سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 53.6 ارب روپے کی لاگت کے 24 منصوبوں کی منظوری

 
0
463

اسلام آباد اکتوبر10 (ٹی این ایس) ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ حکومت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے عملی اقدامات کررہی ہے، ویژن 2025ء کے تحت پلاننگ کمیشن نے ایک مربوط منصوبہ بندی کی ہے جس کے تحت پاکستان کے مختلف صوبہ جات سمیت آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان اور قبائلی علاقہ جات کے لئے ایک جامع منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں 53.6ارب روپے کی لاگت کے 24 منصوبے منظور جبکہ 27.1 ارب لاگت کے منصوبے ایکنک کو بھیج دیئے گئے ہیں۔ اجلاس میں توانائی ، پانی ، ٹرانسپورٹ ، مواصلات ، انفارمیشن ٹیکنالوجی ، فزیکل پلاننگ، سائنس و ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق مختلف منصوبے پیش کئے گئے ۔

اجلاس میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے 2ارب 2کروڑ روپے سے زائد ، سائنس و ٹیکنالوجی 5.6ارب روپے کے منصوبے منظور کئے گئے ۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن کمیشن نے لکی مروت مین بنوں یونیورسٹی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کے لئے ایک ارب 52کروڑ 25 لاکھ 69ہزار روپے کامنصوبہ پیش کیا جس کے تحت پی این آر اے اور پی اے ای سی کے ملازمین کو رہائش مہیا کی جائے گی جس کو سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے منظور کرلیا ۔ہائر ایجوکیشن کمیشن نے بلوچستان یونیورسٹی کے کیمپسز کی دوبارہ سے تعمیر اور ان کو مضبوط بنانے کے لئے 89کروڑ 2 لاکھ 39ہزار روپے لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے منظور کیا۔ بلوچستان میں لسبیلا یونیورسٹی آف زراعت، پانی اور سمندری سائنس لسبیلا میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لئے ایک ارب 44کروڑ 86لاکھ 85ہزار روپے لاگت کا منصوبہ پیش کیا گیا جس کو اجلاس میں منظور کرلیاگیا ۔ہائر ایجوکیشن نے اپنا چوتھا منصوبہ ایک ارب 76کروڑ 98لاکھ 44ہزار روپے کی لاگت کابلتستان سکردو میں یونیورسٹی کے قیام اجلاس میں پیش کیا گیا جسے منظور کرلیا گیا۔