سپین ٹوٹنے کے دہانے پر،ریاستِ کٹالونیہ  کی طرف سے اعلانِ آزادی  کا امکان، اسپینش وزیرِ اعظم کی طرفسے آزادی تسلیم کرنے سے پیشگی انکار

 
0
1308

میڈرڈ،اکتوبر 11 (ٹی این ایس):  اسپین  کی ریاست کٹالونیہ  کے  پارلیمنٹ کا  آج اہم اجلاس ہورہا ہے  جس سے کٹالونیہ کے صدر  کارلس پگڈیمنٹ   خطاب کرینگے اور امکان ظاہر کیا  جارہا ہے کہ وہ سپین سے  آزادی   کا اعلان کردیں گے۔

 سپین کے   17 صوبوں  میں کٹالونیہ  سب سے مالدار صوبہ  ہے اور  ملکی  اقتصادیات  میں بیس سے پچیس فیصد انحصار اسی صوبے پر ہے،  یکم اکتوبر کو یہاں سپین سے  ازادی کیلئے ریفرنڈم کا انعقاد کیا گیا اور  نوے فیصد ووٹرز نے آزادی کے حق میں ووٹ کاسٹ کیا  لیکن سپین کی حکومت نے  ریفرنڈم کو سبو تاژ اور فیصلہ ماننے سے  انکار کیا۔

یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے  کارلس  سے تقاضا  کیا ہے کہ  وہ ابھی ازادی کا اعلان نہ کر یں  اور معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کریں انہوں نے کہا کہ   دلیل کی  طاقت بہتر ہے  اس سے بیشترکہ طاقت کی دلیل  استعمال کیجائے۔

فرانس نے کٹالونیہ کی آزادی کو تسلیم کرنے سے انکار کیا ہےاور کہا ہے کہ آزادی کا مطلب یورپین  یونین  سے کٹالونیہ کا اخراج ہوگا۔

کٹالونیہ کے  وزیر خارجہ نے کہا ہے  کہ  ہم معاملات کو   صحیح طریقے پر حل کرنے کیلئےمذاکرات چاہتے  لیکن  سپین کی حکومت  ہماری بات نہیں سن رہی، ہم  نے   انٹرنیشنل  ثالثیوں کو  دعوت دی  ہے اور ہم مذاکرات کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔

اسپین کے وزیر اعظم  راجوئے نے   کہا ہے  کہ اسپین  تقسیم نہیں ہوگااور ہم قانون کے مطابق اسکا مکمل تحفظ کرینگے، دپٹی وزیر اعظم نے  کہا  ہے کہ اگر صوبے نے آزادی کا اعلان کیا تو حکومت  اپنا  کنٹرول برقرار رکھنے کیلئے آگے بڑھے گی۔