افغان فوج کے طالبان کی منشیات کی لیبارٹریوں پر حملوں میں تیزی

 
0
355

کابل،10اپریل(ٹی این ایس):افغان فورسز نے طالبان کے زیرنگرانی چلنے والی منشیات کی لیبارٹریوں پر فضائی حملوں میں وسعت پیدا کر دی ہے۔ طالبان کا زیادہ تر مالی دارومدار منشیات خصوصاً ہیروئن کی اسمگلنگ سے ہونے والی آمدن پر ہے۔افغانستان ہیروئن کی پیدوار کے اعتبار سے دنیا کا سب سے اہم ملک کہلاتا ہے جب کہ افغان فورسز کی جانب سے ملک کے متعدد علاقوں میں منشیات کے مراکز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق افغان حکام نے ایک نئی حکمت عملی کے تحت افیون کی فصلوں کو نشانہ بنانے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ گزشتہ برس افغانستان میں افیون کی پیداوار میں 87 فیصد اضافہ ہوا تھا۔امریکی حکام کے مطابق افیون کے ان کھیتوں میں سے زیادہ تر طالبان کے زیرقبضہ علاقوں میں واقع ہیں اور طالبان ہی منشیات کی تجارت کی بھی نگرانی کرتے ہیں۔ افغانستان میں امریکی فوج کی تعداد میں کمی کے بعد ملک کے متعدد علاقوں میں طالبان نے اپنا اثرورسوخ بڑھایا ہے اور اب افیون کی فصلوں کے حامل علاقوں میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔امریکی فورسز نے افغانستان کی فوج کے ساتھ مل کر مغربی صوبے فرح اور نمروز میں طالبان کے زیرقبضہ گیارہ ایسے مقامات کو نشانہ بنایا ہے، جہاں منشیات کی پیداوار جاری تھی۔ یہ پہلا موقع تھا کہ مغربی افغان علاقوں میں اس انداز کے فضائی حملے کیے گئے ہیں۔ ان کارروائیوں کا مقصد طالبان کی آمدن کے مرکزی ذرائع کو نقصان پہنچانا ہے،تاہم میجرجنرل جیمز ہیکرنے کہاکہ طالبان کی آمدن کے ذرائع کو نقصان پہنچا کر ہم ان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی صلاحیت کو بھی دھچکا پہنچا رہے ہیں۔