سندھ ہائی کورٹ ٗنوازشریف کیخلاف قرض اتارو ملک سنوارو مہم کے حسابات سے متعلق درخواست مسترد

 
0
306

کراچی دسمبر 20(ٹی این ایس)سندھ ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف قرض اتارو ملک سنوارو مہم کے حسابات سے متعلق درخواست مسترد کردی ہے۔بدھ کو سندھ ہائیکورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، آئینی درخواست قرض اتارو ملک سنوارو مہم کے حسابات متعلق دائر کی گئی۔دوران سماعت جسٹس منیب اخترنے کہا کہ درخواست غیر ضروری اور عدالتی وقت کا ضائع ہے،درخواست گزار درخواست میں بیان کردہ حقائق پیش نہیں کر سکے، عدالت نے درخواست مسترد کردی۔درخواست گزار نے کہا کہ قرض اتارو ملک سنوارو مہم کی بائیس ہزار آٹھ سو کھرب کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔درخواست کے مطابق یہ رقم چترال کے تاجرعبداللہ کی نشاندہی پر ہیروں کی نیلامی کے ذریعے حاصل کی گئی،ہیروں کی نیلامی سے حاصل شدہ بائیس ہزار آٹھ سو کھرب قومی خزانے میں جمع نہیں کرائے گئے۔

دائر درخواست میں کہا گیاکہ نواز شریف نے یلوکیب اسکیم میں کرپشن کے ذریعے اربوں روپے کی خرد برد کی،1998 میں قرض اتارو ملک سنوارو مہم میں لوگوں نے اپنے اثاثے اور زیورات حکومت کو دیئے،چترال کے تاجر نے نواز شریف کو چترال میں بائیس ہزارآٹھ سو کھرب مالیت کے ہیروں کی نشاندہی کی، اس ضمن میں نواز شریف کے گھر پر اجلاس ہوا۔درخواست گزارنے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر اعظم نے اپنے داماد کیپٹن صفدر کو مقامی تاجر کے ہمراہ چترال بھیجا،چترال سے ہیروں کے چھ صندوق لاہورلائے گئے، ہیروں کی نیلامی کی کارروائی نواز شریف کے گھر لاہور ماڈل ٹاون میں ہوئی۔درخواست میں مزیدکہا گیاکہ ہیروں کی نیلامی میں 35 ممالک کے نمائندوں نے حصہ لیا، سعودی عرب کے بادشاہ شاہ عبداللہ نے بائیس ہزار آٹھ سو کھرب کی نیلامی پر ہیرے حاصل کئے، ہیروں کی نشاندہی کرنے پر نواز شریف نے مقامی تاجر 33فیصد حصہ دینے کا وعدہ کیاتھا، نواز شریف نے ہیروں سے حاصل رقم سے اندرون و بیرون ملک رشتے داروں کے نام پر جائیدادیں بنائیں، کھربوں روپے کے ہیرے دینے والا تاجر آج بھی کسمپرسی اور مفلسی کی زندگی گزار رہا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ چترال سے ہیرے لانے والوں میں پی اے ایف کا فوجی افسر کرمانی ودیگر شامل تھے، بعد میں فوجی افسر سمیت دیگر جہاز حادثے میں جاں بحق ہوگئے۔درخواست میں سیکریٹری داخلہ، ڈائریکٹر انٹر پول،ڈی جی ایف آئی اے،سابق وزیر اعظم نواز شریف فریق نامزدہیں جبکہ سابق صدر پرویز مشرف،سابق صدر آصف علی زرداری،ڈی جی پی اے ایف اور نیب حکام کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔