جماعتِ اسلامی کی ریلی کے پیشِ نظر اسلام آباد میں کینٹینر کھڑے  کئے جانے کے علاوہ پولیس کی بھاری نفری تعینات، زحمت پر شہریوں سے وزیرِ داخلہ کی معذرت

 
0
455

 اسلام آباد،اکتوبر 25 (ٹی این ایس):وزیرِ داخلہ احسن اقبال کی طرف سے ختمِ نبوت کے  معاملے میں  احتجاج کا راستہ اختیار  نہ کرنے کی اپیل کے باوجود  جماعت اسلامی کی طرف سے لاہور سے نکلنے والی ریلی،جس  میں سنی تحریک سمیت بعض دیگر مذہبی جماعتوں کے کارکن بھی شامل ہیں  ،اسلام آباد پہنچنے والی ہے۔ احسن اقبال نے کہا تھا کہ چونکہ ختمِ نبوت کے معاملہ میں کسی قسم کا کوئی اختلاف نہیں ہے لہذا اس احتجاجی ریلی کی کوئی جوازیت نہیں بنتی۔

شرکائے ریلی نے اس اپیل کے باوجود پارلیمنٹ تک جانے کا اعلان کیا ہے جس کے   دارالحکومت کے ریڈ زون کی طرف جانے والے راستوں پر کینٹینر کھڑے کرنے کے علاوہ فرنٹئیر کانسٹبلری،پنجاب پولیس اور آزاد کشمیر پو پولیس کے 4000  اہلکار تعینات کردئے گئےہیں۔

شرکائے ریلی نے روہنجائی مسلمانوں پر مظالم کے خلاف برمی سفارت خانے تک پہنچ کر احتجاج کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔

دوسری طرف احسن اقبال نے  رکاوٹیں کھڑی کئے جانے پر راولپنڈی اور اسلام آباد کے عوام سے زحمت پر معذرت طلب کی ہے۔

اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ بعض مذہبی جماعتوں کی احتجاجی ریلی کی وجہ سے حفاظتی اقدامات ناگزیر تھے۔

انھوں نے کہا کہ ختم نبوت کا مسئلہ غیر متنازعہ ہے اس پر قوم میں تقسیم پیدا نہیں کی جانی چاہیے۔ اسلام تشدد کی تعلیم نہیں دیتا اور اس طرح کی اشتعال انگیزی سے ملک کے امن میں خلل ڈالنا ملک کے دشمنوں کی مدد کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ مذہبی قیادت کو دانش مندی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔