لاہور، مارچ 20 (ٹی این ایس): وزیرِ اعلیٰ پنجاب شہباز شریف علاج کے لئے لندن روانہ ہوتے ہی تنقیدو مخالفت کے دروازے کھل گئے۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ موصوف کینسر جیسے مہلک مرض میں مبتلا ہیں جس کے لئے انھیں حسب ضرورت وقتا فوقتا علاج کے لئے لندن جانا پڑتا ہے تاہم کئی حلقے سیاسی مخالفت کی بنیاد ہر انکے لندن دوروں پر تنقید کا طوفان برپا کرتے ہوئے لوگوں کو یہ تاثر دینے کی کوشش کرتے ہیں کہ ملک میں کینسر کے علاج کی سہولت ہونے کے باوجود وزیرِ اعلیٰ دراصل سیر وتفریح کے لئے لندن جاتے ہیں۔
شہباز شریف کو جنرل مشرف کے مارشل لاء کے دور میں جلا وطنی کے دوران کینسر کا مرض لاحق ہونے کی تشخیص ہوئی تھی تب سے وہ تسلسل سے لندن میں علاج کرارہے ہیں۔
یاد رہے کہ 2004 میں مشرف کے مارشل لاء میں شریف بردران کو انکے والد میاں محمد شریف کی نماز جنازہ اور تدفین میں بھی شرکت کی اجازت نہ دی گئی تھی۔
شہباز شریف نے علاج کے لئے لندن جانے کے خلاف کی جانے والی تنقید کا 22 جولائی 2015 کو اپنے فیس بک اکاؤنٹ درجہ ذیل لنک سے تفصیلی جواب دیدیا تھا ۔
A number of people asked a very valid question that Why do I visit London for my medical checkup … Dear Friends, I…
شہباز شریف کا لندن جانا اس اعتبار سے بھی معقول وجہ کا حامل گردانا جاتا ہے کہ انکی بھابھی کلثون نواز شریف وہاں کینسر ہی کے مہلک مرض سے لڑ رہی ہیں اور کئی بار سرجریز کے باوجود انکی حالت ہر گذرتے دن کے ساتھ بگڑ تی جا رہی ہے اور گذشتہ روز کالت خراب ہونے پر انھیں پھر داخل ہسپتال کیا گیا جس پر انھوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ ملنے کی خواہسش کا بھی اظہار کیا۔