اسلام آباد۔31دسمبر (ٹی این ایس):انسانی حقوق اور سماجی انصاف کی تنظیم پیاس انٹرنیشنل نے سال 2025 میں دنیا بھر میں آنے والی قدرتی آفات اور سانحات کے حوالے سے جاری اپنی رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ ان کے پیچھے موسمیاتی تبدیلی، گلیشیئرز کا پگھلنا، غیر متوقع موسمی صورتحال کے ساتھ ساتھ انسانی غفلت بھی اہم عوامل میں شامل ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ناقص منصوبہ بندی، شہری تجاوزات، جنگلات کی کٹائی اور ناکافی حفاظتی نظام نے قدرتی آفات کے نقصانات کو کئی گنا بڑھا دیا۔ خصوصاً ایشیا اور پاکستان میں سیلاب نے لاکھوں افراد کو بے گھر کر دیا اور ہزاروں ہلاک ہوئے۔ پنجاب میں 13 لاکھ ایکڑ سے زائد زرعی اراضی تباہ ہونے سے زرعی معیشت اور غذائی تحفظ شدید خطرے میں پڑ گیا۔ سیلاب کے بعد ملک میں وبائی امراض جیسے ڈینگی اور ملیریا میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
علاوہ ازیں جنگلاتی آگ نے ہزاروں ایکڑ زمین کو راکھ کر دیا اور فضائی آلودگی اور انسانی صحت پر خطرات پیدا کیے۔ زلزلوں اور فضائی حادثات نے کمزور انفراسٹرکچر اور ناقص حفاظتی نظام کی خامیاں بھی عیاں کر دیں اور انسانی جانوں کے ضیاع کا سبب بنیں۔
پیاس انٹرنیشنل نے حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ موسمیاتی تحفظ کو قومی ترجیح دی جائے، شہری منصوبہ بندی سائنسی بنیادوں پر کی جائے، تعمیراتی قوانین پر سختی سے عملدرآمد ہو اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے نظام کو موثر بنایا جائے۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ 2025ء کی تباہ کاریاں محض قدرتی نہیں بلکہ انسانی غفلت اور ناقص گورنس کا نتیجہ ہیں۔











