سینٹ میں نومنتخب 51سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا ٗاسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کی وجہ سے حلف نہ اٹھا سکے

 
0
1137

اسلام آباد,مارچ 12(ٹی این ایس) :سینٹ میں 52 ارکان کی مدت پوری ہونے کے بعد 51 نو منتخب سینیٹرز نے حلف اٹھا لیا تاہم سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار بیرون ملک ہونے کی وجہ سے حلف نہیں اٹھا سکے ۔پیر کو سینیٹ اجلاس میں پریزائڈنگ افسر یعقوب ناصر نے تمام نو منتخب ارکان سے حلف لیاجس کے بعد سینیٹ کی تمام قائمہ کمیٹی اور خصوصی کمیٹیوں کو تحلیل کردیا گیا جبکہ تمام نو منتخب سینیٹرز نے سینیٹ کی دستاویزات پر دستخط کیے۔نو منتخب ارکان کے حلف کے بعد چیئرمین سینیٹ کے لیے اپوزیشن جماعتوں کے حمایت یافتہ امیدوار صادق سنجرانی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے سلیم مانڈوی والا نے نامزدگی فارم پر کیا جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد اللہ خان کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کی جانب سے راجا ظفر الحق کو چیئرمین اور عثمان کاکڑ کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے امیدوار ہیں ۔واضح رہے کہ سینیٹ کی کل نشستوں کی تعداد 104 ہے جن میں سے چیئرمین سینیٹ کی کامیابی کیلئے 53 ارکان کے ووٹ درکار ہوتے ہیں۔3 مارچ کو سینیٹ کی 52 نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے سب سے زیادہ 15 نشستیں حاصل کی تھیں جبکہ پیپلز پارٹی نے 12 اور تحریک انصاف کے 6 سینیٹرز کامیاب ہوئے تھے، اس کے ساتھ 10 آزاد امیدوار بھی اپنی نشستیں جیتے تھے۔اس انتخاب کے بعد سینیٹ میں سیاسی جماعتوں کی پوزیشن کی بات کی جائے تو پاکستان مسلم لیگ (ن) 33 نشستوں کے ساتھ اکثریتی جماعت کے طور پر سامنے ہے۔پاکستان پیپلز پارٹی کی بات کی جائے تو اس کے سینیٹرز کی تعداد 20 اور پاکستان تحریک انصاف کے 12 سینیٹرز ہیں جبکہ 17 آزاد سینیٹرز بھی ایوان میں موجود ہیں۔اس کے علاوہ ایم کیو ایم پاکستان کے 5، نیشنل پارٹی کے بھی 5، جمعیت علماء اسلام (ف) کے 4، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے پانچ، جماعت اسلامی کے دو، اے این پی 1، پاکستان مسلم لیگ (ف) ایک اور بی این پی مینگل کا بھی ایک سینیٹر ہے۔چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی نشست پر اپنے امیدوار کی کامیابی کیلئے حکمران جماعت سمیت اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مطلوبہ تعداد حاصل کرنے کی کوشش جاری رکھی۔اس بارے میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہد اللہ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کے پاس نمبر گیم پوری ہے اور جمہوری قوتیں ایک جانب اور غیر جمہوری قوتیں دوسری جانب ہیں جبکہ ہمیں جماعت اسلامی اور اے این پی کی حمایت حاصل ہے۔دوسری جانب سینیٹ چیئرمین کیلئے پاکستان تحریک انصاف ، پاکستان پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی حمایت کے بعد بلوچستان سے منتخب ہونے والے آزاد امیدوار صادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ کیلئے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے لایا گیا ۔پیپلز پارٹی کی جانب سے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے سلیم مانڈوی والا کا نام سامنے آیا اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ان کی حمایت کی گئی جبکہ سینیٹر ہدایت اللہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کے 12 منتخب سینیٹرز میں سے 8 نے صادق سنجرانی کی حمایت کا اعلان کیا۔