“یہ ایوان فقط “شکوہ جواب شکوہ” کیلئے رہ گیا ہے،کیا آئین پاکستان فوج و عدلیہ کیخلاف بیان بازی سے نہیں روکتا؟” رحمان ملک کے سینٹ میں سوالات

 
0
3787
Px13-054 ISLAMABAD: Jan13 – Federal Minister for Interior Senator A Rehman Malik winding up debate on Karachi situation at the Parliament House. ONLINE PHOTO

اسلام آباد، اکتوبر 10 (ٹی این ایس): پاکستان پیپلز پارٹی سینیٹر رحمان ملک نے کہا ہے کہ کیا یہ ایوان فقط “شکوہ جواب شکوہ” کیلئے رہ گیا ہے؟۔ کیا آئین پاکستان فوج و عدلیہ کیخلاف بیان بازی سے نہیں روکتا؟ یہ ساوالات انھوں نے سینٹ مین خطاب کرتے ہوئے کئے۔

انھوں نے کہا کہ ایک طرف سے شکوہ آتا ہے تو دوسری طرف سے جواب شکوہ۔ اگر اداروں کا کردار یہاں واضح کیا جا چکا ہوتا تو آج ان اداروں کے متعلق بات کر تے۔ رحمان ملک نے کہا کہ عدلیہ اور فوج کیخلاف بیان بازی آئین کے منافی ہیں،متعین کرنا چاہئے کہ اگر کوئی اداروں کیخلاف بولےتو کاروئی کون کریگا ۔ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اداروں کیخلاف بیان بازی کرنے والوں کیخلاف کاروائی ہوتی ۔ انھوں نے کہا کہ اداروں کیساتھ ٹکراؤ اور اداروں میں ٹکراؤ قومی مفاد کے منافی ہے۔ ،حکومت کو مشورہ ہے کہ اداروں کے ٹکراو سے ملک کو بچائے۔آج پاکستان کئی مسائل سے دوچار ہے، وقت کا تقاضہ قومی یکجہتی ہے، ایک طرف دھشتگردی دوسری طرف پاکستان کیخلاف بیان بازی ہورہی ہے۔

رحمان ملک نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے منتخب وزیراعظم کو نااہل کیا گیا مگر ہم کسی کیخلاف نہیں بولے۔

سی پیک کے خلاف امریکہ اور بھارت کے حالیہ  بیانات پر انھوں نے کہا کہ مودی عرصہ دراز سے سی پیک کیخلاف بول رہا ہےاور اب امریکہ انڈیا کی زبان بول کر سی پیک کی مخالفت کر رہا ہے۔ شاہراہ ریشم صدیوں پرانا ہے اور تجارتی شاہراہ ہے۔ امریکی سیکرٹری ڈیفنس کا بیان قابل مذمت و افسوس ہے، سی پیک کا مقصد صرف پاکستان و چائینہ نہیں بلکہ پورے حطے کی ترقی کا منصوبہ ہے۔