ناخن چبانے کے عادی لوگ جلد ذہنی انتشار کا شکار ہوجاتے ہیں،میڈیکل ریسرچ

 
0
313

اسلام آباد جولائی 19(ٹی این ایس) :-آپ نے دیکھا ہوگا کہ متعدد افراد ناخن چبانے کے عادی ہوتے ہیں اور اسے کوئی اچھی عادت بھی نہیں سمجھا جاتا بلکہ ایک بدترین قسم کی لت قرار دیا جاتا ہے۔ سماجی اور ممکنہ طبی نقصانات سے قطع نظر دنیا بھر میں 30 فیصد افراد اس عادت کا شکار ہوتے ہیں۔اس کے نتیجے میں مختلف طبی مسائل جیسے انفیکشن اور دانتوں کی کمزوری کا خطرہ بھی ہوتا ہے مگر بدقسمتی سے اس عادت کا شکار ہونے کے بعد اس پر قابو پانا بہت مشکل ہوتا ہے۔ تاہم یہ عادت کسی فرد کی شخصیت کے راز بھی فاش کرسکتی ہے۔یہ دعویٰ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

تحقیق کے مطابق اس عادت میں مبتلا ہونا اس بات کی بھی نشانی ہے کہ وہ شخص کمالیت پسند ہے۔ اس تحقیق کے دوران 48 رضاکاروں کا جائزہ لیا گیا جن میں سے 50 فیصد ناخن چبانے کے عادی تھے۔نتائج سے معلوم ہوا کہ اس عادت کے شکار افراد ادارہ جاتی کمالیت پسندی کی خوبی رکھتے ہیں، بہت زیادہ منصوبہ بندی کرنے اور جلد ذہنی انتشار کا شکار بھی ہوجاتے ہیں۔ تجربے کے دوران ان رضاکاروں کو ایسی صورتحال سے گزارا گیا جو انہیں تناؤ، فرسٹریشن، بیزاری اور سکون کا احساس دلائے۔محققین کا کہنا تھا کہ تناؤ، فرسٹریشن اور بیزاری لوگوں کے اندر اعصابی بے چینی پیدا کی اور بیشتر ناخن چبانے لگے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس رویے سے اظہار ہوتا ہے کہ ایسے لوگ سکون نہیں رہ پاتے اور کاموں کو معمول کی رفتار سے سرانجام دینا چاہتے ہیں، مگر ایسا نہ ہونے پر فرسٹریشن، بے چینی اور عدم اطمینان کا شکار ہوجاتے ہیں۔اور اس طرح کے منفی جذبات پر قابو پانے کے لیے وہ ناخن چبانے لگتے ہیں