میں ملک کا صدر نہ ہوتا تو ایک تخلیق کار ہوتا‘ولادیمیرپیوٹن

 
0
327

کیلننگراڈ،مارچ 5(ٹی این ایس): روسی صدر ولادیمیرپیوٹن کا کہنا ہے کہ اگر وہ ریاست کے صدر نہ ہوتے تو اس وقت کوئی تخلیقی کام انجام دے رہے ہوتے۔ کیلننگراڈ شہر میں روسی میڈیا کے فورم کے دوران پیوٹن نے اپنی ذاتی زندگی کے بارے میں گفتگو کی۔ روسی صدر نے بتایا کہ وہ روزانہ صبح پابندی کے ساتھ ورزش کرتے ہیں۔اس سوال کے جواب میں کہ جب وہ رنجیدہ ہوتے ہیں تو اس وقت کیا کرتے ہیں، روسی صدر نے بتایا کہ میں کام کرتا ہوں۔ معلومات اور اعداد وشمار کے بڑے ذخیرے کو ذہن نشین رکھنے کے حوالے سے پوتین کا کہنا تھا کہ جب آپ روزانہ یہ کام کرتے ہیں تو پھر کوئی دشواری نہیں ہوتی۔پیوٹن سے پوچھا گیا کہ کوئی ایسا مرکزی واقعہ ہے جو ان کے بس میں ہوتا تو وہ اسے تبدیل کر دیتے۔ اس کے جواب میں روسی صدر نے بنا کسی لمحے کی تاخیر کے کہا سوویت یونین کا ٹوٹ جانا۔واضح رہے کہ روس میں 18 مارچ کو انتخابات کا انعقاد ہو رہا ہے۔ سروے رپورٹوں کے مطابق اس بات کی توقع ہے کہ پیوٹن بآسانی کامیاب ہو جائیں گے۔پیوٹن نے فورم کے دوران بتایا کہ وہ کئی سیاسی ، ثقافتی اور عوامی شخصیات کی سرگرمیوں کے پرستار ہیں۔ روسی صدر نے بتایا کہ ان کا کوئی ایسا خواب باقی نہیں جو پورا ہونے سے رہ گیا ہو۔ پیوٹن کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ ہمارا ملک کامیاب ، طاقتور ، مستحکم ، متوازن اور آگے کی جانب گامزن ہو۔ روس کی اصل طاقت اس کے عوام میں ہے۔