اسلام آباد،اکتوبر19 (ٹی این ایس): پاکستان کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے اور جلد ہی اعلیٰ سطحی امریکی وفد کا پاکستان کا دورہ متوقع ہے۔
جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران دفترِ خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ امریکہ سے تعلقات میں حال ہی میں بہت سی مثبت پیش رفت ہوئی ہے جس سے ایک دوسرے کو سمجھنے اور دوطرفہ تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔ اور اس سلسلہ میں جلد ہی اعلیٰ سطحی امریکی وفد کا پاکستان کا دورہ متوقع ہے۔ اگرچہ اُنھوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں تاہم اطلاعات ہیں کہ امریکہ کے وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرس آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کریں گے۔ واضع رہے کہ اس متوقع دورے کی تیاری کے سلسلے میں گزشتہ ہفتے صدر ٹرمپ کی نائب معاون اور امریکہ کی نیشنل سکیورٹی کونسل میں جنوبی ایشیا سے متعلق امور کی سینئر ڈائریکٹر لیزا کرٹس کی قیادت میں ایک امریکی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ افغانستان سے اغوا ءکیے گئے امریکی جوڑے کی بازیابی کے بعد دونوں ملکوں کےاعتماد اور تعاون میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان 14 اکتوبر کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بارے میں بیان کو سراہتا ہے جس میں اُنھوں نے کہا تھا کہ امریکہ پاکستان اور اس کی قیادت سے بہتر تعلقات استوار کر رہا ہے۔
امریکی انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کیٹلن کولمین، کینیڈا سے تعلق رکھنے والے اُن کے شوہر جوشوا بوائیل اور اُن کے تین بچوں کو پاکستانی فوج نے گزشتہ ہفتے کرم ایجنسی میں ایک کارروائی کے دوران بازیاب کرایا تھا۔ اس جوڑے کو طالبان نے 2012ء میں افغانستان سے اغوا کیا تھا۔
امریکی خاتون اور اُن کے خاندان کو افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک کی طرف سے اغوا کیے جانے اور اس گروپ کے خلاف کارروائی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں نفیس ذکریا نے کہا کہ سامنے آنے والی معلومات کے مطابق افغانستان کے اُن علاقوں میں جہاں حکومت کی عمل داری نہیں ہے وہاں اغوا کار اپنےمقامات بدلتے رہے۔
انھوں نے کہا کہ ہم پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ ہم نے تمام دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کرتے ہیں، یہ دہشت گرد افغانستان کے اُن علاقوں میں ہیں جہاں کابل کی عمل داری نہیں ہے،ہم نے ہمیشہ یقین دہانی کرائی ہے کہ قابلِ عمل انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر کسی بھی دہشت گرد تنظیم کے خلاف کارروائی کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس کے درمیان ملاقات کے بعد دوطرفہ روابط میں تیزی آئی ہے۔
مائیک پینس نے بدھ کو وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کو ٹیلی فون بھی کیا تھا جس میں انہوں نے امریکی خاندان کی بازیابی میں پاکستان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا تھا۔ رواں ماہ کے پاکستان کے وزیرِ خارجہ آصف کے علاوہ وزیرِ داخلہ احسن اقبال بھی امریکہ کے دورے کر چکے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے کہا ہے کہ پورے پاکستان کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا رکن بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں. پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں کرکے ملک سے دہشت گردی کا صفایا کردیا ہے.دہشت گردوں کی تمام محفوظ پناہ گاہیں افغانستان میں ہیں.بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں مسلسل انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہی ہے .بازیاب کینیڈین جوڑے کو بھی افغانستان میں ہی اغوا کیا گیا تھا.اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ
کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلے، ماورائے عدالت قتل عام اور اجتماعی قبروں کی دریافت ہوچکی ہے .بھارت ان سب پہلوں سے نظر ہٹانے کے لئے لائن آف کنٹرول پر دراندازی اور پھر پاکستان پر الزامات عائد کرنا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے نظر ہٹانے کے لئے ہیں۔ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گرد گروپوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی اور ملک سے دہشت گردی کا صفایا کردیا .دہشت گردوں کی تمام محفوظ پناہ گاہیں افغانستان میں ہیں.
ترجمان نے پاکستان کے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا جنوری 2018 سے دسمبر 2020 تک رکن بننے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں یہ کامیابی علامی برادری کی طرف سے ہمارے اقوام متحدہ میں تعینات افسران، سیکرٹری خارجہ کی حکمت عملی اور بیرون ملک تعینات پاکستانی سفرا کی کاوشوں اور کردار پر اعتماد کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم استنبول میں منعقدہ ڈی -8 کے نویں اجلاس میں شرکت کریں گے جبکہ وزیرِ خارجہ 17 ویں وزارتی کونسل کے اجلاس میں شرکت کی غرض سے کل روانہ ہوئے اسکے علاوہ عمان میں 4 فریقی اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کی. انہوں نے قیام امن سے متعلق بہترین موقف پیش کیا۔













