شوگر مافیاء کی کسانوں سے لوٹ مار، جمشید دستی کی قومی اسمبلی اجلاس میں ماتھے پر پٹی باندھ کے شرکت، حکومتی نالائقی اور طاقتور شوگر مافیا پر کڑی تنقید

 
0
361

مظفرگڑھ دسمبر 19( ٹی این ایس )شوگر مافیاء کسانوں کی کسانوں سے لوٹ مار کے خلاف جمشید دستی کی قومی اسمبلی اجلاس میں ماتھے پر پٹی باندھ کے شرکت حکومتی نالائقی اور طاقتور شوگر مافیا پر کڑی تنقید ،قومی اجلاس کے بعد مظفرگڑھ کے صحافیوں سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے جمشید دستی نے بتایا کہ قومی اسمبلی اجلاس میں پوائنٹ آف آڈر پر گفتگو میں انہوں نے ایوان کو جنوبی پنجاب کی شوگر ملز کی بدمعاشیوں اور کسانوں کی بدحالی کے بارے میں بتایا کہ حکومتی ریٹ 180 فی من ہے مگر شوگر مافیا لاوارث کاشتکاروں کو مختلف ہتھکنڈوں سے پریشان کرکے 140 روپے من گنا خرید کر رہے ہیں جو کہ بہت بڑا ظلم ہے۔

انہوں نے کہا کہ محنت کش کسان پورا سال اپنی فصل کو پالتا ہے مگر شوگر ملیں انکو اصل حق دینے کی بجائے ذلیل اور خوار کرکے کوڑیوں کے مول گنا خرید کرتے ہیں مگر جنوبی پنجاب سمیت پورے پاکستان کے اراکین اسمبلیاں طاقتور شوگر مافیا کے خوف سے خاموش رہتے ہیں۔

انہوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت ریاست کو چلانے میں ناکام ہوچکی ہے ملک کا محنت کش کسان بدترین معاشی استحصال کا شکار ہے اور حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ہزاروں کسان سڑکوں پر پڑے ہیں اور حکومت کی کان پر جوں نہیں رینگ رہی انہوں نےکہا خدارا ملک کو چلنے دیں کسان تباہ ہوگا تو صنعتیں بچیں گی اور نا دیگر ادارے انہوں نے وفاقی وزیر سنکدر بوسن کی جانب سے ایوان میں پیش کیئے گئے اعداد وشمار کو بھی غلط قرار دیا دوران اجلاس جمشید دستی نے ماتھے پر پٹی باندھی ہوئی تھی جس پر تحریر تھا ظالم حکمرانوں کسانوں کا معاشی قتل بند کرو۔