ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں درندگی کی انتہاء اور انسانی حقوق کی شدید پامالی کی 29سال کی رپورٹ شائع کردی 

 
0
401

مظفرآباد ،اپریل01 (ٹی این ایس):ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھارتی فوج کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں درندگی کی انتہاء اور انسانی حقوق کی شدید پامالی کی 29سال کی رپورٹ شائع کردی ٗ جس میں 1989ء تا 28فروری 2018ء تک بھارتی حکومت اور اُس کی خفیہ ایجنسی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی سوز قتلِ عام کیا جن میں 94ہزار 9سو 22افراد کو مختلف جعلی مقابلوں میں قتل کیا ! جبکہ مختلف علاقوں میں 7ہزار سے زائد گمنام قبروں کا بھی انکشاف ہوا ، حراست کے دوران مختلف عقوبت خانوں میں اذیت دے کر 7ہزار 1سو افراد کو قتل کیا ، رپورٹ میں سول بے گناہ افراد کو گرفتار کرکے مختلف جیلو ں میں ڈالا گیا ہے جن کی تعداد 1لاکھ 43ہزار 364افراد جواس وقت مختلف جیلوں میں سزا کاٹ رہے ہیں جبکہ 22ہزار 866خواتین بیوہ ہوئی جبکہ 1لاکھ 7ہزار 697بچے یتیم ہوئے ، 11ہزار 43خواتین کا گینگ ریپ ہوا ، 1لاکھ 86ہزار 64مقامات کو مکمل طور پر تباہ کرکے اربوں روپے کا نقصان کیا جبکہ رپورٹ میں فروری 2018ء میں 15بے گناہ کشمیریوں کو قتل کیا گیا ، 1حراست میں جبکہ 57افراد زخمی ہوئے 179سول افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ 16مقامات کو مکمل طور پر تباہ کرکے اپنی درندگی کا ثبوت پیش کیادوسری جانب پلوامہ میں بھارتی فوج نے مزید 12سے زائد افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرکے 50سے زائد افراد کو زخمی کردیا جو یکم اپریل 2018شوپیاں میں پیش آیا جو کہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے ۔