وزیراعظم کا 5 نکاتی ٹیکس اصلاحات کا اعلان،آئیندہ شہریوں کا شناختی کارڈ نمبر ہی ان انکم ٹیکس نمبر ہو گا، ٹیکس ادا نہ کرنے والے دو فیصد جرمانہ اد کر کے ٹیکس ایمنسٹی حاصل کر سکتے ہیں،12 لاکھ سالانہ آمدنی والوں کو ٹیکس سے استثنیٰ حاصل

 
0
383

امریکی ایئرپورٹ پرسکیورٹی سے گذرنے میں عزت میں کوئی کمی نہیں آئی،میں نے امریکی قوانین کی پابندی کی ہے، بل کلنٹن کوبھی اسی سکیورٹی سے گزرتے ہوئے دیکھا: پریس کانفرنس سے خطاب

اسلام آباد، اپریل 05 (ٹی این ایس):   وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پورے ملک میں صرف 7 لاکھ لوگ ٹیکس ادا کرتے ہیں، ملک میں ٹیکس نیٹ ورک کو بڑھانے لیے ڈرافٹ تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور شہریوں کا شناختی کارڈ نمبر ہی ان انکم ٹیکس نمبر ہو گا۔
اسلام آباد میں جمعرات کو پریس  کانفرنس کے دوران وزیراعظم نے 5 نکاتی ٹیکس اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کرتے وہ دو فیصد جرمانہ اد کر کے ٹیکس ایمنسٹی حاصل کر سکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس کی شرح کو کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹیکس ایمنسٹی کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جن لوگوں کے اثاثے بیرون ملک ہیں وہ دو فیصد جرمانہ ادا کر کے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔وزیراعظم نے بتایا کہ 12 لاکھ سالانہ آمدنی والوں کو ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہو گا جب کہ 12 سے 24 لاکھ روپے سالانہ آمدن والوں پر 5 فیصد ٹیکس عائد ہو گا۔انہوں نے کہا کہ 24 سے 48 لاکھ سالانہ آمدن والوں کو 10 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا جب کہ 48 لاکھ سے زائد سالانہ آمدن پر 15 فیصد ٹیکس عائد ہو گا لیکن سیاسی لوگ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ حاصل نہیں کر سکیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں صرف 7افراد ٹیکس دیتے ہیں۔5لاکھ افراد نے زیرو ریٹرن فائل کیے۔انکم ٹیکس کے حوالے سے پیکج دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔پیکج انکم ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافہ کرے گا۔اب ٹیکس وصولیوں کیلئے ٹیکنالوجی کااستعمال کیا جائے گا۔جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کرتے ان کے خلاف کاروائی اور ان کوٹیکس ادا کرنے کیلئے سہولیات پیدا کی جائیں گی۔

انہوں نے کہاکہ ایمنسٹی اسکیم پرگزشتہ 6 مہینے سے کام کررہے ہیں اس لیے بجٹ کا انتظار نہیں کیا، پوری دنیا کی طرح پاکستان میں بھی ہرشہری پرذمہ داری ہے کہ وہ ٹیکس ادا کریں۔ٹیکس اداکرنے سے ہی ملک میں معاشی استحکام آئے گا۔قومی شناختی کارڈنمبر ہی ان کانیشنل ٹیکس نمبر بھی ہوگا۔وہ صرف ایک فارم پُر کرکے ممبر بن جائیں گے۔

انہوں نے کہاکہ سیاسی لوگ اس اسکیم کاحصہ نہیں ہیں جبکہ باقی تمام شہری اس اسکیم کاحصہ ہوں گے۔یہ موقع ہے کہ لوگ آف شورکمپنیاں بھی ڈکلیئر کردیں۔کیونکہ آ ف شور کمپنیاں بھی اثاثہ ہیں۔آف شورکمپنیوں کے مالکان بھی اس اسکیم میں شامل ہوسکتے ہیں۔جبکہ صرف 2فیصدادا کرکے بیرونی رقوم واپس لائی جاسکتی ہیں۔اگر آپ 100ڈالر ملک میں لائیں گے توآپ کوصرف 2ڈالر دینا پڑیں گے۔ایمنسٹی اسکیم لینے والوں کو5فیصد پنالٹی ہوگی۔

اپنے دورہ امریکہ کے دوران تلاشی کے مراحل سے گذارے جانے پر وزیراعظم نے کہاہے کہ امریکی ایئرپورٹ پرسکیورٹی سے گذرنے میں عزت میں کوئی کمی نہیں آئی،میں نے امریکی قوانین کی پابندی کی ہے، بل کلنٹن کوبھی اسی سکیورٹی سے گزرتے ہوئے دیکھا،امریکی نائب صدر نے کہا تھا کہ جب امریکہ آئیں توملاقات کرنا۔ملاقات میں ڈیفنس اتاشی میرے ساتھ تھے۔

انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میرا امریکا کا نجی دورہ تھا۔ وہاں ایک موقع ملاکہ اپنے مئوقف کوواضح کروں۔امریکی نائب صدر نے کہا تھا کہ جب امریکہ آئیں توملاقات کریں۔ملاقات میں ڈیفنس اتاشی میرے ساتھ تھے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں پچھلے 40سال سے امریکا کا سفر کرتا ہوا آرہا ہوں۔

جس ملک میں جائیں وہاں کے قانون کے مطابق عمل کرنا پڑتا ہے۔امریکی ایئرپورٹ پرسیکیورٹی سے گزرنے میں کوئی بے عزتی نہیں ہوئی ہے۔میری عزت میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔میں نے امریکی قوانین کی پابندی کی ہے۔انہوں نے کہاکہ بل کلنٹن کوبھی اسی سکیورٹی سے گزرتے ہوئے دیکھا۔ہرشہری کوسیکورٹی کے عمل سے گزرنا چاہیے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں اگرایمبیسی سے کہتا تووہ ایجنٹ بھیجتے اور مجھے لے جاتے۔