اسلام آباد (ٹی این ایس) بورڈ آف انویسٹمنٹ (بی او آئی) نے چائنا میڈیا گروپ (سی ایم جی) کے تعاون سے “ڈرائیونگ انوویشن، شیئرنگ پراسپرٹی – اے نیو وژن فار چائنا–پاکستان اکنامک پارٹنرشپ” کے عنوان سے ایک سیمینار بورڈ آف انویسٹمنٹ، اسلام آباد میں منعقد کیا۔ تقریب سے خطاب میں ڈاکٹر نور فاطمہ نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافے اور اقتصادی پالیسیوں میں تسلسل و پیش بینی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے پاکستان کے اقتصادی مفادات اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے بی او آئی اور ایس آئی ایف سی کی کوششوں کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ ادارہ جاتی تسلسل اور استحکام ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے مثبت پیغام ہے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر جناب سردار طاہر محمود نے وفاقی وزیر قیصر احمد شیخ کی قیادت میں بی او آئی کے کردار کو سراہا۔ انہوں نے بی ٹو بی روابط، مشترکہ منصوبوں، نوجوانوں کی شمولیت، اسٹارٹ اپس اور انٹرپرینیورشپ کے فروغ میں آئی سی سی آئی کے کردار پر روشنی ڈالی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ آئی سی سی آئی پاکستان چین تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے بی او آئی کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھے گا۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل بی او آئی ڈاکٹر ارفع اقبال نے شرکاء کو بتایا کہ بی او آئی چین میں منعقدہ ستمبر بزنس کانفرنس کے نتائج پر فعال طور پر عملدرآمد کر رہا ہے جس میں 400 سے زائد نجی شعبے کے شرکاء نے شرکت کی اور تاریخ کی سب سے بڑی بی ٹو بی انگیجمنٹ ہوئی جس کے نتیجے میں 167 جوائنٹ وینچرز اور مفاہمتی یادداشتیں طے پائیں۔ انہوں نے کہا کہ بی او آئی پہلی بار ان تمام وعدوں اور مفاہمتوں پر بھرپور فالو اپ کر رہا ہے۔ انہوں نے بی او آئی بزنس فسیلیٹیشن سینٹر (بی ایف سی) کے افتتاح، حالیہ ریگولیٹری اصلاحات، آسان کاروبار ایکٹ کے نفاذ اور خصوصی اقتصادی زونز سے متعلق جاری کام کو بھی اجاگر کیا۔
مہمانِ خصوصی کے طور پر اپنے خطاب میں وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری جناب قیصر احمد شیخ نے کہا کہ وہ کئی سال سے چین کے ساتھ تجارت کر رہے ہیں اور انہوں نے چین کی غیر معمولی ترقی کا سفر اپنی آنکھوں سے دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے انسانی ترقی پر خصوصی توجہ دی اور معروف پاکستانی ماہرِ معاشیات ڈاکٹر محبوب الحق کے نظریات نے کئی ممالک میں ترقیاتی سوچ کی رہنمائی کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے چین کے ساتھ اپنے تعلقات میں تاریخی طور پر اہم کردار ادا کیا ہے، جس میں بین الاقوامی سفارت کاری کے نازک مراحل بھی شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین دنیا کے بڑے برآمد کنندگان میں شمار ہوتا ہے اور پاکستان چین کے ترقیاتی تجربات سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ، خصوصاً چین سے سرمایہ کاری بڑھانے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی او آئی بزنس فسیلیٹیشن سینٹر آسان کاروبار ایکٹ اور جامع ریگولیٹری اصلاحات جیسے اقدامات کو فعال طور پر آگے بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مراعات دی جا رہی ہیں، جن میں 2035 تک دس سال تک ٹیکس چھوٹ اور مشینری کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی سے استثنیٰ شامل ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بی او آئی سرمایہ کاروں کی سہولت کاری، پاک چین اقتصادی تعاون کے فروغ اور پاکستان کی معاشی ترقی میں تیزی لانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔













