اقوام متحدہ ہزارہ برادری کی نسل کشی و معاشی قتل عام کی روک تھام کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔
کوئٹہ,اپریل 12(ٹی این ایس): ایمنسٹی انٹرنیشنل پاکستان کا اہم اجلاس اسلام آباد میں زیرصدارت ایمبسٹر پاکستان/ آذادکشمیر سید نورالحسن گیلانی منعقد ہوا جس میں ملک بھر کے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ٹیم ورک اور رپورٹس کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں بلوچستان بالخصوص کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ و نسل کشی اور پاکستان میں معصوم بچیوں سے زیادتی اور قتل عام پر بات چیت کرتے ہوئے شدید مذمت کی گئی
ایمبسٹر ایمنسٹی انٹرنیشنل پاکستان سید نورالحسن گیلانی نے کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ و نسل کشی پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان بالخصوص بلوچستان کی صوبائی حکومت ہزارہ برادری کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے۔ اور متاثرین کے لئے خصوصی سیل قائم کرے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں 1999 سے شروع ہونے والی ہزارہ برادری کی ٹارگٹ کلنگ، بم دھماکوں، خودکش حملوں میں اب تک ایک اندازے کے مطابق 5 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ جس میں زیادہ تر تعداد 18 سے 28 سال کے نوجوانوں کی ہے۔
تقریبا 5 سو سے زائد افراد جسمانی معذور، سیکڑوں خواتین بیوہ، بچے یتیم ہو چکے ہیں۔ دشت گردی میں اکثر گھرانوں کے واحد کفیل قتل ہو چکے ہیں جس کہ باعث ان خاندانوں کا معاشی نظام تباہ و برباد ہونے سے ان کی حالت زندگی انتہائی ابتر ہو گئی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث بلوچستان میں ہزارہ برادری ابترزندگی گزارنے پرمجبور ہیں۔ ہزارہ لوگ اپنی شناخت چُھپانے پر مجبور ہیں۔ سیکڑوں خاندان بلوچستان چھوڑ گئے تو کئی خاندان اپنا دیس پاکستان چھوڑ کر بیرون مملک چلے گئے ہیں۔ ہزارہ برادری کے لئے اپنے ہی دیس پاکستان میں زمین تنگ ہو گئی جو کہ انتہائی قابل تشویش امرہے اورحکومت پاکستان کے لئے سوالیہ نشان ہے؟
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مطالبہ کیا کہ حکومت بلوچستان میں ہزارہ برادری کے جان و مال و معاشی قتل عام کا سختی سے نوٹس لے۔ دعوں وعدوں سے نہیں بلکہ عملی اقدامات اُٹھائے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے حکومت سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان میں دشت گردی سے متاثرہ ہزارہ برادری کے لئے خصوصی سیل قائم کیا جائے جس کے تحت متاثرہ افراد کی مدد، بےروزگاروں کو روزگار کی فراہمی، معذور اور بیوہ خواتین کی معاشی بحالی کے لئے فوری طور پر پیکج دے تاکہ متاثرین کے مسائل فوری حل ہو۔
دشت گردی کے خلاف بھرپور اور موثر اقدامات اُٹھائے تاکہ مستقبل میں ہزارہ برادری کو جانی مالی و معاشی نقصان سے بچایا جا سکے۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہزارہ برادری کے حالات اور نقصان پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کا وفد مکمل سروے رپورٹ بنائے گا اور موجودہ حالات و واقعات اور ٹھوس اقدامات کے لئے حکومت پاکستان اور اقوام متحدہ کو باقاعدہ تحریری خطوط ارسال کرے گی۔