سعد رفیق کی شرارتوں والی بات کا اشارہ فوج نہیں کسی اور کی طرف تھا اور لوگ ایسی شرارتیں کرتے ہیں‘ رانا ثناء اللہ

 
0
551

لاہور دسمبر 29(ٹی این ایس) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثنااللہ خاں نے کہا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کی شرارتوں والی بات کا اشارہ فوج نہیں بلکہ کسی اور کی طرف تھا اور لوگ ایسی شرارتیں کرتے ہیں،افراتفری کی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،مختلف شکاری علامہ طاہر القادری کا کندھا الیکشن آسان کرنے کے لیے استعمال کررہے ہیں، اگر کنٹینر پر چڑھنا ہے تو عمران خان اور آصف زرداری بھی چڑھیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کیفے ٹیریا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سابق وزیرِ اعظم نواز شریف کو حکومت سے علیحدہ کرنے کے باوجود ان کی مقبولیت کم نہیں ہوئی۔ نواز شریف سرخرو ہو کر انتخابات میں نہ آ جائیں، اس کیلئے مختلف حربے اپنائے گئے۔ دھرنا اس لئے دیا گیا کہ نواز شریف ملک کی بہتری کیلئے کوئی کام نہ کر دیں۔ دھرنے کے بعد یہ لاک ڈاؤن کی طرف آئے۔انہوں نے کہا کہ تلخیاں نہیں بڑھ رہیں ، ہم پاک فوج کے کردار کو سراہتے ہیں، نوجوانوں نے ملک کیلئے قربانیاں دیں۔ تینوں بیانات اپنی اپنی جگہ درست ہیں، خواجہ سعد رفیق کی بات کو درست مانتا ہوں ملک کی ترقی کے لئے سب کومل کر چلنا ہوگا، خورشید شاہ نے بھی درست بات کی ہے خواجہ سعدرفیق کی بات پر زیادہ ہائپ نہیں بننی چاہیے تھی۔کیونکہ خواجہ سعد رفیق نے چھوٹی شرارتوں کا اشارہ پاک فوج کی طرف نہیں کیا بلکہ وہ اشارہ کسی اور کی طرف تھا اور لوگ ایسی شرارتیں کرتے بھی ہیں ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مختلف شکاری علامہ طاہر القادری کا کندھا الیکشن آسان کرنے کے لیے استعمال کررہے ہیں، ان شکاریوں کا ایجنڈا ملک میں انتشار اور افراتفری پھیلانا ہے۔ شکاری ماڈل ٹاؤن واقعہ کو سیاست کیلئے استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ان کا مقصد خود الیکشن لڑنا اور طاہر القادری کو صرف کنٹینر پر چڑھانا ہے۔ اگر کنٹینر پر چڑھانا ہے تو عمران خان اور آصف زرداری بھی چڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ طاہر القادری کا گزشتہ تین سال سے سانحہ ماڈل ٹایؤن پر ایک موقف تھا کہ رپورٹ پبلک کی جائے، ہم نے رپورٹ پبلک کر دی ہے۔حدیبیہ پیپر ملز کیس یا باقر نجفی رپورٹ پر امیدوں پر اوس پڑی ہے لہٰذا ہمارا مشورہ ہے کہ ادھر ادھر کی باتیں چھوڑیں عوام سے رجوع کریں۔انہوں نے کہا کہ سینیٹ اور عام انتخابات دونوں اپنے اپنے وقت پر ہونگے۔ انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ شہبازشریف سیاسی سرگرمیوں کیلئے نہیں مسلم امہ کے اتحاد کیلئے سعودی عرب گئے ہیں۔