اسلام آباد (ٹی این ایس) معذور افراد کے لیے رسائی کے معیارات کے نفاذ کا مطالبہ

 
0
7

تحریر: ریحان خان

اسلام آباد، اتوار، 16 مارچ 2025 (ٹی این ایس): کولیشن فار انکلو سیو پاکستان (سی-آئ-پی) نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پورا کریں اور معذور افراد کے لیے عوامی بنیادی ڈھانچے کو قابل رسائی بنائیں۔

2017 میں ٹرسٹ فار ڈیموکریٹک ایجوکیشن اینڈ اکاؤنٹیبلٹی – فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (TDEA-FAFEN) کی معاونت سے قائم ہونے والی (سی-آئ-پی)، معذور افراد، خواتین اور خواجہ سرا کمیونٹی سمیت محروم طبقات کی سیاسی، سماجی اور اقتصادی شمولیت کے لیے کام کر رہی ہے۔ وقت کے ساتھ، یہ نیٹ ورک ملک بھر میں 100 سے زائد سول سوسائٹی تنظیموں تک پھیل چکا ہے۔

حال ہی میں جاری کردہ پالیسی بریف “معذور افراد کے لیے عوامی بنیادی ڈھانچے کو قابل رسائی بنانا” میں (سی-آئ-پی) نے رسائی کے معیارات پر عملدرآمد میں نمایاں خامیوں کی نشاندہی کی ہے، جو 2023 کی مردم شماری کے مطابق، پاکستان کی 13 فیصد سے زائد معذور آبادی کے حقوق کو متاثر کر رہی ہیں۔

پاکستان کا قانونی فریم ورک، جس میں ایکسسیسبلیٹی کوڈ آف پاکستان 2006 اور مختلف وفاقی و صوبائی قوانین شامل ہیں، جسمانی اور ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچے کی رسائی کو لازمی قرار دیتا ہے۔ تاہم، (سی-آئ-پی) کی جانب سے 19 اضلاع میں واقع 316 سرکاری عمارتوں – جن میں ہسپتال، نادرا رجسٹریشن سینٹرز اور سوشل ویلفیئر دفاتر شامل ہیں – کے تجزیے میں معلوم ہوا کہ یہ عمارتیں بنیادی ایکسیسبلیٹی معیارات پر بھی پورا نہیں اترتیں۔ رپورٹ میں شہری اور دیہی علاقوں کے درمیان نمایاں تفاوت کا انکشاف بھی کیا گیا، جہاں ریمپ، ٹیکٹائل پاتھ وے، اور بریل سائن ایج جیسے اہم سہولیات کی عدم موجودگی پائی گئی۔

(سی-آئ-پی) نے ان خامیوں کو قانونی تضادات اور کمزور نفاذی نظام سے منسوب کیا ہے، جن میں مانیٹرنگ سسٹمز کی کمی اور عدم تعمیل پر جرمانے نہ ہونے جیسے مسائل شامل ہیں۔ اگرچہ سندھ اور پنجاب میں ایکسیسبلیٹی کوڈ پر عملدرآمد کی قانونی پابندیاں موجود ہیں، لیکن بلوچستان، گلگت بلتستان، خیبرپختونخوا اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری میں ایسے کسی بھی ضابطے کا حوالہ موجود نہیں ہے۔

ان چیلنجز سے نمٹنے کے لیے، (سی-آئ-پی) نے تمام صوبوں میں ایکسیسبلیٹی کوڈ کو یکساں طور پر اپنانے اور قانونی فریم ورک کو ڈیجیٹل ایکسیسبلیٹی معیارات، جیسے ویب کنٹینٹ ایکسیسبلیٹی گائیڈ لائنز، تک وسعت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اتحاد نے معذوری کے حقوق کے کونسلز کو مزید اختیارات دینے پر بھی زور دیا ہے تاکہ وہ معائنہ کر سکیں، جرمانے عائد کر سکیں، اور عملدرآمد کی رپورٹس طلب کر سکیں۔ پاکستان انجینئرنگ کونسل اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی جیسے اداروں کے ساتھ مل کر انفراسٹرکچر منصوبوں میں ایکسیسبلیٹی کو شامل کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

مقامی سطح پر، (سی-آئ-پی) نے میونسپل کارپوریشنز اور شہری ترقیاتی حکام کی صلاحیت میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ عوامی مقامات اور ٹرانسپورٹ سسٹمز میں معذور افراد کے لیے سہولیات کو یقینی بنایا جا سکے۔

(سی-آئ-پی) کی رپورٹ معذور افراد کے لیے ایکسیسبلیٹی میں موجود خلا کو پر کرنے اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لیے جامع پ