بھارت افغانستان کی سرزمین استعمال کر کے پاکستان میں حالات خراب کررہا ہے ،بزدلانہ واقعات سے سی پیک پر اثر نہیں پڑے گا ‘ احسن اقبال

 
0
338

لاہور نومبر 16 (ٹی این ایس) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ بھارت افغانستان کی سرزمین استعمال کر کے پاکستان میں حالات خراب کررہا ہے لیکن ان بزدلانہ واقعات سے سی پیک پر اثر نہیں پڑے گا ،بلوچستان میں مجموعی طور پر صورتحال پہلے سے بہت بہتر ہے ،جو واقعات ہو رہے ہیں وہ سرحد پار سے سپانسرڈ ہیں اور ان کا بھی سدباب کریں گے ، افغانستان کے ساتھ اپنی سرحد پر فورسز بھی بڑھا رہے ہیں ،عمران خان کے صوبے میں ایم پی ایز نے بغاوت کردی ہے اس لیے انہیں سینیٹ الیکشن میں سنگین خطرہ لاحق ہے، شرمندگی سے بچنے کے بہانے کررہے ہیں ،پاکستان اب 2002ء اور 1999ء سے آگے نکل گیا، جو فارمولے 80اور90 میں چلے آج نہیں چلیں گے، اب ایک ہی فارمولا ہے وہ کارکردگی اور عوام کی تائید ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یونیورسٹی اف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں منعقدہ تقریب میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ ایک عرصے سے بلوچستان میں سرحد پار سے دہشت گردی میں اضافہ ہواہے اس لیے سرحد پر نگرانی کے لیے فورسز کی تعداد میں اضافہ کررہے ہیں۔بھارت افغان سرزمین کو استعمال کرکے ہمارے ملک میں دہشت گردی کراتا ہے تاکہ ماحول کو ناساز کیا جاسکے اور یہ تمام واقعات سی پیک کو متاثر کرنے کے لیے ہیں لیکن ان بزدلانہ واقعات سے سی پیک پر اثر نہیں پڑے گا۔انہوں نے کہا کہ پہلے کے مقابلے میں بلوچستان میں صورتحال بہترہے، جو واقعات ہورہے ہیں وہ اسپانسرڈ ہیں لیکن ہم اس کا سدباب کریں گے، پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف موثر حکمت عملی اٹھائی ہے، ملک میں دہشتگردی کی شرح میں مسلسل 3 سالوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے صوبے میں ایم پی ایز نے بغاوت کردی ہے اس لیے انہیں سینیٹ الیکشن میں سنگین خطرہ لاحق ہے، اگر سینیٹ الیکشن میں عمران خان کے امیدوار ہار گئے تو اس کا ان پر عام انتخابات میں منفر اثر پڑے گا، عمران خان اس شرمندگی سے بچنے کے بہانے کررہے ہیں تاکہ سینیٹ الیکشن سے پہلے عام انتخابات ہوجائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ عام انتخابات کا ٹائم ٹیبل مقرر ہوگیا ہے، الیکشن کمیشن نئی فہرستیں مرتب کرے گا، اپریل 2018ء سے پہلے انتخابی فہرستوں کی حتمی اشاعت ناممکن ہے، الیکشن کمیشن کا ووٹر لسٹوں کی تصدیق کا وقت اپریل 2018ء ہے، حلقہ بندیاں نئی مردم شماری کے نتائج کی روشنی میں کی جائیں گی جن کے لیے دو سے تین ماہ کی مدت درکار ہے۔احسن اقبال نے کہا کہ قبل ازوقت انتخابات کا عمران خان کا مطالبہ غیر جمہوری ہے، ان کی اس منطق کی توجیح یا پس منظر سمجھنے سے قاصر ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اب 2002ء اور 1999ء سے آگے نکل گیا، آئین کی حکمرانی اور جمہوریت پر قوم کا اتفاق ہے، جو فارمولے 80اور90 میں چلے آج نہیں چلیں گے، اب ایک ہی فارمولا ہے وہ کارکردگی اور عوام کی تائید ہے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر کے انتخابات میں ہماری کردار کشی کی گئی، کبھی مودی کا یار بنایا گیا، عمران خان کے ایک ایک گھنٹے کے بھاشن کو قوم نے ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا، اب ملک بہتری کی طرف جارہا ہے اور ہر شہری چاہتا ہے اس میں روہڑے نہ اٹکائے جائیں، قوم ملک کی ترقی میں روہڑے اٹکانے والوں کو فارغ کردے گی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان 1999ء سے وزیراعظم بننے کے خواب دیکھ رہے ہیں اور خواب دیکھنے پر کوئی پابندی نہیں لیکن وزیراعظم وہی بن سکتا ہے جسے چیلنجز کا ادراک ہے، اس وقت ملک کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے حسن اور حسین نواز کو عدالت میں پیش کیا، ظفر علی شاہ کا فیصلہ قابل فخر نہیں تھا، فیصلے سے اختلاف ہمارا حق ہے لیکن عدالتی عمل دنیا میں مذاق بن گیا ہے، ایسے تبصرے ہورہے ہیں جو افسردگی کا باعث ہیں۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ دھرنے عمران خان اور طاہرالقادری کا تحفہ ہیں، اسلام آباد میں غیر معمولی صورتحال کا سامنا ہے، لوگوں کی زندگی کو مشکلات میں ڈالنا کسی کے مفاد میں نہیں۔