اسلام آباد ،نومبر 01(ٹی این ایس): وفاقی وزیر برائے پوسٹل سروسز مولانا امیر زمان نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں عوام کے مسائل نچلی سطح پر حل کئے جاتے ہیں، عوامی مسائل کے حل کے لئے اختیارات کو نچلی سطح پر منتقل کیا جاتا ہے تاہم بد قسمتی سے پاکستان میں آمرانہ دور کے دوران مقامی حکومتوں کا کام ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ سے لیا جاتا تھا جو یہاں پر یہ روایت بن گئی ہے، مقامی حکومتوں اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی کی کوششیں جاری رکھیں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بد ھ کو اسلام آباد کے مقامی ہوٹل میں انڈویجول لینڈ پاکستان (آئی ایل) کے زیراہتمام مقامی حکومتوں کے ارکان کی استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے چار روزہ ورکشاپ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انڈویجوئل لینڈ پاکستان کی ڈائریکٹر گل مینہ بلال احمد، ہیڈ آف پالیسی اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ برائے سٹریٹیجک برطانیہ کے جوناتھن ڈیوڈ بریڈویل، امریکی سفارتخانے کے پبلک افیئر سیکشن کے ڈائریکٹر جیفری ہل، ڈپٹی میئر اسلام آباد سید ذیشان علی نقوی اور پشاور ، نوشہرہ اور کوئٹہ کے مقامی عمائدین بھی موجود تھے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے ورکشاپ کے انعقاد پر آئی ایل کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہاکہ یہاں پر لوکل گورنمنٹ کے انتخابات ہو چکے ہیں اس کے بعد ضروری ہے کہ نچلی سطح پر عوامی نمائندوں کو اختیارات منتقل کئے جائیں۔ انہوں نے کہاکہ بطور رکن قومی اسمبلی ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسمبلی کے فلور پر قوانین بنائیں اور اس طرح صوبائی ممبران کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ صوبے میں قوانین بنائیں جہاں تک مقامی لوگوں کا تعلق ہے تو ان کی ذمہ داری کے کہ وہ نچلی سطح پر عوام کے مسائل حل کریں ۔
انہوں نے کہاکہ بد قسمتی ہے کہ ماضی میں جنرل ضیاء الحق کے آمریت کے دور میں تمام ترقیاتی کاموں کی ذمہ داری لوکل گورنمنٹ کی بجائے سینیٹ اور ارکان اسمبلی کے ممبران کوسونپ دی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں اختیارات ضلعی سطح پر نمائندگان کو دیئے جاتے ہیں اور وہ عوام کے مسائل کو مقامی بنیادوں پر حل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بحیثیت رکن وہ قومی اسمبلی کے فورم پر مقامی نمائندوں کی آواز اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ تمام اداروں کو اپنے اختیارات میں رہتے ہوئے اپنا اپنا کام کرناچاہیے۔ اس موقع پر ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی میئر اسلام آباد ذیشان علی نقوی نے کہاکہ عام شہریوں کی نظر میں ہم محض عہدہ رکھنے والے افراد ہیں جن کی ذمہ داریوں کی فہرست تو طویل ہے لیکن اس ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لئے ان کے پاس کوئی اختیار نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اپنی گلی ، گھر ، شہر ، صوبے اورملک کی بہتری میں ہمارا کردار بڑا اہم ہے کیونکہ ہمارا کردار یو سی ضلعی سطح پر ہے ، ہمارا کام اس ملک کی بنیادوں کر مضبوط کرنا ہے ، اسے شرپسند عناصر سے بچانا ہے۔
انہوں نے کہاکہ آج کل یہاں پوری دنیا ان مسائل سے دو چار ہے ان مسائل کو حل کرنے میں ہم جو کسی بھی کام کو بنیادی سطح پر دیکھتے ہیں آج یہاں موسمیاتی تبدیلی دنیا کامسئلہ ہے اگر ہم شہری سطح پر دیکھیں اور اپنے ارد گرد شجر کاری کو فوقیت دین تو ہمارا شہر پھر ضلع ، صوبہ اور بالآخر موسمیاتی تبدیلی پر قابو پاسکے گا۔ ایسے ہی امن و امان کی صورتحال کو دیکھا جائے تو یہاں اس منصوبے کا آغاز ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ سیف سٹی پراجیکٹ جہاں شہر کے داخلی اور خارجی راستوںپر جس سے سکیورٹی کو بھی مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ قبل ازیں انڈویجوئل لینڈ (آئی ایل) کی ڈائریکٹر گل مینہ بلال نے ورکشاپ کے آغاز پر خیر مقدمی کلمات ادا کئے اور ورکشاپ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی۔ پاکستان میں مقامی حکومتیں چیلنجز اور مواقع کے موضوع پر تفصیلی مباحثہ بھی ہوا ۔ ورکشاپ میں ہیڈ آف پالیسی اینڈ ریسرچ انسٹیٹیوٹ برائے سٹریٹیجک برطانیہ کے جوناتھن ڈیوڈ بریڈویل اور امریکی سفارتخانے کے پبلک افیئر سیکشن کے ڈائریکٹر جیفری ہل نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔