سردیوں میں گیس کی کمی نہیں ،کھپت میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے گیس کی لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے، کمپریسر لگانے والے صارفین کے کنکشن منقطع کیے جارہے ہیں،ایم ڈی سوئی گیس کمپنی

 
0
722

لاہور ، جنوری02 (ٹی این ایس): سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹر امجد لطیف نے کہا ہے کہ گزشتہ سال محکمے کو 8ارب روپے کا منافع ہوا ہے اور لائن لاسز میں بھی واضح کمی ہوئی ہے سردیوں میں گیس کی کمی نہیں لیکن کھپت میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے گیس کی لوڈشیڈنگ کی جاتی ہے ،کمپریسر لگانے والے صارفین کے کنکشن منقطع کیے جارہے ہیں اور مزید قانونی کارروائی کی اجازت کیلئے حکومت سے بات چیت جاری ہے ۔

انہوں نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سردیوں میں گیس کی کھپت بڑھ جاتی ہے جس سے تمام صارفین تک گیس کی فراہمی میں مشکلات پیش آتی ہیں ،صارفین سے بھی گزارش ہے کہ وہ سردیوں میں گرم کپڑوں کا استعمال کریں ،ہیٹر اور گیز ر کو مت استعمال کریں ، ہیٹر آکسیجن کو گھروں میں سے کھینچ لیتے ہیں اور یہ انسانی صحت کے لیے بھی مضر ہے اور گیزر کو 24گھنٹے چلانے سے گیس اور پیسے دونوں کا ضیا ع ہوتا ہے ۔ محکمہ گیس ٹائمر ڈیوائس متعار ف کروارہا ہے جس کی قیمت صارفین اپنے بلوں میں بذریعہ قسط ادا کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ایک کمپریسر 30گھروں کی گیس استعمال کرتا ہے ، محکمے کی طرف سے کمپریسر لگانے والے صارفین کے کنکشن منقطع کیے جارہے ہیں اور حکومت سے بات چیت جاری ہے کہ کمپریسر لگانے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کی اجازت دی جائے ،جس میں ایف آئی آر درج کی جائے اور گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں مگر محکمہ سوئی گیس اس حد تک جانے کے خلاف ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 2017ء میں محکمے کو آٹھ ارب روپے کا منافع ہوا ہے اور لائن لاسز میں بھی واضح کمی ہوئی ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں امجد لطیف نے کہا کہ جب بھی کسی گیس چور کے خلاف کاروائی کی جاتی ہے تو سب سے پہلے ان سے ریکوری کی جاتی ہے اور اگر ریکوری نہ ہوسکے تو اس کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے مگر گیس چور قانونی کاروائی کے دروان عدالتوں سے سٹے آرڈر لے آتے ہیں اور ہوجاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ گیس ٹائمر ڈیوائس متعار ف کروارہا ہے جس کی قیمت صارفین اپنے بلوں میں بذریعہ قسطوں میں بھی ادا کرسکتے ہیں ۔ دیوائس کے ذریعے گیزر کچھ گھنٹے چلنے کے بعد خود بخود پائلٹ پر چلاجائے گا جس سے گیس کی بچت ہوگی اور دوسروے صارفین تک بھی گیس کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

امجد لطیف نے کہاکہ ہمارے پاس گیس کے ذرائع بہت محدود ہیں جبکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی گیس کو امپورٹ کرتے ہیں اور اپنی ضروریات کو پورا کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کے تمام سسٹم کمپیوٹر سے منسلک ہے اور تمام کنکشن لسٹوں کے مطابق مقررہ وقت پر لگا ئے جاتے ہیں اور تمام کنکشن کو میرٹ کے مطابق لگایا جاتا ہے اور کوئی سفارش نہیں سنی جاتی ۔