سینیٹرطلحہٰ محمود کی فیکٹری سے برآمد’’سلفیورک ایسڈ ‘‘کیس کامقدمہ مبینہ طورپر اہم شخصیات کی مداخلت پر التواکا شکار

 
0
818

اسلام آباد ،مارچ 02(ٹی این ایس):سینیٹرطلحہٰ محمود کی فیکٹری سے بک ہوکر سکردوپہنچائی جانے والی ممنوعہ’’سلفیورک ایسڈ ‘‘برآمدگی کیس کامقدمہ مبینہ طورپر اہم شخصیات کی مداخلت پر التواکا شکارہوگیا۔اینٹی نارکوٹیکس فورس نے ایسڈ کے سیمپل کیمیکل ایگزامنزکے لئے اسلام آباد لیبارٹری بھجوادیئے۔ اینٹی نارکوٹیکس فورس (اے این ایف) کی چھاپہ مارٹیم میں شامل ایک اہم رکن نے ’’ٹی این ایس‘‘ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انکشاف کیاکہ چھاپہ کے بعد مزداگاڑی سے سلفیورک ایسڈ کے ڈرم ہی برآمد ہوئے تھے جواس وقت بھی اے این ایف کی تحویل میں ہے۔یہ ممنوعہ ایسڈ ہیروئن اورآئس نشہ کی تیاری میں استعمال ہوتاہے۔چھاپے کے بعد کئی اہم شخصیات معاملہ کو دبانے کی کوششیں کرتے رہے تاہم قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

سینیٹرطلحہٰ محمود کی طرف سے چھاپہ مار ٹیم کے ارکان کو معطل کئے جانے سے متعلق بیانات کو اے این ایف نے جھوٹ قراردیدیاہے۔سلفیورک ایسڈ ہیروئن اورآئس نشہ کی تیاری کے دوران ہی استعمال ہوتاہے۔گرفتارملزمان کے انکشاف پر سینیٹرطلحہٰ محمود کی مانسہرہ میں واقع فیکٹری سیل کردی گئی ہے جہاں سے یہ ایسڈ سکردو سپلائی کی جارہی تھی۔واضح رہے کہ جمعہ کے روز ’’ٹی این ایس‘‘ نے سینیٹرطلحہٰ محمود سے ان کا موقف جاننے کے لئے ان کے دفترواقع ایف سیون ون گلی نمبر37جاکررابطہ کیاتووہ خود موجود نہ تھے تاہم ان کے میڈیاایڈوائزرنے ’’ٹی این ایس‘‘کو بتایاکہ چھاپہ مارنے والے اے این ایف کے انسپکٹرسہیل عمرگوندل کو معطل کردیاگیاہے۔بعدازاں سینیٹرطلحہٰ محمود کے ترجمان نے ایک پریس ریلیزجاری کرتے ہوئے موقف اختیارکیاکہ اے این ایف ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے وولٹابیٹری کمپنی کے چیئرمین سینیٹرطلحہٰ محمود پر غلط الزامات لگائے گئے جس کی انہوں نے معذرت بھی کرلی ہے۔

اپنے پریس ریلیزمیں انہوں نے مزیدکہاکہ یہ ایک سوچاسمجھامنصوبہ تھاجس کی بنیاد حقائق سے برعکس ہے۔تاہم ’’ٹی این ایس‘‘ نے جب مذکورہ انسپکٹرسہیل عمرگوندل سے فون پر رابطہ کیاتوانہوں نے کہاکہ میری معطلی سے متعلق خبریں من گھڑت ہیں ،میں اپنی ڈیوٹی پر ہوں ۔میں نے قانون کے تحت کارروائی کی ہے اورسلفیورک ایسڈ سے بھرے ڈرم قبضے میں لے کر دوملزمان کو گرفتارکیاہے۔اے این ایف کے ایک ذمہ دار آفیسرنے نام ظاہرنہ کرنے کی استدعاپر بتایاکہ یہ ایسڈ ہیروئن اورآئس نشہ کی تیاری میں استعمال ہوتاہے۔تاہم چند وجوہات کی بناء پر ابھی باضابطہ پر ایف آئی آر درج نہیں کیاگیا۔’’ٹی این ایس ‘‘ نے اینٹی نارکوٹیکس فورس پشاورریجنل ہیڈکوارٹر کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر معشوق علی بروہی سے فون پررابطہ کیاتوانہوں نے بتایاکہ ایسڈ کے سیمپل اسلام آباد لیبارٹری بھجوادیئے گئے ہیں۔ ایف آئی آر سیمپل کی رپورٹ آنے کے بعد درج کیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ ابھی اس معاملے کی تحقیقات جاری ہیں