روہنگیا مزاحمتی گروپ نے انسانی بحران کو کم کرنے کیلئے یکطرفہ جنگ بندی کا اعلان کردیا ہے

 
0
389

بینکاک ،ستمبر 11 (ٹی این ایس) شمال مغربی میانمار میں انسانی بحران کو کم کرنے کے لئے روہنگیا  کے مزاحمتی گروپ  ارآان روہنگیا ڈیفنس آرمی (ایارایس اے) نے ایک ماہ کے لئے یک طرفہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔

ارآان روہنگیا ڈیفنس آرمی (ایا رایس اے) کی طرف 25 اگست کو رخائن صوبے میں پولیس چوکیوں پر حملے کےبعد میانمار کی فوج نےتمام روہنگیا مسلمانوں کو اجتماعی سزاء دینے کے لئے  بڑی مہم چلائی ہے جس کے نتیجے میں ایک ہزار روہنگیا قتل اور انکے ہزاروں کی تعداد میں گھر نذر آتش کئے گئے ہیں۔ریاستی دہشت گردی سے بچنے کے لئے  روہنگیا کے اڑھائی لاکھ سے زائد مسلمان میانمار سے بنگلہ دیش ہجرت کرگئے ہیں۔

ایارایس اے نے اپنا ایک بیان جاری کرکے کہا ہےکہ جنگ بندی کے دوران بحران میں پھنسے تمام لوگوں تک انسانی امداد پہنچانے میں امدادی گروپوں کو مدد  فراہم کی جائے گی۔ گروپ نے تمام متاثرہ افراد کو انسانی امداد دینے کے لئے  برمی فوج سے بھی تشدد ترک کرنے کی اپیل کی ہے۔

اقوام متحدہ پناہ گزین ایجنسی (یو این ایچ سی آر)نے کہا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں میانمار سے قریب دو لاکھ 70 ہزار روہنگیا پناہ گزینوں نے نقل مکانی کی ہے۔ میانمار سے نقل مکانی کرنے والے زیادہ تر روہنگیامسلمان بنگلہ دیش آئے ہیں۔ یہ لوگ بنگلہ دیش کے دو کیمپوں میں رہتے ہیں جہاں ان کی حالت ناگفتہ بہہ ہے۔اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ بھاگ کر آنے والے افراد کی تعداد تین لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔ غور طلب ہے کہ میانمار حکومت کا کہنا ہے کہ ایارایس اے ایک شدت پسند تنظیم ہے جس کے لیڈر بیرون ملک سے تربیت لیتے ہیں۔ وہیں ایارایس اے کے مطابق ان کا مقصد میانمار میں رہنے والے روہنگیا کمیونٹی کے لوگوں کی حفاظتاور حقوق کا دفاع کرنا ہے۔