’’خادمِ پنجاب نے صاف دیہات پروگرام‘‘ شروع کیا، ہر یونین کونسل کو 25 لاکھ ،میونسپل کمیٹی کے ہر وارڈ کیلئے 5 لاکھ روپے کی منظوری دید ی گئی ،منشاء اللہ بٹ

 
0
297

پنجاب بھر میں تمام جاری سکیموں کو جلد از جلد مکمل کرنے پر تیزی سے کام جاری ہے ،دیہاتوں سے تالابوں کے خاتمے، قبرستانوں کی چاردیواریوں کو پختہ کرنے، نئے قبرستان بنانے ، پرانے شہر لاہور کی بحالی اور یسے متعدد پراجیکٹس پر کام کر رہی ہے،صوبائی وزیر بلدیات کا پریس کانفرنس سے خطاب
لاہور، فروری 02 (ٹی این ایس): صوبائی وزیر بلدیات محمد منشاء اللہ بٹ نے کہاکہ حکومت نے پہلی بار صوبہ بھر کے دیہات کی صفائی کے لئے’’خادمِ پنجاب صاف دیہات پروگرام‘‘ شروع کیا گیا ہے ، جس کے تحت پہلے مرحلہ میں صوبہ بھر کے دیہات کی صفائی کروائی گئی،ڈپٹی کمشنرز اور لوکل گورنمنٹ کے منتخب نمائندگان کے ہمراہ یونین کو نسلز کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی گئیں،چیئرمین ،وائس چیئرمین اور کونسلرز کی سربراہی میں تین لاکھ روپے فی یونین کونسل کو مہیاکر کے صفائیکا عمل مکمل کیا گیا۔

ان خیالات کااظہارانہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ترجمان حکومت پنجاب ملک محمد احمد خان اورسیکر ٹری بلدیات شاہد نصر راجہ بھی ان کے ہمراہ موجود تھے ۔ وزیر بلدیات محمد منشاء اللہ بٹ نے کہاکہ دیہی ماحول کو صاف ستھرا بنانے کے لیے روڑیوں کا خاتمہ کیا گیا۔ لوگوں نے اس فیصلے اوراحسن اقدام کو سراہاتے ہوئے بھر پور انداز میں حصہ بھی لیا ۔اس سارے عمل کی نگرانی کے لئے وزراء اور سرکاری آفیسران پر مشتمل ضلع کی سطح پر ٹیمیں تشکیل دی گئیں ۔ یہ عمل گزشتہ سال نومبر تا دسمبر تک جاری رہا ۔لوگوں کی دلچسپی کو مدِ نظررکھتے ہوئے صفائی کے دوسرے مرحلے کا دائرہ کار ایک ماہ 31 جنوری2018 تک بڑھا یا گیا۔ اس ٹاسک کے لیے ہر یونین کونسل کو پچاس ہزار روپے کی اضافی گرانٹ جاری کی گئی۔ یہ پروگرام 9 ارب روپے کی لاگت سے شروع کیا جا چکا ہے۔ 35اضلاع کی تین ہزار دو سو اکیاسی(3281) دیہی یونین کونسلوں میں یہ کام شروع کیا گیا ہے۔ابتدائی صفائی اور کوڑا کرکٹ اکٹھے کرنے کا عمل (Janitorial Companies)کو دیا جائے گا اور ہر یونین کونسل کو چھ افراد 10 ماہ اور 15 دن کے لیے ضروری سازوسامان برائے صفائی بھی دیا جائے گا۔(Janitorial Companies)کی سروسز لینے کے لیے ڈپٹی کمشنر کو فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے۔کنٹریکٹ پر لی گئی فرمیں درج ذیل کام سرانجام دیں گی۔جھاڑوکے ساتھ گلیوں ونالیوں کی صفائی کوڑا کرکٹ کو کو لیکشن پوائنٹ تک پہنچاناشامل ہو گا۔ کوڑاکرکٹ کولیکشن پوائنٹ سے ڈمپنگ سائٹس تک پہنچانا ہریونین کونسل کی ذمہ داری ہوگی۔جس کے لیے صوبہ بھر میں 763 ڈمپنگ سائٹس کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔547 ہائیڈرالک ٹریکٹر ٹرالیاں اور (ایک ٹریکٹر ٹرالی چھ یونین کونسلوں کے لیے)274 فرنٹ اینڈ(Front End) لوڈر(جو کہ ہر یونین کونسل میں ایک ہو گا) کو پرائیویٹ سیکٹر سے کرایہ پر حاصل کیا جائے گا۔صوبے میں ضلع ،تحصیل اور گاؤں کی سطح پر ماینٹرنگ کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جو کہ اس پروگرام پر عمل درآمد کی نگرانی کریں گی۔ اس پروگرام کی نگرانی اربن یونٹ کے ڈیش بورڈ اورمزید پنجاب میونسپل ڈویلپمنٹ فنڈ کمپنی کے ذریعے (Monitoring & Evaluation) کرائی جائے گی۔ اس تمام عمل کی نگرانی اور مانیٹرنگ کے لئے لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں سپیشل سیل قائم کیا گیا ہے۔جہاں روزانہ رپورٹ مرتب کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ چیف منسٹر آفس میں قائم شدہ سپیشل مانیڑنگ یونٹ بھی باقاعدگی سے اس پروگرام کی نگرانی کر رہا ہے۔ جبکہ تھرڈ پارٹی کے ذریعے بھی نگرانی اور تجزیہ کا کام کروایا جائے گا۔ پنجاب کی 3281 دیہی یونین کونسلز میں ایک لاکھ ستاو ن ہزار((157000 روڑیوں کو ٹھکانے لگایا گیا۔ پہلے مرحلے میں لوگوں کی شرکت اور صفائی کے معیار کو دیکھتے ہوئے وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے اس عمل کو دہرانے کا فیصلہ کیا ۔ اوردوسرا مرحلہ میں 73000 (تہتر ہزار) روڑیوں کو ٹھکانے لگایا گیا۔وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے گزشتہ سال لوکل گورنمنٹ ڈویلپمنٹ پیکیج کی منظوری دی جس کے مطابق گلیوں اور نالیوں کی تعمیر جس میں سولنگ اور پی سی سی شامل ہے۔کھڑے پانی کی صفائی اور کیچڑ سے نجات،وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے پنجاب کی ہر یونین کونسل کے لیے 25 لاکھ اور میونسپل کمیٹی کے ہر وارڈ کے لیے 5 لاکھ روپے کی منظوری دیکر اس کا آغاز کیا۔ پنجاب میں 4015 یونین کونسلز،3587 وارڈز پر مشتمل182 میونسپل کمیٹیاں ہیں۔یونین کونسلز اور میونسپلز وارڈز کی مکمل رقم 11.83 ارب بنتی ہے۔صوبائی، ضلعی اور تحصیل کمیٹیاں اس پروگرام کا جائزہ لینے کے لیے تشکیل کر دی گئی ہیں۔اس کی مانیٹرنگ اربن یونٹ کے تیار کردہ(Dash Board) اور PMDFC کے(Monitoring & Evaluation) سسٹم کے ذریعے کی جائیگی۔ پورے پنجاب کے ہر ضلع میں سکیموں کی نشاندہی بھی ہو چکی ہے اور ان کو منظور بھی کر لیا گیا ہے۔اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز صاحبان کو تعریفی خط بھی لکھا گیا چونکہ انہوں نے مقررہ وقت سے پہلے ہی سکیمیں منظور کرکے بھجوا دی تھیں۔ ہر ضلع میں سکیموں کی منظوری ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ کمیٹی نے کی۔پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے 11.831ارب روپے کا فنڈ منظور کرکیا۔فنڈز مقررکردہ (Executing Agencies)تک پہنچا دیے گئے ہیں۔ پنجاب بھر میں 8322 سکیمیں منظور کی گئیں جن میں سے 8067 سکیموں کے ٹینڈر جاری کئے جا چکے ہیں۔ اور6579 سکیموں پر کام کرنے کا Work Order بھی جاری کیا جا چکا ہے۔ اب تک 292 سکیمیں مکمل ہو چکی ہیں جبکہ 339 سکیموں پر 75 فیصد، 399 سکیموں پر پچاس فیصد اور 735 سکیموں پر 25فیصد کام مکمل کیا جا چکا ہے۔مختلف اضلاع میں 46 کے قریب Writ Petitions دائرہوئیں۔ جن میں سے ذیادہ ترلاہور اور ملتان کی معزز ہائی کورٹس میں زیرسماعت ہیں۔ پنجاب بھر میں تمام جاری سکیموں کو جلد از جلد مکمل کرنے پر تیزی سے کام جاری ہے۔اس کے علاوہ لوکل گورنمنٹ ڈیپارٹمنٹ دیہاتوں سے تالابوں کے خاتمے، قبرستانوں کی چاردیواریوں کو پختہ کرنے، نئے قبرستان بنانے ، پرانے شہر لاہور کی بحالی اور یسے متعدد پراجیکٹس پر کام کر رہی ہے۔