نجی میڈیکل کالجز میں بھاری فیسوں کی وصولی کے خلاف سپریم کورٹ کا از خود نوٹس کی سماعت

 
0
366

اسلام آباد ،دسمبر27(ٹی این ایس): سپریم کورٹ میں نجی میڈیکل کالجز میں بھاری فیسوں کی وصولی کے خلاف از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ عدالت میں نجی میڈیکل کالجز کے چیف ایگزیکٹو اور مالکان پیش ہوئےالبتہ فاطمہ میموریل میڈیکل کالج کے چیف ایگزیکٹو اور مالکان پیش نہیں ہوئے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ میں نے چیف ایگزیکٹو اور مالکان کو طلب کیا تھا۔

مجھے آج علم ہوا کہ ہر نجی کالج اپنا میرٹ بنا رہا ہے۔ پہلے تو میڈیکل کالج کے طلبا ایک ہی جگہ اسپتال میں مریض دیکھتے تھے۔ کیا آپ بسوں میں طلبا کو لے جا کر مریض دکھاتے ہیں؟ وقت آ گیا ہے کہ ہم اس قوم کو کچھ واپس کریں۔مجھے کل بتایا گیا تھا کہ 6 لاکھ 42 ہزار روپے فیس وصول کی جا رہی ہے۔آج معلوم ہو رہا ہے کہ 9 لاکھ سے زائد فیس وصول کر رہے ہیں۔

چیف جسٹس نے پورے پاکستان کے میڈیکل کالجز فیسوں کے کیس کو سپریم کورٹ منتقل کرنے کاحکم دے دیا۔ آج کے بعد سپریم کورٹ ہی میڈیکل کالجز کی فیس کی وصولی کا طریقہ طے کرے گی ۔ سپریم کورٹ کی طے شدہ فیس ہی وصول کی جائے گی۔ خاتون وکیل نے کہا کہ کل آپ کی عدالت میں ایک کالج کی جانب سے زیادہ فیس وصولی کی شکایت کی۔ شکایت پر مجھے گورنر کے بیٹے سمیت بڑے بڑے لوگوں کے فون آئے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیسے جرأت ہو سکتی ہے کہ گورنر پنجاب کا بیٹا آپ کو فون کرے؟ چیف جسٹس نے وقفے کے بعد گورنر پنجاب کے بیٹے کو عدالت طلب کر لیا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ قانون میں دیکھیں کہ گورنر پنجاب کو طلب کرنے کی کیا گنجائش ہے؟