برکس کا بیجنگ اعلامیہ حیران کن نہیں،متذکرہ دہشت گرد گروپوں پر پہلے ہی پابندی عائد کرچکے، بھارت خوش نہ ہو پاکستان کو بدنام کرنے کےاس کے مذموم عزائم ضرور ناکام ہوں گے۔وزارت خارجہ

 
0
428

اسلام آباد، ستمبر 05 (ٹی این ایس) وزارت خارجہ کے سینئر حکام نے کہا ہے کہ پاکستان کو برکس سربراہ کانفرنس کے اعلامیہ سے کوئی حیرت نہیں ہوئی ہے پاکستان ان دہشت گرد گروپوں پر پہلے ہی پابندی عائد کرچکا ہے جو دہشتگردی میں بلاواسطہ یا بالواسطہ ملوث ہیں۔

دنیا کی پانچ اہم ابھرتی ہوئی معیشتوں بھارت، چین، برازیل، روس، جنوبی افریقہ کی تنظیم برکس نے پہلی مرتبہ اپنے 43 صفحات پر مشتمل اعلامیے میں پاکستان میں پائی جانے والی شدت پسند تنظیموں لشکرِ طیبہ اور جیشِ محمد کا ذکر کیا ہے۔ پیر کو بیجنگ میں ہونے والی کانفرنس کے اعلامیے کو بھارت کی سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اعلامیے میں تنظیم نے اس بات کو دہرایا ہے کہ دہشتگردی کا خاتمہ کرنا اولین طور پر ریاست کی ذمہ داری ہے اور بین الاقوامی معاونت کو خود مختاری اور عدم مداخلت کی بنیادوں پر فروغ دینا چاہیے۔ برکس رہنماﺅں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشتگردی کے خلاف جدوجہد بین الاقوامی قانون کے مطابق کی جائے۔ تمام ممالک اپنی سرزمین سے دہشت گرد گروہوں اور دہشت گرد کارروائیوں کیلئے مالی امداد روکیں۔

وزارت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ بھارت اعلامیہ پر غیر ضروری طور پر خوش ہو رہا ہے۔ بھارت خوش نہ ہو پاکستان کو بدنام کرنے کےاس کے مذموم عزائم ضرور ناکام ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ بیجنگ یہ یقین دہانی کراچکا ہے کہ چین پاکستان کے مقابلے میں بھارت کی کبھی حمایت نہیں کرے گا۔ بھارت چین کو ہم سے دور نہیں کرسکتا۔ وزارت خارجہ کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ چین کی طرف اعلامیہ سے پاکستان کا لفظ نکالنے کے اصرار پر ٹی ٹی پی کا لفظ استعمال کیا گیا۔

واضح رہے کہ گذشتہ برکس اجلاسوں میں چین نے پاکستان میں پائے جانے گروہوں کو اعلامیے میں شامل نہیں ہونے دیا تھا۔ حالانکہ گذشتہ اجلاس اوڑی حملے کے ایک ہفتے بعد ہی ہوا تھا۔اب دیکھنا یہ ہوگا کہ چین اقوام متحدہ کی جانب سے جیشِ محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی دہشتگرد قرار دینے کی کوشش پر کیا ردِ عمل ظاہر کرتا ہے۔برکس کے مشترکہ اعلامیے میں کشمیر کا کوئی ذکر نہیں اعلامیہ میں افغانستان سمیت برکس ممالک میں ہونے والے دہشتگرد حملوں کی مذمت کی گئی ہے۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے برکس سربراہی اجلاس میں اپنی تقریر میں اپنے ون بیلٹ روڈ منصوبے (بی آر آئی) کا حوالہ دیا جس میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) ایک اہم حصہ ہے۔ دوسری طرف چین نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے انسداد کی کوششوں میں صف اوّل کے ممالک میں شامل ہے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بہت سے جانوں کا نذرانہ دیا ہے اور بہت سی قربانیاں دی ہیں اورعالمی برادری کو پاکستان کی ان قربانیوں کا اعتراف کرنا چاہئے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے انسداد کی کوششوں میں صف اول کے ممالک میں شامل ہے، پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں بہت سے جانوں کا نذرانہ دیا ہے اور بہت سی قربانیاں دی ہیں اورعالمی برادری کو پاکستان کی ان قربانیوں کا اعتراف کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ چین دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریگا کیونکہ یہ تمام فریقوں کے مفاد میں ہے۔