معیشت کی بقاء کے حامل سی پیک کے پیش نظر پاکستان میں شفافیت بہت ضروری،چئیرمین نیب اسکی اہمیت سے آگاہ   

 
0
393

اسلام آباد،نومبر 06 (ٹی این ایس): کرپشن دورِ حاضر میں پاکستان کا سب سے بڑا چلینج ہےاوراس کی ترقی میں میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ترقی پذیر اور سی پیک کی صورت میں تیز ترین  ترقی کے تاریخی زینے پر ہونے کے ناطے پاکستان میں کرپشن کا انسداد اہم اور اول ترین ضرورت ہے

اس ضمن میں نیب کا کردار خاصا اہم ہے۔ سی پیک اگر پاکستانی معیشت کی بقا کے لئے آکسیجن ہے تو نیب آکسیجن کِٹ کی اہمیت رکھتی ہے۔

نیب کے چئیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال اپنے ادارے کے اس کردار سے واقف ہیں۔ کرپشن کے حوالہ سے زیرو ٹالرنس پالیسی اختیار کرتے ہوئے انھوں نے نیب کو یہ عزم دیا ہے کی کرپشن کے انسداد کی راہ میں کوئی دباؤ قبول نہیں کیا جائے گا اور تمام کیسز میں یکساں طور پر صرف میرٹ ،شہادت اور قانون کو ملحوظ رکھا جائے گا۔

جسٹس جاوید اقبال جو فرض شناس اور بے داغ کیرئر کے حامل منصف رہ چکے ہیں اسوقت نیب کےعلاوہ لاپتہ افراد کے کمیشن (ڈی پی سی) کے بھی چئیرمین ہیں ۔ اپنی خصوصی دلچسپی اور کردار سے وہ اب تک  2700 لوگوں کا پتہ لاگا چکے  ہیں جو اسوقت  اپنے اہل وعیال کیساتھ زندگی گذار رہے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اگر وہ کسی لاپتہ فرد کا پتہ لگا کر اسے اس کے خاندان سے ملادیں تو یہ صدقہ جاریہ ہوگا۔بازیاب ہونے والے افراد کے اہل خاندان انکو دعاؤں کے تحفے دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس عہدے  پر انکی موجودگی کسی رحمت سے کم نہیں ہیں اور جسٹس صاحب بھی لوگوں کے اس اطمنان کو اللہ کی دین  اور اسکی طرف سے مظلوم اور متاثرہ لوگوں کا  مددگار ہونے کو ایک  بڑا فریضہ سمجھتے ہیں۔

انکی خصوصیات میں ایک یہ بھی شامل ہے کہ وہ کر گذرتے ہیں جسکا عزم کریں اور خراب لوگ ہمیشہ انکی دیانتداری اور اصول پسندی پر سختی سے کاربند رہنے کے کردار سے نالاں و خوفزدہ رہتے ہیں

نیب کا چئیرمین ننے کے بعد ہی نیب افسران سے اپنے پہلے ہی خطاب میں انھوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف جنگ میں ملزمان کی عزت نفس کو مجروح کئے بغیر کوئی دقیقہ و فروگذاشت نہیں کیا جائے گا اور لوٹی ہوئی دولت برآمد کرکے ریاست کو لوٹادی جائے گی

انھوں نے نیب کے اندر بھی کسی قسم کی کرپشن کو برداشت نہ کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان سے رشوتیں لیتے یہاں تک کہ نیب کے فنڈز بلا ضرورت خرچ کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کاروائی کی جائے گی۔ اپنی تعیناتی کے بعد سے وہ درج ہونیوالے کیسز کو خود دیکھتے ہیں اور واضع کرچکے کہ نیب سیاسی مقاصد کا حامل نہیں بلکہ غیر قانونی ذرائع سے دولت حاصل یا لوٹ مار کرنے والوں کا احتساب کرنے والا ادارہ ہے۔