بینک الفلاح نے 14.045ارب روپے کے قبل از ٹیکس منافع کے ساتھ 2017میں شاندار مالی نتائج حاصل کرلیے

 
0
394

کراچی ، فروری 27 (ٹی این ایس): بینک الفلاح کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس ہزہائی نس شیخ نہیان مبارک النہیان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں 31دسمبر2017کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران بینک کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اور مالی نتائج کی منظوری دی گئی۔مذکورہ سال کے دوران بینک کی کارکردگی شاندار رہی ، جس کے دوران بینک نے سال 2016کے 13.023ارب روپے کے مقابلے میں 7.9فی صد اضافے کے ساتھ 14.045ارب روپے کا قبل از ٹیکس منافع حاصل کرلیا۔ گزشتہ سال کے 7.900ارب روپے کے مقابلے میں 5.9فی صد اضافے کے ساتھ اس سال بعد از ٹیکس منافع 8.367ارب روپے ریکارڈ کیا گیا، جس سے سال 2016کے 4.93روپے کے مقابلے میں سال 2017کا فی حصص آمدن5.21روپے رہا۔
کم ترین شرح منافع کے تسلسل اور مہنگے بانڈز کی میجورٹی کے باعث منافع کے مارجن پر دباؤ کے باوجود بینک کی کل آمدن گزشتہ سال کے 37.899ارب روپے کے مقابلے میں 3.4فی صد اضافے سے بڑھ کر 39.174ارب روپے ہوگئی۔ اوسط منافع بخش اثاثہ جات میں اضافے، فنڈنگ اخراجات میں کمی اور خالص فیس اور کمیشن پر مسلسل توجہ اس اضافے کی وجہ بنی۔ سال 2017کے دوران بینک نے اخراجات پر کنٹرول کے لیے اقدامات میں تیزی لانے پر مسلسل توجہ دی۔
بینک اس سال کے دوران اندرونی ڈھانچے کی تبدیلیوں سے گزرا جس سے چوتھی سہ ماہی کے نتائج پراثرپڑا۔ کارکردگی میں بہتری اور غیر ضروری اخراجات میں کمی کے لیے تمام امور کو مرکزی نظام سے مربوط کردیا گیا اور ان شاخوں کو ، جہاں انتظامیہ نے محسوس کیا کہ مواقع کی کمی ہے ، بند کردیا گیا۔ مجموعی نان مارک اپ اخراجات گزشتہ سال کے 23.692ارب روپے کے مقابلے میں قابل ذکر غیر مسلسل اخراجات کے باوجود 7.2فی صد اضافے سے بڑھ کر 25.389ارب ریکارڈ کیے گئے۔ اس سال کے لیے متعین کیے گئے چارجز کے مقابلے میں غیر فعال قرضوں کی واپسی زیاد ہ رہی جس سے اس سال قرضوں کی مجموعی ریورسل، 1.083ارب روپے کی چارج کے مقابلے میں 434.16ملین روپے رہی جس سے مجموعی منافع میں اضافہ ہوا۔ 31دسمبر2017کے اختتام پر غیر فعال قرضوں کا تناسب 4.2فی صد رہا جو کے انڈسٹری کی کم ترین انفیکشن شرح میں سے ایک ہے اور انڈسٹری کی اوسط سے بھی بہتر ہے۔ بینک کی کوریج شرح سال2016کے اختتام پر 86فی صد سے بہتر ہوکر اس سال 89.2 فی صد رہی۔ دسمبر 2017میں بینک کے مجموعی اثاثہ جات گزشتہ سال کے 917.457ارب روپے کے مقابلے میں 988.829ارب روپے رہے جبکہ ڈپازٹس 640.944ارب روپے سے بہتر ہوکر 653.406ارب روپے ہوگئے۔ بینک کا مجموعی ADRسال 2017کے اختتام پر 63.8 فی صد رہا جو انڈسٹری میں بہترین ADR میں سے ایک ہے۔ اپنے سرمایہ کو مستحکم کرنے کے لیے بینک اپنا پہلا اضافی Tier – 1 کاکیپیٹل انسٹرومنٹ، لسٹڈ ، مسلسل ، ان سیکیورڈ ، سب آرڈی نیٹڈ، نان کمیولیٹیو، اور کانٹی جینٹ قابلِ انتقال قرضہ انسٹرومنٹ کی شکل میں جاری کرنے کے مراحل میں ہے۔اس ایشو کا 6.3ارب روپے کا پری آئی پی او جنوری 2018میں بند کردیا گیا ہے۔
مزید براں، بینک افغانستان میں اپنے آپریشنز فروخت کرنے کے لیے قانونی امور مکمل کررہا ہے اور ممکنہ خریدار سے مذاکرات جاری ہیں۔ انتظامیہ کو امید ہے کہ یہ فروخت آنے والے چند ماہ میں مکمل ہوگی۔ جون 2017میں بینک کی اینٹیٹی ریٹنگ کو PACRA کی جانب سے بہتر کرکے طویل مدت کے لیے ‘AA+'(ڈبل اے پلس) اور مختصر مدت کے لیے ‘A1+’ ( اے ون پلس) کردیا گیا اور بینک کی صورتحال کو مستحکم قراردیا گیا۔ سال کے آغاز پر JCR-VIS نے بھی بینک کو طویل مدت کے لیے ‘AA+'(ڈبل اے پلس) جبکہ مختصر مدت کے لیے ‘A1+’ ( اے ون پلس) ریٹنگ دے دی گئی اور بینک کی صورتحال کو مستحکم قراردیا گیا۔ ان ریٹنگز سے بینک کی مستحکم حیثیت ، مضبوط اسپانسرز اور مالیاتی عزائم سے بروقت عہدہ برا ہونے کی مکمل استعداد کا اظہار ہوتا ہے۔بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سال 2017کے لیے 15فی صد (1.5 روپے فی حصص) فائنل کیش ڈیوی ڈنڈ تجویز کیا ہے۔ اس کا اطلاق آگے آنے والے سالانہ جنرل اجلاس میں حصص یافتگان کی منظوری سے ہوگا۔