نوازشریف ،مریم نوازکی احتساب عدالت میں پیشی‘ہائی کورٹ کے متوقع فیصلے کی وجہ سے سماعت 1بجے تک ملتوی کردی گئی

 
0
480

اسلام آباد دسمبر 4(ٹی این ایس)سابق وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم صفدر قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر کیے گئے ریفرنسز کے سلسلے میں احتساب عدالت میں ایک مرتبہ پھر پیش ہوگئے تاہم احتساب عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے آج ریفرنسز کو یکجا کرنے کے حوالے سے متوقع فیصلے کے پیش نظر سماعت کی کارروائی کو ایک بجے تک کے لیے موخر کردیا ہے۔احتساب عدالت میں جاری العزیزیہ اسٹیل ملز، ایون فیلڈ اپارٹمنٹس اور فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز کی سماعت میں پیش ہونے کے لیے نوازشریف اپنی صاحبزادی کے ہمراہ نجی طیارے میں لاہور سے اسلام آباد پہنچے تھے۔

احتساب عدالت میں استغاثہ کے گواہان کے بیانات بھی قلمبند کیے جانے تھے جس کے لیے نیب کے 3 گواہان احتساب عدالت میں پہلے سے موجود تھے۔تاہم احتساب عدالت نے اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ آنے تک کے لیے شریف خاندان ریفرنس کی سماعت 1 بجے تک موخر کرتے ہوئے نوازشریف کو احتساب عدالت سے جانے کی اجازت دے دی ۔
نوازشریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس میں اور اس کے اطراف سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی سماعت کے دوران نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے عدالت سے کہا ہائی کورٹ ریفرنس یکجا کرنے کی درخواستوں پر فیصلہ آج سنائے گی۔جج محمد بشیر نے کہا ہائی کورٹ فیصلہ کس وقت سنائے گی جس پر خواجہ حارث نے کہا توقع ہے کہ دن 12 بجے تک فیصلہ سنادیا جائے گا جس پر جج محمد بشیر نے سماعت دن ایک بجے تک ملتوی کردی۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عدالتی عملہ کو ہدایت کرتے ہوئے کہا ہائی کورٹ کے رجسٹرار سے رابطہ رکھیں اور فیصلہ آنے پر کاپی عدالت کو فیکس کروائیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اگر فیصلہ خلاف آیاتو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔