پڑھیں گے نوجوان تو آگے بڑھے کا پاکستان،وزیراعلی پنجاب کے تعلیم کے میدان میں انقلابی اقدامات

 
0
978

لاہور ستمبر 9 (ٹی این ایس) شعبہ تعلیم کسی بھی ملک وقوم کی ترقی کی بنیاد ہوتا ہے ،تعلم کی بدولت ہی اقوام عالم میں اپنا نام پیدا کیا جاسکتا ہے،تعلیم ایک ایسا زیو ر ہے جو کسی کی میراث نہیں ہے بلکہ ہر کسی کا بنیاد ی حق ہے ۔تعلیم ہی انسان کو معاشرے کے اصول و ضوابط و تمیز سکھاکر ایک تہذیب و اخلاق،چال وچلن،شائستگی کا نیا روپ دے کراُس کو ایک ان پڑھ سے منفرد اور ممتاز کرتی ہے ۔موجودہ صورت حال میں عصر حاضر کے جدید چیلنجزسے نبرد آزما ہونے کے لیے اُن کا نام اہمیت کاحامل ہے جو شعبہ تعلیم کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور اس میں بہتری لانے کے لیے د ن رات کوشاں ہیں اس میں صوبہ پنجاب کا نام سرفہرست ہے ۔
صوبہ پنجاب کے وزیر اعلی میاں شہباز شریف ایک علم دوست انسان ہیں ،ان کے دل میں تعلیم کی اہمیت عیاں ہے اس لیے وہ ہمہ وقت شعبہ تعلیم میں بہتری کے لیے متحرک رہتے ہیں۔ پاکستان کو درپیش غربت ، بے روزگاری اور جہالت جیسے چیلنجز سے نمٹنے کا واحد ذریعہ تعلیم ہے ، حکومت پنجاب نے صوبے میں تعلیمی شعبے کو کو عصر حاضر کے جدید چیلنجز سے نبرد آزما و جدید خطوط پر استوارکرنے کیلئے ایک منظم و ٹھوس پالیسی اپنائی ہے جس سے شعبہ تعلیم میں متعدد انقلابی اصلاحات کے جامع پروگرام پر عملدرآمدکیا جارہا ہے یہ اقدامات تعلیمی شعبے کی ترقی اور معیاری تعلیم کے فروغ کے لیے یقیناایک تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوں گے۔

وزیر اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف  عبادت سمجھ کر اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے شب و روز محنت کر رہے ہیں ۔ھائر ایجوکیشن کے لیے   کئے گئے اقدامات کی فہرست بہت طویل ہے تاہم چند چیدہ چیدہ اقدامات کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں۔

25 سال سے منتظر  110 سے زائد لیکچراز کی 18 ویں گریڈ میں ترقی ۔امتحانات میں نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلباء و طلبا ت کے لیے ایران ،جرمنی،اور برطانیہ کے تعلیمی اداروں  کے دوروں کا اہتمام۔سندھ،بلوچستان اور کے پی کے کے نمایاں پوزیشنز حاصل کرنے والے طلباء و طلبا ت کے لیے پنجاب کے دورہ کا اہتمام۔صوبہ بھر میں 22 نئے کالجوں کا قیام ،17 کاجوں کے درجوں میں اضافہ اور بنیادی سہولیات کی فراہمی۔26 کالجوں میں نئے 4 سالہ ڈگری  پروگراموں کا آغاز۔انٹرمیڈیٹ اور میٹرک  کے امتحانات میں اعلی کارکردگی  کا مظاہرہ کرنے والے طالبعلموں کے لیے مجموعی طور پر 500.60ملین روپے  کے نقد انعامات۔پنجاب بورڈز میں کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے زیر اہتمام امتحانات کا انعقاد۔2024 اساتذہ کی بھرتی،نئے کالجوں کے لیے 931.314 ملین روپے کی لاگت کے 37 منصوبوں کا اعلان،اور 5 نئی یونیورسٹیوں کا قیام جن میں سے 4 ویمن یونیورسٹیز اور 1 طلباء و طلبات کے لیے مشترکہ یونیورسٹی کا قیام کیا گیا۔

وزیراعلی پنجاب نے جدید تعلیمی تقاضوں کا ادراک کرتے ہوئے ھونہار طالبعلموں کو جدید ٹیکنالوجی سے ہمکنار کر نے کے لیے 2011 سے اب تک میرٹ کی بنیا د  پر 310،000 طالبعلموں میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے گئے،اور رواں سال بھی 4 بلین روپے کی لاگت سے 100،000 لیپ ٹاپس میرٹ کی بنیاد پر تقسیم کئے جائیں گے۔

اعلی تعلیم سے فارغ التحصیل نوجوانوں کے لیے  پروفیشنل معیار کی انٹرن شپ پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس سے پنجاب بھر کے 50 ہزار سے زائد ہونہار نوجوان پنجاب کے مختلف محکموں میں انٹرنشپ کر رہے ہیں اور انہیں ماہانہ 10 ہزار روپے کے وظائف بھی دیے جا رہے ہیں،وزیرا علی پنجاب کی خصوصی ہدایت پر انٹرن شپ پروگرام میں 50 فیصد کوٹہ خواتین کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

اچھائی اور نیکی معاشرے میں دکھ اور درد کی پرچھائیوں کو دور کرتے ہوئے ایسے پھیل جاتی ہے، جسے کوئی بھی شخص محسوس کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔ ہر دور میں کچھ لوگ اپنے تاریخی کارناموں کی بدولت نسلوں کا مستقبل سنوار جاتے ہیں یہی وہ لوگ ہیں جو تارکیوں کو روشنیوں میں بدل دیتے ہیں۔ 2009 ء میں عوامی خدمت کے جذبے سے سرشار صوبہ پنجاب کے وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ کا آغاز 2 ارب روپے کی خطیر رقم سے کیا  گیا اور سات سال کے عرصے میں آج پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ17 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، جس سے ایک لاکھ سے زائد طالب علم مستفید ہوچکے ہیں ۔پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ کے قیام کا مقصد غربت کے باعث تعلیم جاری رکھنے سے قاصر باصلاحیت بچوں کو تعلیم کے اعلیٰ وسائل فراہم کرنا تھا تاکہ یہ باصلاحیت نوجوان اپنے ارمانوں کے مطابق معیاری تعلیم حاصل کرکے نہ صرف اپنی زندگیوں کوسنوارسکیں ،بلکہ ملکی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرسکیں ۔پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ نے تعلیمی ترقی میں انقلاب برپا کیا جس سے معاشرے میں قابل قدر تبدیلی آرہی ہے اور یہی وہ تبدیلی ہے جس کی قوم کو ضرورت ہے یہ طلبہ علم کی روشنی بانٹتے ہوئے میدان عمل میں آئیں گے تو وطن عزیز کا کونہ کونہ جگمگائے گا۔

پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ کی فراہمی کے سلسلے میں صوبائی‘ڈویژنل اور ضلعی سطح پر تقریبات بھی منعقد ہوتی رہتی ہیں جن میں وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف ذہین طالب علموں کو وظائف کی تقسیم کے لئے موجود ہوتے ہیں جبکہ ان تقاریب میں ہونہار طالب علموں کے والدین کو بھی مدعو ہوتے ہیں۔ذہین طالب علموں کے والدین پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ کو نوجوانوں کا مستقبل سنوارنے کا بڑا ذریعہ قرار دے رہے ہیں ۔یقیناًپنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف کاانتہائی انقلابی وتعلیم دوست اقدام ہے جس کی بدولت وسائل کی کمی کی وجہ سے کوئی ذہین طالب علم تعلیم جاری رکھنے سے محروم نہیں۔ذہانت کی قدر اور تعلیم کے فروغ سے متعلق پیف کے قیام جیسے اقدامات قوموں کی زندگی میں انقلاب برپا کرتے ہیں اگر ماضی میں شہباز شریف جیسی پالیسی اختیار کی جاتی تو آج ہم علمی ترقی میں مزید آگے ہوتے۔پیف سکالرز کو اپنی قسمت پرفخر ہونا چاہیے ،کیونکہ پاکستان کا مستقبل ان کے ہاتھوں میں ہے اورملک وقوم کو ذہانت اور صلاحیتوں کے بل بوتے پر ہی ترقی کے عروج تک پہنچانا ہے۔

 

وزیراعلیٰ پنجاب محمدشہباز شریف نے پنجاب ایجوکیشنل انڈوومنٹ فنڈ کے ذریعے ملک بھر کے ذہین طالب علموں کو مالی معاونت فراہم کی ہے جو اپنے دل میں اعلیٰ تعلیم کی امنگ تو رکھتے ہیں ،مگر ان کے والدین تعلیمی اخراجات برداشت نہیں کر سکتے ۔یہ فنڈ ایسا ثمر آور درخت ثابت ہوا ہے جس کے پھل سے ذہین اورمستحق طالب علم مستفید ہوتے جا رہے ہیں ۔اور یہ درخت پروان چڑھ رہا ہے اور ہر اس طالبعلم کو پھل دے گا جو اپنی تعلیم جاری رکھنے میں فیسوں کے باعث پریشان ہے۔پیف کی بدولت آج ہر طالب علم مقابلے کی دوڑ میں شریک ہو کر اپنا مستقبل سنوارنے اور وظائف حاصل کرکے خوابوں کی تعبیر حاصل کررہا ہے ۔شعبہ تعلیم میں یہ گرانقدر منصوبہ مستحق طالب علموں کو ان کی تعلیمی منازل کے حصول میں پیش خیمہ ثابت ہوا ہے اور تعلیم کے ذریعے معاشی ترقی کا جو خواب شہباز شریف کی آنکھوں میں دمکتا ہے اس کی تعبیر پوری ہو رہی ہے۔

پنجاب حکومت نے لاہور میں وسیع قطعہ اراضی پر 2 بلین روپے کی خطیر رقم نے  نالج پارک کے قیام کا عظیم الشان منصوبہ بنایاہے اور نالج پارک کے قیام کا منصوبہ معیاری تعلیم کے فروغ کے حوالے سے  ملک کی تاریخ کا اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد پراجیکٹ ہے ‘نالج پارک میں معروف ملکی او رغیر ملکی تعلیمی اداروں کے کیمپس کے قیام سے معیاری تعلیم کو فروغ ملے گا اور لاہور میں بننے والا نالج پارک خطے کا اپنی طرز کا پہلا عالمی معیار کا تعلیمی مرکز ہوگا‘جہاں تمام سہولتوں کو ایک چھت تلے یکجا کیاجائے گا۔