کامرس ایمپلائز کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کی نمائندگی کرنے والے اتحاد گروپ کانیب ہیڈکوارٹر کے سامنے ہزاروں سوسائٹی ممران کے ہمراہ احتجاج کا انتباہ

 
0
1539

نیب افسران کے خلاف سنگین الزامات، دو بار الیکشن جیتنے کے باوجود اتحاد گروپ کو دھونس، دباؤ اور ماورائے قانون اقدامات کے ذریعہ دیوار کیساتھ لگایا جارہا ہے
منجمد پبلک اکاؤنٹس کھول دئے اور نیب افسران کے خلاف سخت کاروئی کی جائے: چئیرمین نیب کو درخواست
شنوائی نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا فیصلہ

اسلام آباد، جنوری 25 (ٹی این ایس): منسٹری آف کامرس ایمپلائز کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کے ہزاروں ارکان کی نمائندگی کرنے والے اتحاد گروپ نے قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال سے اپیل کی ہے کہ وہ نیب کے اسلام آباد بیورو سے وابستہ اعلیٰ افسران کے خلاف سخت کاروائی کریں جو سوسائٹی کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوئے اتحاد گروپ کو سوسائٹی کی تعمیر وترقی کرنے سے روکنے کے لئے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کررہے ہیں۔
اتحاد گروپ نے سوسائٹی کے ممبران کی حمایت کے ساتھ چئیرمین نیب کو ایک درخواست دی ہے جس میں شکایت کی گئی ہے کہ مذکورہ نیب افسران جن میں ناصر اقبال مرزا ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی، ملک شکیل انجم ڈی جی ایچ آر، محمد قاسم خان اسسٹنٹ ڈائریکٹر اور دیگر شامل ہیں ، الیکشن میں ہارنے والے انقلابی نامی گروپ کی سرپرستی کرتے اور سوسائٹی پر ناجائز تسلط قائم کرنے کی خاطر مسلسل سازشوں میں مصروف ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ ماہ گذشتہ میں ہی مذکورہ سوسائٹی میں تجدید کیساتھ دو بار انتخابات ہوئے تھے اور دونوں بار اتحاد گروپ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوا۔
اتحاد گروپ کے رہنماؤں رانا غلام فرید اور دیگران کا کہنا ہے کہ سوسائٹی کے ہزاروں لوگوں کا ہم پر اعتماد مخالفین،جن کی سرپرستی مذکورہ نیب افسران کرتے ہیں کو ایک آنکھ نہیں بھارہا اور وہ ہمیں سوسائٹی کو ترقی کے ان منازل تک لیجانے سے روکنے کے لئے مختلف سازشیں کر رہے اور اڑجنیں ڈال رہے ہیں جن کے لئے اراکین سوسائٹی نے ہم پر اعتماد کرکے اپنے ووٹ سے ہمیں یکے بعد دیگرے کامیاب کرایا۔
نیب چئیرمین کے دفتر میں دائر درخواست میں اتحاد گروپ نے کہا ہے کہ سوسائٹی پر قبضہ کی نیتِ بد کے تحت نیب افسران کی سرپرستی میں مذکورہ گروپ نے رجسٹرار کوآپریٹیو آفس کو زیرِ دباؤ لانے اور اتحاد گروپ کے انتخابی امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد کرانے کی بھی کوشش کی۔
اتحاد گروپ کا کہنا ہے کہ نیب کے مذکورہ کرپٹ افسران نے اتحاد گروپ کے عہدیداران کو حیلے بہانوں سے اپنے دفتر میں بلا کر گھنٹوں حبسِ بیجا میں رکھا اور ان پر الیکشن سے دستبردار ہونے کے لئے نہ صرف دباؤ ڈالتے رہے بلکہ انکار کی صورت میں سنگین نتائج بھگتنے کی بھی دھمکیاں دیں۔انھوں نے ICT الیکشن کمیشن ایڈمنسٹریٹر، ڈپٹی رجسٹرار پر بھی الیکشن ملتوی کرنے کے لئے براہ راست دباؤ ڈالااور یہ دھمکیاں بھی دیتے رہے کہ ملتوی نہ کرنے کی صورت میں کسی ریفرنس میں ملوث کرنے کے علاوہ انکے خلاف کوئی بھی حربہ استعمال جو انکے بس میں ہے، کیا جاسکتا ہے۔
بعد ازاں اتحاد گروپ کی بھاری اکثریت سے کامیابی پر انھوں نے ICT رجسٹرار آفس پر کامیابی کا نوٹفکیشن جاری نہ کرنے کے لئے دباؤ ڈالا۔اس حربہ میں بھی ناکامی کے بعد انھوں نے نیب قوانین کی دھجیاں اڑاتے اور اپنے اعلیٰ عہدوں کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے 22 جنوری 2018 کو سوسائٹی کے ارکان کے پبلک اکاؤنٹس غیر قانونی طور پر منجمد کردئے تاکہ اتحاد گروپ سوسائٹی اور الاٹیوں کی فلاح و بہبود کیلئے کوئی کام نہ کر سکے ۔
اتحاد گروپ نے اپنی درخواست میں سوال اٹھایا ہے کہ الیکشن سے قبل مخالف گروپ کے عامر شاہ کی صدارت میں اگر کوئی انکوائری کھلی اور نہ کوئی اکاؤنٹ منجمد ہوا تو اب جبکہ اتحاد گروپ کامیاب ہوکر آیا تو یہ سارے کام کھل گئے؟
اتحاد گروپ نے درخواست میں یہ استفلال بھی کیا ہے کہ 2016 میں سوسائٹی کے اکاؤنٹ منجمد کئے گئے تھے جو پانچ ماہ بعد یعنی 21 جنوری 2016 کوخود نیب کی اجازت سے کھول دئے گئے تھے کیونکہ اسوقت سوسائٹی کے ترقیاتی کام ،زمین کی خرید و فروخت اور دیگر معاملات رک گئے تھے اور نیب نے خود اجازت دی تھی کہ سوسائٹی کے معاملات کسی صورت رکنے نہ پائیں مگر اب جبکہ الیکشن اتحاد گروپ جیتا تو دوبارہ بدنیتی سے اختیارات کا ناجائز استعمال اور نیب قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے سات ہزار ارکانِ سوسائٹی کے حقوق پر ڈاکہ ڈالاگیا اور انکی جمع پونجی اور سوسائٹی کے تمام کام بذ ریعہ (Caution Letter) بند کرادئے گئے۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ Caution Letter پبلک اکاؤنٹس پر نہیں لگ سکتا۔
اتحاد گروپ نے نیب چئیرمین کو لکھا ہے کہ اس غیر قانونی عمل کی وجہ سے نہ صرف سوسائٹی کے ترقیاتی کام بلکہ سات ہزار الاٹیوں کو چھتوں سے محروم کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے سوسائٹی اربوں کے نقصان سے دوچارہے جسکے ذمہ دار نیب میں بیٹھے مذکورہ افسران ہیں ۔چنانچہ آپ سے التماس ہے کہ سوسائٹی کے نقصان کو مذکورہ افراد ہی سے وصول اور سوسائٹی کے اکاؤنٹ کو مذکورہ لیٹر منسوخ اور نیب میں کالی بھیڑوں کی مانند اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے ان افراد کا کڑا احتساب کیا جائے جو آپکے زیر قیادت اس ادارے کی بنائی گئی ساکھ کو بری طرح نقصان پہنچا رہے ہیں ۔
گروپ نے خبردار کیا ہے کہ اگراسکی گذارشات پر ازروئے قانون عمل کر کے سات ہزار افراد کی جمع پونجی پر مبنی اس سوسائٹی کو بچاکر اس پر قبضہ کرنے کی کوششیں کرنے والے مافیا کے خلاف کاروائی نہ کی گئی تو سوسائٹی کے ممبر ان کی بھاری اکثریت سے شفاف انتخابات میں کامیاب ہو اتحاد گروپ ارکان سوسائٹی کی امنگوں کے مطابق اور انکے ہمرا ہ نیب ہیڈکواٹر کے سامنے احتجاجی دھرنا دینے اور بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کرنے پر مجبور ہوگا ۔