ناراض ممبران کے تحفظات دور کیے جائیں گے، شہباز شریف

 
0
525

اسلام آباد،اپریل10 (ٹی این ایس ): میاں محمد شہباز شریف نے پارٹی چھوڑنے والے ممبران کے بارے میں کارکنوں کو بیان بازی سے روک دیا اور کہا کے پارٹی سے ناراض ہونے والے ممبران کے تحفظات دور کیے جائیں گے۔

الیکشن قریب آتے ہی جنوبی پنجاب اور بہاولپور ایک بار پھیر سیاست کا مرکز بن گئے۔اس بار تبدیلی اور بغاوت باہر سے نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن) کے اندر سے ہوئی ہے اور ایک دو نہیں 8 اہم سیاسی شخصیات جن میں اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی کیساتھ پارٹی عہدیدار بھی ہیں۔سیاسی بغاوت کرنے والوں نے کسی پارٹی میں جانے کی بجائے فل الحال اپنی حیثیت میں الکیشن لڑنے اور جنوبی پنجاب صوبہ محاز بنانے کا اعلان کردیا ہے۔

جس میں سابق وزیر اعظم بلغ شیر خان مزاری نے بحیثیت چیئرمین اور مخدوم خسرو بختیار صدر بن گئے۔انکے علاوہ سردار نصر اللہ خان دیشک شریک چیئرمین۔چوہدری طاہر بشیر چیمہ جنرل سیکرٹری۔طاہر اقبال چوہدری نائب صدر۔چوہدری سمیع اللہ نائب صدر۔رانا قاسم نون نائب صدر اورباسط سلطان بخاری سینئر نائب صدر بن گئے اور اپنے سابقہ عہدوں سے مستعفی بھی ہوگئے۔اس خبر سے ملکی سیاست میں ہلچل سی مچ گئی ہے اور اسکے اثرات مسلم لیگ (ن) سے بیانات کی شکل میں نکل رہے ہیں،سیاسی حقوں کے مطابق باغی اراکین کی تعداد میں بہت جلد اضافہ ہوگا اور وقت کیساتھ نئے صوبے کا مطالبہ بھی شدت اختیار کرلے گا۔چوہدری سمیع اللہ کی زوجہ بھی مسلم لیگ(ن) کے ٹکٹ سے ایم پی اے ہیں جبکہ انکی سیاسی زندگی میں یہ پہلا واقع ہے کہ جب انہوں نے باغی بن کر اپنا سب کچھ داو پر لگا دیا تھا ۔بہاولپور سمیت جنوبی کی عوام نے اس بڑے سیاسی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے اور اسے خطہ کے روشن مستقبل کی طرف بڑھنے والا پہلا قدم قرار دیا ہے،تاہم سرائیکی صوبہ کا نعرہ لگانے والوں نے اسے اپنے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے اسکی مخالفت میں کھڑے ہوگئے  ہیں۔

دوسری طرف بحالی صوبہ بھاولپور کی چھوٹی بڑی جماعتوں نے بھی آج مشاورتی اجلاس طلب کرلیے ہیں۔ جسکے بعد وہ اپنی حکمت عملی سے آگاہ کریں گے۔سیاسی حلقوں نے اسے مسلم لیگ (ن) کی طرف سے اسے چال قرار دیا اور الیکشن سے قبل نئے صوبے کے قیام کا آرڈینس جاری کرکے ایک بار پھیر اپنی حکومت بنائے گی۔تبدیلی کے اس سال موسم کیساتھ ساتھ سیاسی تبدیلیاں بھی تیزی کیساتھ رونما ہورہی ہیں جن میں وقت کیساتھ گرمی اور شدت پیدا ہوگی۔