سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کافلسطین بارے پاکستان کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں زبردست مؤقف اپنانے پر وزارت خارجہ کوخراج تحسین

 
0
355

اسلام آ باد دسمبر 22 (ٹی این ایس) ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ نے فلسطین کے معاملہ پر پاکستان کی جانب سے اقوام متحدہ میں بھرپور کردار اور جنرل اسمبلی کے اجلاس میںزبردست مؤقف اپنانے پر وزارت خارجہ کوخر اج تحسین پیش کیاجبکہ سیکر ٹر ی خارجہ تہمینہ جنجو عہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے آ گاہ کیا ہے کہ وزارت خارجہ نے فلسطین مسئلہ پرواضح مؤقف اپنایا،یہ خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کی تجویز پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس طلب کیا گیا،بیت المقدس کا مسئلہ اقوام متحدہ لے جانے کی تجویز وزیراعظم پاکستان نے او آئی سی اجلاس میں دی تھی،

امریکی نائب صدر اور پینٹاگون کے پاکستان مخالف بیانات پرتشویش ہے،پاکستان نے دہشت گردوں کی محفوظ ٹھکانے ختم کردیئے، امریکی سیکیورٹی پالیسی پر پاکستان نے واضح جواب دیا ہے، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف بلا تفریق کاروائی کی ہے، پاکستان امریکی ہرزہ سرائی کو یکسر مسترد کر تا ہے،پاکستان مسلسل دشمن ممالک کی ریاستی دہشتگردی کا نشانہ ہے،پاکستان کو مسلسل بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پاکستان بھارت سے تما م مسائل پر مذاکرات چاہتا ہے،بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی برپا کر رکھی ہے، امریکی صدر کے یکطرفہ کاروائی کے بیان پر امریکہ کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہیں،امریکہ کو ہمارے خدشات ہر بھی توجہ دینا چاہئے،امریکہ کو پاکستان اور بھارت کے ساتھ ایک جیسا برتاؤ کرنا چاہئے،بھارتی، افغان انٹیلی جنس ایجنسیاں جو کر رہی ہیں اس پر شدید تشویش ہے ،

پاکستان کو ہار ٹ آ ف ایشیا کانفرنس کے اجلاس میںکانفرنس میں بڑی کامیابی ملی، بھارت میں 64 دہشتگرد تنظیمیں ہیں،محرم کے دوران 9 دہشتگرد حملوں میں سے 8 افغانستان سے ہوئے،افغان سرزمین پر موجود دہشتگردوں کے ٹھکانے پاکستان کیلئے مسئلہ ہیں، امریکی حکام کے مطابق حوثیوں کے میزائل ایرانی ساختہ ہیں،سعودی عرب کے حوالے سے میزائل حملہ پر سوچ سمجھ کر بیان جاری کیا گیا۔جمعہ کو ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس کمیٹی چئیرمین سینیٹرنزہت صادق کی صدارت میں ہوا۔

سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کمیٹی کو آ گاہ کیا کہ ہم نے فلسطین مسئلہ پرواضح مؤقف اپنایا ۔یہ خوش آئند ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کی تجویز پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس طلب کیا گیا۔حیران کن طور ہر بھارت نے بھی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا ۔بیت المقدس کا مسئلہ اقوام متحدہ لے جانے کی تجویز وزیراعظم پاکستان نے او آئی سی اجلاس میں دی تھی۔بیت المقدس پر قرارداد میں پاکستان نے مصر اور دیگر ممالک کے ساتھ مل پر پیش کی۔کمیٹی نے بیت المقدس پر پاکستان کے اقوام متحدہ میں بھرپور کردار اور جنرل اسمبلی کے اجلاس میں فلسطین کے معاملہ پرزبردست مؤقف اپنانے پر وزارت خارجہ کوخر اج تحسین پیش کیا۔اجلاس میں سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کے دورہ پاکستان کے حوالے سے کمیٹی کو بریفنگ دی۔

سیکر ٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہاکہ جیمز میٹس نے دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم، وزیر دفاع، وزیر خارجہ اور داخلہ سے ملاقاتیں ہوئیں۔خطے کی سیکیورٹی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات ہر بات چیت ہوئی۔القائدہ نائن الیون اور افغانستان پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہونے کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ۔جیمز میٹس نے معاملے کے حل کا یقین دلایا۔پاکستان بھارت کی جانب سے دہشتگردی کا شکار ہے، جس کے ثبوت دیے گئے ہیں۔پاکستان انتہائی ذمہ دار ملک اور اپنے نیوکلیئر اثاثوں کے لیے انتہائی فول پروف انتظامات ہے۔امریکی وزیر دفاع نے تسلیم کیا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان نے مثبت اقدامات اٹھائے ہیں۔انہوں نے کہاکہ امریکی نائب صدر پینس اور پینٹاگون کے بیانات پرتشویش ہے ۔پاکستان نے دہشت گردوں کی محفوظ ٹھکانے ختم کردئے۔

انہوں نے کہاکہ امریکی سیکیورٹی پالیسی پر پاکستان نے واضح جواب دیا ہے۔ پاکستان دہشتگردی کے خلاف بلا تفریق کاروائی کی ہے۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاکہ امریکہ نے پہلی دفعہ یکطرفہ کارروائی کی بات کی ہے۔امریکہ نے حافظ سعید کے سر کی قیمت 10 لاکھ ڈالر لگا رکھی ہے۔کہیں ایسا نہ ہو کہ اسامہ بن لادن کی طرح کوئی آپریشن ہو جائیں۔پرویز مشرف کہتا ہے کہ حافظ سعید اور مسعود اظہر ٹھیک ہیں۔سینیٹر مشاہد حسین سیدنے کہاکہ امریکی صدر اور دیگر واضح دھمکی دی ہے۔سیکرٹری خارجہ نے کہاکہ امریکی قومی سلامتی حکمت عملی پر مفصل جواب دیا ہے۔سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے امریکی الزامات کا جواب پڑھ کر سنایا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے امریکی ہرزہ سرائی کو یکسر مسترد کر دیا۔پاکستان مسلسل دشمن ممالک کی ریاستی دہشتگردی کا نشانہ ہے۔پاکستان کو مسلسل بدنام کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پاکستان بھارت سے تما م ایشوز پر مذاکرات چاہتا ہے ۔ مگربھارت صرف دہشتگردی پربات چیت چاہتا ہے

۔بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی برپا کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکی یکطرطہ کاروائی کے بیان پر امریکہ کے ساتھ بات چیت میں مصروف ہیں۔امریکہ کو ہمارے خدشات ہر بھی توجہ دینا چاہئے۔امریکہ کو پاکستان اور بھارت کے ساتھ ایک جیسا برتاؤ کرنا چاہئے ۔وزارت خارجہ شاید اپنی کامیابیوں کی تشہیر نہیں کرتا، شاید یہی غلطی ہے۔ہار ٹ آ ف ایشیا کانفرنس کے اجلاس میں جو پاکستان نے رضامندی ظاہر کی اس پر بھارت نے غلط لیا۔بھارت کی 64 دہشتگرد تنظیمیں ہیں۔پاکستان نے باکو اجلاس میں بھارتی دہشتگرد تنظیموں کو بھی شامل کرنے کی بات کی۔پاکستان کی تجویز پر باکو اجلاس میں بہت شور مچا۔پاکستان نے مطالبہ کیا کہ پھر پہلی یکطرفہ فہرست بھی ختم کی جائے۔پاکستان کو باکو امرتسر میں ہار ٹ آ ف ایشیا کانفرنس کے اجلاس میںکانفرنس میں بڑی کامیابی ملی۔ جس پرسینیٹ خارجہ امور کمیٹی نے وزارت خارجہ کو کامیابی پر خراج تحسین پیش کیا۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہاکہ وزارت خارجہ نے ہوثیوں کے سعودی عرب پر میزائل حملے پر یکطرفہ پوزیشن لی۔خلیج کی جنگ کے متاثرین کو زر تلافی دینے کا معاملہ بھی دیکھا جائے۔

دفتر خارجہ حکام نے کہاکہ امریکیوں کے مطابق ہوثیوں کے میزائل ایرانی ساختہ ہیں۔سعودی عرب کے حوالے سے میزائل حملہ پر سوچ سمجھ کر بیان جاری کیا گیا۔ سینیٹر مشاہد حسین نے کہاکہ وزارت خارجہ اپنی پالیسی سے متعلق فیکٹ شیٹس جاری کرے۔ سیکر ٹری خارجہ نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردوں کی محفوظ ٹھکانے ختم کردیئے۔محرم کے دوران 9 دہشتگرد حملوں میں سے 8 افغانستان سے ہوئے۔افغان سرزمین پر موجود دہشتگردوں کے ٹھکانے پاکستان کیلئے مسئلہ ہیں۔بھارتی، افغان انٹیلی جنس ایجنسیاں جو کر رہی ہیں اس پر شدید تشویش ہے۔بھارت اور امریکہ کا معاملہ علیحدہ علیحدہ دیکھ رہے ہیں۔بھارت کیساتھ مسئلہ کشمیر کا معاملہ نہیں بھول سکتے۔مسئلہ کشمیر میں ریاستی دہشتگردی عروج پر ہے۔بھارت کہتا ہے صرف دہشتگردی پر بات کریں گے ۔ہم کہتے ہیں ضرور کریں ساتھ میں کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کی بات بھی ہوگی۔اجلاس میں سعودی عرب میں لاپتہ پاکستانیوں کا معاملہ اٹھایا گیا جو سینیٹر فرحت اللہ بابر نے اٹھایا ۔