عمران خان کیخلاف توہین عدالت کا کیس، الیکشن کمیشن نے عمران خان کا معافی نامہ قبول

 
0
1008

 

اسلام آباد،اکتو بر26(ٹی این ایس):عمران خان کیخلاف توہین عدالت کا کیس میں الیکشن کمیشن نے عمران خان کا معافی نامہ قبول کرلیا۔چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضا کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی، جب کہ چیرمین تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان دلائل دئیے۔الیکشن کمیشن نے چیرمین پی ٹی آئی کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے دوران مسلسل عدم پیشی پر گزشتہ سماعت پر وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

لیکن اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کر دئیے تھے۔ تاہم آج عمران خان الیکشن کمیشن کے سامے پیش ہوگئے ان کے ساتھ جہانگیر ترین سمیت دیگر پارٹی رہنما بھی ہیں۔اس موقع پر عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیتے ہوئے اداروں کے احترام میں آج عمران خان الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔اسلام آباد ہائیکورٹ عمران خان کے وارنٹ گرفتاری کے احکامات معطل کر چکی ہے۔

بابر اعوان نے استدعا کی کہ عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کی جائے۔اس پر الیکشن کمشین کے رکن ارشاد قیصر نے پوچھا کہ کیا آپکےموکل الیکشن کمیشن میں غیرمشروط معافی مانگنےکوتیارہیں۔جس پر بابر اعوان کا کہنا تھا ہم پہلےدوبارالیکشن کمیشن سےمعافی مانگ چکےہیں۔9 جنوری کو دی گئی نظر ثانی درخواست واپس لیتےہیں۔اس پر چیف ایکشن کمشنر نے کہا کہ کیا کیاجواب واپس لینےسےتوہین آمیزالفاظ بھی واپس ہوجاتےہیں۔

چیف الیکشن کمشنر نے بابر اعوان کو تحریری معذرت نامہ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا ہمیں شرم نہیں آتی ،جو الفاظ ہمارے خلاف استعمال کیے گئے وہ پڑھیں۔کیا آپ کو افسوس ہے ان الفاظ پر یا نہیں آپ کو مناسب لگے تو وہ الفاظ ہم پڑھ دیں ۔اس پر بابر اعوان کا کہنا تھا میں آپ کو بھی وہ الفاظ نہیں پڑھنے دوں گا۔ آپ مجھے سسرال بھیج دیںمیں الفاظ نہیں پڑھتا اڈیالہ جیل میرا سسرال ہے۔

اس کے بعد عدالت کی کروائی میں وقفہ لے لیا گیا۔الیکشن کمیشن کے مطالبے پر بابر اعوان نے تحریری معافی نامہ جمع کروا دیا۔الیکشن کمیشن نے عمران خان کے معافی نامے کو نا قابل اطمینان قرار دے دیاایک کیس میں معافی نامہ فوری قبول کر لیا گیا جبکہ 20ستمبر کا معاملہ ابھی باقی ہے۔االیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ آپ کے جواب میں ایک لفظ بھی ایسا نہیں جس سے ندامت کا اظہار ہوتا ہے۔اس کے بعد اکبرایس بابرکےوکیل نےعمران خان کی مبینہ توہین آمیزتقریرکامتن پڑھناشروع کردیا۔جس پر الیکشن کمیشن میں بابر اعوان اور درخواست گزار کے وکیل احمد حسن میں تلخ کلامی ہو گئی۔تا ہم کیس نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن نے عمران خان کا معافی نامہ مکمل طور پر قبول کر لیا۔