قابض انتظامیہ کٹھوعہ میں پیش آنے والے کم عمر لڑکی آصفہ کی بے حرمتی اور قتل کے المناک واقعے کے مجرموں کو تحفظ فراہم کرنے لگی

 
0
315

جموں جنوری 26(ٹی این ایس)مقبوضہ کشمیر میں آل ٹرائبل کمیٹی کے صدر طالب حسین نے کہا ہے کہ قابض انتظامیہ کٹھوعہ میں پیش آنے والے کم عمر لڑکی آصفہ کی بے حرمتی اور قتل کے المناک واقعے کے مجرموں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق طالب حسین نے جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مجرموں کو سیاسی اثر و رسوخ کی بنا پر گرفتار نہیں کیا جا رہا ۔ انہوں نے کہا کہ شواہد اور ڈاکٹروں کی رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ بچی کو بے حرمتی کے بعد بجلی کے جھٹکے دیکر اور پتھر مار کر وحشیانہ طریقے سے قتل کیاگیا۔طالب حسین نے کہاکہ پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کو سات آٹھ روز تک ایک مویشی خانے میں رکھا گیا جو گاؤں کے مرکز میں واقع ہے لہذا یہ ممکن نہیں ہے کہ ایک پندرہ سالہ لڑکے نے محض اکیلے یہ فعل انجام دیا ہو۔انہوں نے کہا کہ پولیس نے مجرموں کو چوبیس گھنٹوں کے اندر اندر گرفتار کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ طالب حسین ،جنہیں بھارتی پولیس نے واقعے کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے کے دوران گرفتار کیا تھا ، نے کہا کہ انہیں گرفتاری کے وقت تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی بھی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بچی کے اغوا کے بعد پولیس نے اسے ڈھونڈ نے کی بالکل کوشش نہیں کی جبکہ علاقے کے نام نہاد ممبر اسمبلی کے کہنے پر ہی واقعے کے مجرم کو عمر کم ظاہر کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ گاؤ ں کے ہندوؤں نے پہلے واقعے کے خلاف احتجاج میں مسلمانوں کا ساتھ دیا لیکن اب انہوں نے گاؤں کے مسلمانوں اور انکے مویشیوں کاپانی بند کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ ضلع کٹھوعہ کے علاقے گوؤراسا ہیرا نگر کی ایک کم سن بچی کو دس جنوری کو اغوا کے بعد بے حرمتی کا نشانہ بنایا گیا جس کے بعد اسے قتل کیا گیا۔