مخالفین کہتے ہیں شہباز شریف سڑکیں اور میٹرو بناتے ہیں لیکن اسکول اور ہسپتال نہیں بناتے ، یہاں آکر دیکھیں کہ سب کچھ بن رہا ہےشہباز شریف

 
0
289

 دن رات ایک کرکے جنوبی پنجاب کی حالت تبدیل کی جبکہ مخالفین نے صرف عوام کا پیسہ اور وقت ضائع کیا: ڈی جی خان میں جلسہ سے خطاب

ڈیرہ غازی خان،مارچ 17 (ٹی این ایس):  وزیر اعلیٰ پنجاب اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی دولت لوٹنے والوں کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے اور اگلے انتخابات میں (ن) لیگ مخالفین کا صفایا کردے گی۔

ڈیرہ غازی خان میں جلسے سے خطاب ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دن رات ایک کرکے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبے مکمل کیے اور جنوبی پنجاب کو لاہور جیسا بنائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ ان کی خدمت کس نے کی اور وقت کس نے ضائع کیا اور اپنے کئی سالوں میں دن رات ایک کرکے جنوبی پنجاب کی حالت تبدیل کی ہے اور پچھلے 9 سالوں میں ڈیرہ غازی خان میں 47 ارب روپے کے منصوبوں پر سرمایہ کاری کی۔

انہوں نے کہا کہ مخالفین کہتے ہیں شہباز شریف سڑکیں اور میٹرو بناتے ہیں لیکن اسکول اور ہسپتال نہیں بناتے لیکن یہاں آکر دیکھیں کہ سب کچھ بن رہا ہے جبکہ مخالفین نے صرف عوام کا پیسہ اور وقت ضائع کیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور عمران خان اکھٹے ہوگئے ہیں اور یہ لوگ مل کر پنجاب پر بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں اور یہاں کہ ترقیاتی کاموں میں کیڑے نکال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے اس پاکستان کو قائد اعظم اور علامہ اقبال کہ پاکستان نہیں بنایا تو قیامت کے دن ہماری معافی نہیں ہوگی اور یہ لوگ جھوٹ کے کلچر کو فروغ دینا چاہتے ہیں لیکن 3 ماہ بعد عوام ان کو اپنے ووٹ سے جواب دیں گے۔

جلسے سے خطاب میں صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان مسلسل جھوٹ بولتے ہیں اور اس طرح دن رات جھوٹ بولنا پاکستان سے دشمنی ہے۔

ملتان میٹرو پر لگائے گئے الزامات پر ان کا کہنا تھا کہ میں چیف جسٹس سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ 17 ججز پر مشتمل لارجر بینچ بنا کر تحقیقات کریں اور اگر اس میں ایک روپے کی بھی کرپشن ثابت ہوگئی تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔

انہوں نے کہا میں اگر چند روز میں خود خط چیف جسٹس کو بھجوادوں لیکن عمران خان نیب کیسز کی تحقیقات سامنے لے کر آئیں اور ثابت کریں کہ شہباز شریف نے کرپشن کی ہے ورنہ جا کر کسی درگاہ پر بیٹھیں اور اللہ اللہ کریں کیونکہ سیاست ان کا کام نہیں ہے۔