اکیلا جج بیٹھ کر عدل نہیں کر سکتا،عدل کی گاڑی کا سٹیئرنگ جج کے پاس ہوتا ہے مگر وکلاء اور عدالتی ملازمین اسکا حصہ ہیں‘ نامزد چیف جسٹس یاور علی
لاہور ،جنوری 29(ٹی این ایس):چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہ شخصیات آتی جاتی رہتی ہیں ادارے چلتے رہتے ہیں،ملازمین کسی دباؤ کے بغیر نڈر ہو کر کام کریں،عدالتی ملازمین عدلیہ کے ادارے کے ساتھ مخلص رہیں،عدلیہ کو ماں سمجھ کر خدمت کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ہائیکورٹ میں عدالتی ملازمین کی جانب سے نامزد چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس یاور علی کے اعزاز میں استقالیہ اور اپنے اعزاز میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ عدالتی ملازمین کی جانب سے مجھے جو پیار ملا اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں،شخصیات آتی جاتی رہتی ہیں ادارے چلتے رہتے ہیں،ساری کہانی پیار محبت اور مثبت سوچ کی ہے،میں نے کبھی کسی ملازم سے بدتمیزی کا رویہ اختیار نہیں کیااورنہ کبھی کسی کا برا چاہا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ملازمین عدلیہ کو ماں سمجھ کر خدمت کریں،اگر آپ سائلین سے خوش کلامی سے پیش نہیں آتے تو اس کا مطلب آپ نے اپنے تربیتی کورس اور میری نصیحت سے کچھ نہیں سیکھا، ملازمین کسی دباؤ کے بغیر نڈر ہو کر کام کریں،عدالتی ملازمین عدلیہ کے ادارے کے ساتھ مخلص رہیں۔
اس موقع پر نامزد چیف جسٹس یاور علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عدل کرنا اللہ کی صفت ہے،اکیلا جج بیٹھ کر عدل نہیں کر سکتا،عدل کی گاڑی کا سٹیئرنگ جج کے پاس ہوتا ہے مگر وکلاء اور عدالتی ملازمین اس کا حصہ ہیں۔