سندھ ٗبچوں میں غذائی قلت ٗآٹے اور گھی میں آئرن کی مقدار ملانے کا فیصلہ

 
0
539

کراچی نومبر 8(ٹی این ایس)صوبائی حکومت نے بچوں میں غذائی قلت کے خاتمے کیلئے ایک نیا منصوبہ تشکیل دیا ہے جس کے تحت آٹے اور گھی میں آئرن کی مخصوص مقدار ملائی جائے گی اور اس مقصد کے لئے فلوروگھی ملز کو پابند کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق اس ضمن میں فلور ملز مالکان سے حکومتی مذاکرات جاری ہیں تاہم فلو رملز مالکان کی جانب سے آئرن کے پیسے طلب کیے جارہے ہیں جبکہ حکومت کا اصرار ہے کہ آئرن مفت ملائی جائے ۔ذرائع کے مطابق فلور ملز کے بعد گھی ملز ٗ مالکان سے بھی بات کی جائیگی اور انہیں پابند کیا جائے گا کہ گھی میں آئرن کی مقررہ مقدار ملائیں تاکہ صوبے کے بچوں میں غذائی قلت کو پیدا ہی نہ ہونے دیا جائے ۔ذرائع کے مطابق کچھ عرصہ قبل عالمی ادارہ صحت کے صدر کی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کے دوران دی جانے والی تجویز پر یہ منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

واضح رہے کہ صوبے میں5سال سے کم عمر کے 42فیصد بچوں کا وزن مقررہ مقدار سے کم ہے۔ 48فیصد بچوں میں نشونما کی کمی ہے جبکہ 15فیصد جسامت کے لحاظ سے انتہائی کمزور ہیں۔یونیسیف اور بیورو آف اسٹیٹسٹک پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کی جانب سے کیے گئے سندھ ملٹی پل انڈیکیٹر کلسٹر سروے کے مطابق صوبے میں 29فیصد بچوں کو 6ماہ کی عمر تک مائیں اپنا دودھ نہیں پلاتیں صرف 21فیصد بچوں کو مائیں پیدائش کے فوراً بعدا پنا دودھ پلاتی ہیں جبکہ 30فیصد نومولود بچوں کا

وزن پیدائش کے وقت مقررہ مقدار سے کم ہوتا ہے جسے پورا کرنے کے لئیحکومتی اداروں کی جانب سے اقدامات کی ضرورت ہے۔اس ضمن میں گفتگو کرتے ہوئے نیوٹریشن سپورٹ پروگرام سندھ کی کوآرڈینیٹر ڈاکٹر درناز جمال نے بتایا کہ بچوں میں وزن اور غذائیت کی کمی کی کئی وجوہات ہیں جن میں قبل ازوقت پیدائش کی شرح کا بہت زیادہ ہونا، چھوٹی عمر میں شادیوں کے نتیجے میں بچے ہونا، بچوں میں وقفہ نہ ہونا، زیادہ بچے ہونا،صاف پانی ، صفائی ستھرائی ، باتھ روم نہ ہونااور مختلف بیماریاں ہونے سمیت دیگر کئی وجوہات شامل ہیں جس سے بچوں کی ہلاکت ہوتی ہیاسے قابو کرنے کیلئے فورٹیفیکیشن الائنس کے نام سے نیا منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس کا قانون منظور ہو کر بورڈ بنے گااور پھر عملدرآمد شروع ہوجائے گا۔