اسلام آباد (ٹی این ایس) و راولپنڈی میں 2025ء کے دوران جرائم میں نمایاں کمی ہوئی، پیاس انٹرنیشنل رپورٹ

 
0
4

اسلام آباد۔31دسمبر (ٹی این ایس) :پیاس انٹرنیشنل (ہیومن رائٹس اینڈ سوشل جسٹس پلیٹ فارم) نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں سال 2025ء کے دوران جرائم کی صورتحال پر مبنی جامع رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں مجموعی طور پر جرائم میں کمی کو خوش آئند قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں 2025ء کے ابتدائی چار ماہ کے دوران مجموعی جرائم میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 20 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ اسلام آباد پولیس کی موثر حکمت عملی کے باعث چوری کے واقعات میں 74 فیصد، ڈکیتی میں 19 فیصد اور قتل کے مقدمات میں 17 فیصد کمی دیکھی گئی جبکہ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی چوری میں بھی 22 فیصد کمی سامنے آئی۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پولیس کی کارروائیوں کے دوران غیر قانونی اسلحہ اور منشیات کی برآمدگی اور متعدد ملزمان کی گرفتاریاں مسلسل جاری رہیں۔

راولپنڈی سے متعلق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2025ء کے دوران سنگین جرائم جن میں ڈکیتی کے دوران قتل، اغواء برائے تاوان اور گاڑیوں کی چھیننے کے واقعات شامل ہیں، ان میں مجموعی طور پر کمی دیکھی گئی۔ جائیداد سے متعلق جرائم کی کالز میں نمایاں کمی اور مسروقہ گاڑیوں و موٹر سائیکلوں کی برآمدگی کو پولیسنگ کے بہتر اقدامات کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے جبکہ سینکڑوں جرائم پیشہ ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

اس کے باوجود پیاس انٹرنیشنل نے واضح کیا ہے کہ راولپنڈی کے متعدد علاقوں میں سٹریٹ کرائم جس سے عوامی تشویش میں اضافہ ہوا۔ بعض مقامی علاقوں سے پولیس کے فوری رسپانس میں کمی کی شکایات بھی موصول ہوئیں۔رپورٹ میں اہم مشاہدات کے تحت کہا گیا ہے کہ اگرچہ دونوں شہروں میں مجموعی جرائم کے اعداد و شمار میں بہتری نظر آتی ہے تاہم زمینی حقائق اور عوامی احساس تحفظ میں واضح فرق موجود ہے، خاص طور پر سٹریٹ اور جائیداد سے متعلق جرائم کے حوالے سے۔

پیاس انٹرنیشنل نے امن و امان کی صورتحال مزید بہتر بنانے کے لیے سفارشات بھی پیش کی ہیں جن میں کمیونٹی پولیسنگ کو مضبوط بنانا، جدید نگرانی کے نظام کا موثر استعمال، اسلام آباد اور راولپنڈی پولیس کے درمیان مشترکہ ٹاسک فورسز کا قیام، عوامی آگاہی مہمات اور شفاف جرائم کے اعداد و شمار کی باقاعدہ اشاعت شامل ہیں۔

رپورٹ کے اختتام پر پیاس انٹرنیشنل نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ ادارہ شواہد پر مبنی تحقیق، شہری شمولیت اور موثر پالیسی سفارشات کے ذریعے ایک محفوظ اور پرامن معاشرے کے قیام کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔