جھنگ‘پنجاب فوڈ اتھارٹی عضو معطل بن کر رہ گئی،غیر معیاری فوڈ ۱ٓئٹمز کی فروخت عروج پر

 
0
1982

جھنگ،11اپریل(ٹی این ایس):چار دنوں کی چاندنی پھر اندھیری رات کے مصداق کروڑوں روپے کے سرکاری اخراجات سے عوام کو ملاوٹ سے پاک، حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق معیاری و صاف ستھری اشیائے خوردونوش کی فراہمی کیلئے بنائی گئی پنجاب فوڈ اتھارٹی عضو معطل بن کر رہ گئی ہے جبکہ نئے اسسٹنٹ ڈائریکٹر پنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ کی فرائض میں غفلت، سستی، لاپرواہی کے باعث جگہ جگہ غیر معیاری فوڈ ۱ٓئٹمز کی فروخت کا سلسلہ عروج پرہے نیز محکمہ کے کچھ اہلکار بھی مفتے لگانے لگے ہیں جس پرشہریوں نے اتھارٹی کی ناقص کارکردگی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ شہریوں نے میڈیا سے بات چیت کے دوران بتایا کہ حکومت پنجاب کی جانب سے عوام الناس کے ٹیکسوں اور خون پسینے کی کمائی سے کروڑوں روپے کا بجٹ خرچ کرتے ہوئے بنائی گئی پنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ کے قیام کا مقصد بری طرح ناکام ہوکر رہ گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جھنگ میں نیا نیا دفتر قائم کیا گیا تو پہلے چند روز محکمہ کی خاتون افسر نے خوب پھرتیاں دکھائیں لیکن چونکہ موصوفہ کا آبائی تعلق فیصل ۱ٓباد سے تھا اسلئے وہ اپنا سیاسی اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے اپنا تبادلہ چند روز بعد ہی فیصل ۱ٓباد ہوم ٹاؤن میں کروانے میں کامیاب ہوگئیں لیکن انکی جگہ جس افسر کو بطور اسسٹنٹ ڈائریکٹر ڈسٹرکٹ فوڈ اتھارٹی جھنگ تعینات کیا گیا وہ مبینہ طور پر انتہائی نااہل، لاپرواہ، سست اور کام چور واقع ہوئے جن کی تقرری کے بعد نہ تو جھنگ میں ملاوٹ کنندگان کے خلاف کوئی بڑا آپریشن کیا گیا اور نہ ہی مضر صحت، غیر معیاری، ناقص اشیائے ضروریہ و روزمرہ استعمال تیار اور کھلے عام فروخت کرنیوالوں کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی جاسکی۔ انہوں نے بتایا کہ یوسف شاہ روڈ، ایوب چوک، بازار کھیتیانوالہ، شہید روڈ، گندہ ٹو۱ٓ چوک، ریل بازار چوک، تانگہ اڈہ جھنگ صدر چوک ، کالج و سبزی منڈی روڈ ،سول ہسپتال روڈ اور شہر کے دیگر تمام علاقوں میں قائم بڑے و چھوٹے ہوٹل، باربی کیو شاپس، ٹکا ٹک شاپس، فروٹ جوسز شاپس و دیگر فوڈ پوائنٹس انتہائی غیر معیاری و ناقص گھی ، مصالحہ جات وغیرہ استعمال کررہے ہیں،اسی طرح شہر میں جگہ جگہ غیر قانونی طور پر دودھ کی ڈیریاں قائم کردی گئی ہیں جہاں سے دودھی حضرات تمام کریم نکلوا لیتے ہیں اور بعد میں دودھ میں کیمیکل ڈال کر نسوتر پانی دودھ عوام کو فروخت کیا جارہا ہے،یہی نہیں محلہ سلطانوالہ جھنگ میں رانا منصور جنرل سٹور اور مدینہ مسجد سٹریٹ سمیت محلہ باغوالہ اور دیگر بعض مقامات پر جعلی مکھن، کریم ، کھویا، دیسی گھی تیار کرکے رات کی تاریکی میں ٹرکوں کے ٹرک دوسرے بڑے شہروں کو سپلائی کیا جارہا ہے۔مزید بر۱ٓں بڑے مردہ، نیم مردہ، بیمار، لاغر جانوروں، بھینسوں، گائیوں کا گوشت مذبحہ خانہ سے باہر ذبح کرکے رات کی تاریکی میں بند مزدا ٹرکوں کے ذریعے دوسرے شہروں میں بھجوایا جارہا ہے۔غرضیکہ کوئی بھی ایسی کھانے پینے اور روزمرہ استعمال کی چیز جو پنجاب فوڈ اتھارٹی کے دائرہ اختیار میں ۱ٓتی ہو شہریوں کو خالص حالت میں دستیاب نہیں۔شہریوں نے اس امرپر بھی سخت برہمی کا اظہار کیا کہ محکمہ کا میڈیا کے ساتھ کوئی انٹر ایکشن نہیں اور نہ ہی اس کا شہریوں کے ساتھ کوئی رابطہ ہے اس پر ستم ظریفی یہ کہ پنجاب فوڈ اتھارٹی جھنگ کا دفتر شہر سے باہر مصروف شاہراہ فیصل ۱ٓباد روڈ پر غیر معروف مقام پر قائم کیا گیا ہے جہاں شہریوں کا پہنچنا ممکن ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کی قیمتی سرکاری ایئر کنڈیشنڈ ون ٹی ۱ٓر اور دیگر گاڑیوں کا اکثر ناجائز و غیر قانونی استعمال بھی دیکھنے میں ۱ٓرہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ کے کچھ اہلکار مشکوک انداز میں شہر کے چند بڑے ہوٹلوں پر ۱ٓتے جاتے بھی پائے جاتے ہیں اور وہاں سے اپنی مفت خاطر خدمت کے بدلے انہیں ہر طرح کی کھلی چھوٹ دیدی گئی ہے۔انہوں نے ڈی جی پنجاب فوڈ اتھارٹی نورالامین مینگل سے صورتحال کا فوری نوٹس لینے اور فوڈ اتھارٹی جھنگ ۱ٓفس کے نااہل انچارج کو فوری ملازمت سے برطرف و تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔