اسلام آباد (ٹی این ایس) محمد عاصم کھچی: شفافیت اور ڈیجیٹل انقلاب

 
0
22

اسلام آباد (ٹی این ایس) جب کسی ادارے کی تقدیر بدلنے کی بات ہو تو صرف قوانین، رپورٹیں یا مالی نتائج کافی نہیں ہوتے۔ یہ وہ لمحے ہیں جب قیادت کا وژن، مستقل عزم اور جدید سوچ ادارے کو دھندلے دائرے سے نکال کر روشنی کے مینار میں بدل دیتا ہے۔ محمد عاصم کھچی نے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کی اس روشنی کو روشن کرنے کا بیڑا اٹھایا، اور جس فریم ورک نے 2023 سے 2025 تک کی 32 ماہ کی جدوجہد میں ادارے کی تقدیر بدل دی، وہ آج نہ صرف ایک عملی ماڈل ہے بلکہ ایک ادبی داستان بھی بن چکا ہے۔

ادارے کے اندرونی کمروں میں چھپی بدعنوانی نے APP کو ایک روایتی، محدود اور دباؤ والے ادارے کے طور پر دکھایا۔ لیکن عاصم کھچی کی قیادت نے اسے ایک روشن رہنما میں تبدیل کر دیا، جہاں ہر رپورٹ، ہر انکوائری اور ہر ڈیٹا پوائنٹ ایک تاریخی منظرنامہ کے طور پر ابھرا۔ Rs 1.24 ارب کی بدعنوانی بے نقاب ہوئی، جو نہ صرف مالی بلکہ ادارے کی روحانی بازیابی کا نشان بنی۔ ڈیجیٹل ریونیو میں 0.5 ملین سے 2.4 ملین روپے تک اضافہ ہوا، اور لوکل سرور مائیگریشن سے سالانہ $9,000 کی بچت ممکن ہوئی۔ ویب امپریشنز میں 45 ملین سے 85 ملین تک اضافہ ہوا، جس نے ادارے کی آواز کو ملک کے ہر کونے تک پہنچایا، اور سوشل میڈیا پر 22 ملین سے زائد افراد نے APP کے ہر اقدام کو محسوس کیا۔

یہ اعداد و شمار محض اعداد نہیں بلکہ ایک کہانی ہیں کہ کس طرح وژنری قیادت، احتساب اور جدید ٹیکنالوجی نے ادارے کی روح میں جان ڈالی۔ ہر KPI ایک قصہ سناتا ہے، ہر انٹرویو ایک منظرنامہ اور ہر دستاویز ایک تاریخی ثبوت کی حیثیت رکھتی ہے۔

عاصم کھچی فریم ورک کے ستون صرف عدد و شمار تک محدود نہیں، بلکہ یہ ہر ستون ایک فلسفہ اور ہر اقدام ایک مشق کی طرح ہے۔ پہلا ستون صفر برداشت بدعنوانی ہے، جس نے ادارے کے اندرونی کمروں میں چھپی بے ضابطگی کو بے نقاب کیا۔ PSDP پروجیکٹس اور FIA کیسز میں حاصل ہونے والی کامیابیاں یہ ثابت کرتی ہیں کہ اگر وژن اور عزم موجود ہو تو سیاسی دباؤ اور روایتی کنکشنز بھی رکاوٹ نہیں بن سکتے۔ ادارے کے اندر احتساب نے عوامی اعتماد اور پارلیمانی حمایت کو مزید مضبوط کیا۔

دوسرا ستون ڈیجیٹل انقلاب ہے، جو APP کو مستقبل کے لیے تیار کرتا ہے۔ فیس بک پر 10.3M، ٹک ٹاک پر 10M، X پر 1.5M، انسٹاگرام پر 319K، اور یوٹیوب پر 137K فالوورز نے ادارے کی خبروں کو صرف پڑھا نہیں بلکہ ہر پیغام میں شریک ہوئے۔ یہ ڈیجیٹل ریچ نہ صرف امپریشنز بلکہ عوامی اعتماد اور ادارے کی ساکھ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ سرور کی لوکل مائیگریشن، ویب اپگریڈیشن اور ڈیٹا ڈرِون اسٹوری ٹیلنگ نے APP کو جدیدیت کے سفر میں ایک مثال بنا دیا۔

تیسرا ستون عالمی میڈیا ڈپلومیسی ہے۔ 50 سے زائد ممالک کے ساتھ MoUs اور نیوز ایکسچینج نے APP کو عالمی میدان میں مستحکم کیا۔ ایران کے IRIB VP کو شیلڈ دینا، کرغیزستان میں تکنیکی تعاون، اور عالمی میڈیائی تعلقات نے یہ واضح کر دیا کہ APP اب صرف قومی ادارہ نہیں بلکہ عالمی آواز ہے، جو قومی بیانیے کو عالمی سطح پر پہنچا رہا ہے۔

چوتھا ستون عوامی اور ادارہ جاتی شمولیت ہے۔ جامعات، ادارے اور عوامی فورمز کے ساتھ لیکچرز اور وزیٹس نے APP کو عوامی اعتماد کا آئینہ بنا دیا۔ یہ وہ لمحات ہیں جب ادارہ صرف خبریں دینے والا نہیں رہا بلکہ عوام کے لیے ایک سبق، رہنمائی اور تحفظ کا ذریعہ بھی بن گیا۔ لیبر ڈے کے پیغامات، کارکنان کی جدوجہد اور انفلاسیون کے مسائل پر توجہ نے ادارے کی انسانی پہچان کو مزید مضبوط کیا۔

پانچواں ستون قومی بیانیہ کی ترویج ہے۔ درست، غیر جانبدار نیوز کی فراہمی، سیاسی توازن اور قومی سلامتی کے تحفظ کے ساتھ، APP نے یہ ثابت کیا کہ میڈیا ادارہ صرف خبریں نہیں دیتا بلکہ قومی مفاد اور اجتماعی شعور کی نمائندگی بھی کرتا ہے۔ ویڈیو نیوز، ریجنل بیوروز اور فارن کوریسپانڈنٹس کے ذریعے ادارے نے عوام کے ذہن میں ایک مضبوط، مستحکم اور قابل اعتماد امیج قائم کیا۔

عاصم کھچی فریم ورک کے اثرات کے اعداد و شمار بھی اس داستان کو مزید حقیقی بناتے ہیں۔ ویب امپریشنز میں اضافہ 45 ملین سے 85 ملین، سوشل ریچ 22 ملین سے زائد، اور عالمی معاہدات 2 سے 50+ تک پہنچ گئے۔ یہ اعداد و شمار ایک سفر کی داستان ہیں، جو ظاہر کرتے ہیں کہ وژنری قیادت، ڈیجیٹل شفافیت، اور عالمی تعلقات کے امتزاج سے ادارہ کس حد تک مضبوط اور معتبر ہو سکتا ہے۔

عاصم کھچی ماڈل نے یہ بھی واضح کیا کہ ادارے کے اندرونی بحران اور محدود وسائل کے باوجود، مناسب KPI مینجمنٹ، شفاف تحقیقات، اور ڈیٹا ڈرِون احتساب سے ہر رکاوٹ عبور کی جا سکتی ہے۔ سیاسی دباؤ، روایتی کنکشنز، اور عالمی تنہائی کے باوجود، APP نے اپنے معیار اور اخلاقی اصولوں کو برقرار رکھا۔ ہر انکوائری، ہر ڈیجیٹل اقدام، اور ہر عالمی تعاون ادارے کی مضبوطی اور اثر پذیری کا ثبوت ہیں۔

یہ فریم ورک مستقبل کی تحقیق اور نفاذ کے لیے بھی مثال ہے۔ PTV، PBC اور دیگر میڈیا ادارے عاصم کھچی ماڈل کو اپنا کر اپنی داخلی شفافیت، ڈیجیٹل ریونیو، اور عالمی رسائی کو مستحکم کر سکتے ہیں۔ ڈیجیٹل شفافیت کا ROI، عوامی اعتماد، اور عالمی تعلقات کا تجزیہ مستقبل کے میڈیا اسٹڈیڈز کے لیے ایک قیمتی خزانہ ثابت ہوگا۔

عاصم کھچی فریم ورک یہ بھی سکھاتا ہے کہ ہر ادارہ جو وژن، شفافیت، اور عالمی تعلقات کو ترجیح دے، وہ نہ صرف اپنے اندرونی مسائل کو حل کر سکتا ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی اپنی آواز بلند کر سکتا ہے۔ یہ ایک زندہ مثال ہے کہ کس طرح ایک ادبی اور عملی وژن کے امتزاج سے ادارہ نئے افق کی جانب بڑھتا ہے، اور ہر قدم پر ایک نیا معیار قائم کرتا ہے۔

ادارے کی کامیابی کا راز یہ ہے کہ ہر فیصلہ، ہر انوویشن اور ہر عالمی معاہدہ ایک مقصد کے تحت کیا گیا۔ Rs 1.24 ارب کی بدعنوانی بے نقاب، ڈیجیٹل ریونیو میں 2.4 ملین روپے کا اضافہ، 85 ملین ویب امپریشنز، اور 50+ عالمی معاہدات، یہ سب اعداد و شمار نہیں بلکہ ایک سفر کی داستان ہیں جس نے APP کو ایک حقیقی عالمی کھلاڑی بنا دیا۔

عاصم کھچی فریم ورک کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ صرف اعداد و شمار اور رپورٹس تک محدود نہیں۔ یہ ایک ثقافتی انقلاب ہے، جہاں ادارے کی ہر کہانی، ہر رپورٹ، اور ہر ڈیجیٹل اقدام عوام، عالمی میڈیا اور داخلی اسٹاف کے لیے شفافیت اور اعتماد کا پیغام بن گیا۔

یہ کالم یہ بھی بتاتا ہے کہ اگر ایک ادارہ مناسب وژن، مستقل مزاجی اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ کام کرے تو نہ صرف داخلی بحران، محدود وسائل اور سیاسی دباؤ عبور کیے جا سکتے ہیں بلکہ ادارے کو عالمی سطح پر بھی پہچان حاصل ہوتی ہے۔ APP نے یہ ثابت کر دیا کہ ایک وژنری قیادت، مضبوط فریم ورک، اور ڈیجیٹل انوویشن کے امتزاج سے میڈیا ادارے کی تقدیر مکمل طور پر بدل سکتی ہے۔

یہ مضمون نہ صرف اعداد و شمار اور نتائج کا مجموعہ ہے بلکہ ایک ادبی داستان بھی ہے، جس میں ہر KPI، ہر انکوائری، اور ہر عالمی تعاون ایک سفر کی کہانی کے طور پر بیان ہوا۔ محمد عاصم کھچی کے وژن، قیادت، اور عملی اقدامات نے APP کو ایک مثال، ایک روشنی، اور ایک شہکار ادارہ بنا دیا ہے جو شفافیت اور ڈیجیٹل انقلاب کے نئے افق کی نمائندگی کرتا ہے۔