سابق خاتون اول باربرا بش کا 92 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں ،ٹرمپ کااظہارافسوس

 
0
330

واشنگٹن اپریل 18(ٹی این ایس) امریکہ کی سابق خاتون اول اور خواندگی کی مہم چلانے والی اہم شخصیت باربرا بش کا 92 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا ۔ان کا تعلق دو امریکی صدور سے رہا۔ وہ جارج ایچ ڈبلیو بش کی اہلیہ اور جارج ڈبلیو بش کی والدہ تھیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق باربرا بش 1989 سے 1993 تک خاتون اول رہیں۔ ان کی صحت ایک عرصے سے خراب تھی اور انھوں نے حال میں علاج کرانے سے انکار کر دیا تھا۔امریکی سیاسی حلقے کے علاوہ دنیا بھر سے انھیں خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ان کے شوہر 93 سال کی عمر میں سب سے زیادہ عمر تک جینے والے امریکی صدر بن گئے ہیں۔ ان کے بیٹے جارج ڈبلیو 2000 میں صدر منتخب ہوئے اور ملک کے 43 ویں صدر کی حیثیت سے انھوں نے دو بار ملک کی سربراہی کی۔انھوں نے اپنے ایک پیغام میں کہاکہ میری پیاری والدہ کا 92 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا ہے۔ لورا، باربرا، جینا اور ہم اداس ہیں لیکن ہماری روح کو سکون ہے، کیونکہ ہمیں معلوم ہے کہ ان کی روح کو سکون مل گیا ہے۔ باربرا بش حیرت انگیز خاتون اول تھیں۔ وہ ایک ایسی خاتون تھیں جو دوسروں سے بہت مختلف تھیں۔ وہ لاکھوں لوگوں کی زندگی میں ہنسی خوشی، محبت اور خواندگی کا سبب بنیں۔ بش نے کہا کہ ان کی ماں انھیں بہت مشغول رکھتی تھیں اور آخری وقت تک ہنساتی رہیں۔ انھوں نے مزید کہاکہ میں خوش قسمت شخص ہوں کہ باربرا میری ماں تھیں۔ ہمارا کنبہ انھیں بہت یاد کرے گا اور ہم آپ تمام لوگوں کی نیک خواہشات اور دعاؤں کے لیے شکر گزار ہیں۔ان کے خاوند کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں انھیں خاندان میں خواندگی کی انتھک محرک کے طور پر یاد کیا گیا ہے۔باربرا بش خاتون اول کے روایتی کردار سے آگے نکلیں اور انھوں نے خاندان کی خواندگی کے لیے باربرا بش فاؤنڈیشن قائم کیا اور ناموافق صورت حال سے دوچار بچوں اور ان کے والدین کو پڑھنا لکھنا سیکھنے میں مدد کی۔وہ شہری حقوق کی بڑی علمبردار تھیں اور وہ خواتین کے اسقاط حمل کے حق پر اپنے خاوند کی رپبلکن پارٹی سے زیادہ روشن خیال تھیں۔وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مسز بش کو ملک اور فیملی کے ساتھ عقیدت کے لیے زمانے تک یاد کیا جائے گا اور انھوں نے دونوں کی وفاداری کے ساتھ خدمت کی۔سابق صدر براک اوباما اور ان کی اہلیہ مشیل اوباما نے انھیں خاندان کی چٹان سے تعبیر کیا جو کہ عوام کی خدمت کے لیے وقف تھا۔ انھیں انکساری اور شائستگی کی مثال بھی کہا۔ایک اور سابق صدر بل کلنٹن نے کہا کہ مسز بش اپنے خاندان اور دوست، اپنے ملک اور اپنے کاز کے لیے لڑنے والی تھیں۔