علاقائی سیکیورٹی اور استحکام کے لیے پاکستان کی دفاعی اور عسکری کاؤشوں کی حمایت کرتے ہیں،آرمی چیف جنرل کی ایرانی وزیر دفاع کے ساتھ اہم ملاقات ، ایک دوسرے کیخلاف سرزمین استعمال نہ کرنے پر اتفاق

 
0
434

تہران،نومبر 07 (ٹی این ایس): جنرل قمر جاوید باجوہ اور بریگیڈیئر جنرل امیرحاتمی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ امور اور خطے کی سکیورٹی صورت حال سمیت بارڈر منیجمنٹ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جنرل باجوہ ان دنوں ایران کے سہ روزہ دورے پر ہیں جسے دفاعی تجزیہ نگار خطے کی صورتحال کے تناظر میں اہم قرار دیتے ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ کو منتقی انجام تک پہنچانے اور دونوں ممالک کی سرزمین کو ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے پر اتفاق کیا ہے۔، دونوں ممالک کے درمیان انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے پر اتفاق رائے بھی کیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ”آئی ایس پی آر“ کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے ایرانی وزیر دفاع امیر حاتامی سے ملاقات کی ہے، ملاقات میں دونوں رہنماﺅں نے پاکستان اور ایران کی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے پر اتفاق کیا ہے،ملاقات میں پاک ایران بارڈرپرہاٹ لائن رابطے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ ایرانی وزیر دفاع نے دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائیاں کرنے پر پاک فوج کے کردار کو سراہا ، انہوں نے آرمی چیف کی جانب سے ایران کا دورہ کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ایرانی وزیردفاع نے پاک فوج کی دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابیوں کوسراہا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باوجوہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد پاک ایران بارڈر پر مسائل پیدا کر سکتے ہیں ، ہمیں دہشت گردوں کو روکنے کے لئے مل کر کوششیں کرنا ہوں گی،دہشت گردوں کو ایران میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے اور کوئی تیسرا فریق پاک ایران بارڈر پر مداخلت نہیں کر سکے گا۔ انہوں نے ایرانی پاسداران انقلاب کی اعلیٰ قیادت کو پاک افغان بارڈر منیجمنٹ کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔

اس موقع پر جنرل امیرحاتمی کا کہنا تھا کہ علاقائی ممالک کی سالمیت، یکجہتی اور خود مختاری ایران کی خارجہ پالیسی کا مستقل حصہ ہے۔

ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کے آرمی چیف کا دورہ سکیورٹی اور استحکام سے متعلق باہمی تعلقات کے لیے موثراقدام ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقائی سیکیورٹی اور استحکام کے لیے پاکستان کی دفاعی اور عسکری کامیابیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

بریگیڈیئر جنرل امیر حاتمی نے کہا کہ ایران پاکستان کی سلامتی کو اپنی سلامتی کی طرح سمجھتا ہے اور دونوں ممالک مل کر افغانستان میں امن و استحکام قائم کر سکتے ہیں۔

ایران کے وزیر دفاع نے خطے کو غیر مستحکم کرنے کی بین الاقوامی سازشوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ خطے اور خطے سے باہر کے ممالک امریکی اور صیہونی سازشوں میں پھنس گئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان اور عراق پر حملوں، شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کو بنانے اور یمن میں جنگ شروع کر کے امریکا اور اسرائیل خطے کے ٹکڑے کر کے تذبذب کی کیفیت پیدا کرنا چاہتے ہیں لیکن یہ صورت حال نا تو خطے کے لیے اور نا ہی اسلام کے لیے مفید ہے۔

انہوں نے دنیا بھر میں ہونے والی تمام سازشوں کا ذمہ دار امریکا اور اسرائیل کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک انتہائی خطرناک اور خطے میں دہشت گردی کے سب سے بڑے حمایتی ہیں۔

ایران کے وزیر دفاع نے کہا کہ امریکی پالیسیوں نے شدت پسندی کو جنم دیا اور واشنگٹن دہشت گردی کو ختم کرنے کی کی آڑ میں اسلامی خطے اور دولت پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔