروں اور ادائیگی اور تصفیہ کے طریقہ کار کی تشکیل، نقل و حمل اور لاجسٹکس کی صلاحیتوں کو بڑھانا اور علاقائی باہمی روابط کا فروغ ہے۔ بین الاقوامی لاجسٹکس کو تیار کرنے کے لیے (بشمول شمالی-جنوبی آئی ٹی سی)، کوئٹہ تفتان روٹ کے ریلوے سیکشن کی جدید کاری اور توسیع سمندری مال بردار ٹریفک کے بارے میں غور کیا جا رہا ہے۔تعلیمی اور ثقافتی رشتے پروان چڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ سال روسی اعلیٰ تعلیمی اداروں میں پاکستانی طلباء کے لیے بجٹ میں 11 فیصد زیادہ کوٹہ تھا مختلف شعبوں خصوصی طور پرطبی علاج، تعمیر، مکینیکل انجینئرنگ اور معاشیات شامل ہیں۔گزشتہ کازان فورم 2024 نے 20 ہزار سے زائد شرکاء کو اکٹھا کیا، جن میں 87 ممالک کے 11978 کاروباری پروگرام کے شرکاء بشمول 57 OIC ریاستیں شامل ہیں۔ یورپ، ایشیا اور افریقہ کے 40 سے زائد سفارتی مشنز نے نمائندگی کی۔ فورم کے فریم ورک کے اندر تقریباً 180 تقریبات کا انعقاد کیا گیا جس کے نتیجے میں 120 معاہدوں پر دستخط ہوئے۔ روایتی طور پر، کازان فورم کے شرکاء میں اسلامی دنیا کے ممالک کے سرکردہ ماہرین شامل ہیں: بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے، قومی سفارتی مشن، اسلامی پادری، عوامی حکام، مالیاتی ادارے، بڑے بین الاقوامی کاروبار، اراکین پارلیمنٹ، سرمایہ کار، کاروباری، میڈیا کارپوریشنوں کے سربراہان اور ذرائع ابلاغ نے شرکت کی