کشمور اور بدانی میں محکمہ خوراک کے اہلکار وں کے اہلکار سر عام کرپشن ، زمینداروں اور کاشتکاروں کو باردانہ دینے سے صاف انکار کرکے بلیک میں دکانداروں کو بیچتے ہیں

 
0
363

اس “انی لوٹی” کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ کرپٹ اہلکاروں کے خلاف انضباطی کاروائی کریں اور عوام کو فوری رلیف دیں: متاثرہ زمینداروں اور کاشتکاروں کا مطالبہ
کشمور، 17 اپریل ( ٹی این ایس ): کشمور اور بدانی میں محکمہ خوراک کے اہلکار وں کے اہلکار سر عام کرپشن کرتے ہوئے بار دانے کی غیر قانونی فروخت پر کالا دھن سمیٹ رہے ہیں۔
ٹی این ایس کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق محکمہ خوراک کے اہلکار زمینداروں اور کاشتکاروں کو باردانہ دینے سے صاف انکار کرتے اور دوسری طرف دوکانداروں کو بیچتے ہیں بلکہ گھر بیٹھے انھیں “مال” پہنچابھی دیتے ہیں۔


زمینداروں اور کاشتکاروں جو اس کھلی بدعنونی سے پریشاں ہیں نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک کے اہلکار وں نے بوریوں کی قیمت بھی من موجی طریقہ سےخود ہی مقرر کر دی ہے، بوری 250 اور کٹو 125 روپے کا کردیا ہے۔ متاثرہ زمینداروں اور کاشتکاروں نے یہ سوال کرتے ہوئے کہ اتنی بڑی کرپشن کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے ؟کہا ہے کہ علاقہ کے ڈپٹی کمیشنر کی خاموشی بھی اس بات کا ثبوت فراہم کرتی ہے کہ کھلے عام اور ڈھٹائی سے کی جانے والی اس کرپشن کے ڈھانڈے دور تک جاتے ہیں ۔


متاثرہ زمینداروں اور کاشتکاروں نے مقامی حکام سے مطالبہ کیا ہے ڈپٹی کمیشنر اور سڑکل آفیسر اینٹی کرپشن اس “انی لوٹی” کا فوری طور پر نوٹس لیتے ہوئے مذکورہ کرپٹ اہلکاروں کے خلاف انضباطی کاروائی کریں اور عوام کو فوری رلیف دیں۔