سید علی گیلانی کا بھارتی پارلیمانی انتخابات کے موقع پر شہید ہونے والے نوجوانوں کو انکی برسی پر شاندار خراج عقیدت 

 
0
374

سرینگر،09اپریل(ٹی این ایس):مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چےئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت جموں وکشمیر پر صرف فوجی طاقت کے بل بوتے پر قابض ہے اور اُس کی حیثیت یہاں وہی ہے جو متحدہ ہندوستان میں انگریزوں کی تھی۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق سید علی گیلانی نے گزشتہ سال بھارتی پارلیمانی انتخابات کے مثالی بائیکاٹ کے نتیجے میں ضلع بڈگام میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے8نوجوانوں فیضان فیاض ڈار، عباس جہانگیر، شبیر احمد بٹ، نثار احمد میر، عقیل احمد وانی، عادل فاروق شیخ، عامر احمد راتھر اور عامر فاروق گنائی کو ان کی پہلی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔انہوں نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ انتخابات کے مثالی بائیکاٹ سے بھارت اور ساری عالمی برادری کویہ واضح پیغام گیا کہ بھارت جموں وکشمیر پر صرف فوجی طاقت کے بل پرقابض ہے اور وہ یہاں اپنی جنگ ہار چُکا ہے۔ اُس کے وہ سارے ہتھیار کُند ہوچکے ہیں جن کے سہارے وہ کشمیریوں کے سروں اب تک سوار رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے خاص کرضلع بڈگام کے نوجوانوں نے بھارتی پارلیمانی انتخابات کے دن جس ہمت اور حوصلے کا مظاہرہ کیا وہ ہماری تحریکِ آزادی میں ایک فیصلہ کُن سنگ میل کی حیثیت اختیار کرگیاہے اور اس نے سرینگر سے نئی دہلی تک ایک زلزلہ پیدا کرکے یہ واضح پیغام دیا کہ کشمیری عوام کبھی بھارت کے جبری قبضے کو تسلیم نہیں کریں گے اور وہ اس کے خاتمے کے لیے ہر سطح پر جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے الیکشن ڈرامے کا جس پیمانے پر بائیکاٹ کیا اور جبری قبضے کے خلاف جو احتجاج کیااس کے بعد بھارت کے پاس یہاں رہنے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے اور نہ اس کے گماشوں کے لیے کوئی گنجائش ہے کہ وہ شہداء کی قبروں پر سیاسی محل تعمیر کرنے کی حماقتیں دہراتے رہیں۔ سید علی گیلانی نے شہداء کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہادتیں ہماری جدوجہدِ آزادی میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں اور یہ ہماری تاریخ کے وہ درخشندہ ستارے ہیں جو رہتی دنیا تک تاریخ کے صفحات میں محفوظ ہوگئے ہیں۔انہوں نے عالمی برادری کی توجہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں قیمتی انسانی زندگیوں کے اتلاف پر عالمی برادری کی مسلسل خاموشی مجرمانہ ہے اور وہ تمام دعوے بے وزن اور بے وُقعت ثابت ہورہے ہیں جو انسانی حقوق اور عدل وانصاف کے بارے میں مختلف فورموں کی طرف سے کئے جاتے ہیں۔