اٹھارویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے کے ہتھکنڈے کبھی کامیاب نہیں ہونگے، مراد علی شاہ

 
0
469

کراچی،مئی 1(ٹی این ایس):وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کو رول بیک کرنے کے ہتھکنڈے کبھی کامیاب نہیں ہونگے ایسے تما م عزائم ناکامی سے دوچار ہونگے، پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت مزدوروں کے حقوق کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے، بلدیہ فیکٹری کے شہداء کی قربانی کو زندہ رکھنے کے لئے انکی یادگار بنائی جائیگی۔ یہ بات انہوں آج یوم مئی کے موقع پر وزیراعلی ہاؤس میں منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی، صوبائی وزراء ناصر حسین شاہ، سعید غنی و دیگر نے بھی خطاب کیا۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ تمام مقررین نے لیبر اسٹرگل کی بات کی، شہید ذوالفقار علی بھٹو پہلے وزیراعظم تھے جنہوں نے جامع پالیسی دی مزدوروں کے حقوق سے متعلق اگر کوئی اہم پیش رفت کسی نے کی تو وہ پیپلز پارٹی نے کی ہے ہماری صنعتیں و ملازمین سوشل سیکیورٹی کی یقینی بنائیں تو مزدور غریب نہیں رہیں گے اور انکے بچے اچھی تعلیم حاصل کرسکیں گے، اٹھارویں ترمیم کے بعد اب بھی وفاقی حکومت ورکرز ویلفیر فنڈ وصول کر رہی ہے، جوکہ غیر آئینی ہے جب سے سندھ حکومت ورکرز ویلفیر فنڈ وصول کررہی ہے ہماری کلیکشن دس گنا زیادہ ہے۔ انھوں نے بلدیہ فیکٹری سانحہ سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے شرکاء کا بتایا کہ بلدیہ فیکٹری کا سانحہ ہماری تاریخ کا بہت بھیانک واقعہ ہے ہم بلدیہ فیکٹری کے شہداء کو بھی سلام پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلدیہ فیکٹری کے شہدا کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھنے کے لئے ایک یادگار بنائی جائیگی۔

وزیراعلیٰ نے اپنےخطاب میں مزید کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اپنے قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو سے لے کر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری تک ہمیشہ مزدوروں کے حقوق کی علمبردار رہی ہے جسکی وجہ سے شہید بھٹو کا شہید محترمہ پر اور چیئرمین پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت پر تنقید ہوتی رہی  لیکن یہ جیالی حکومت  تمام تنقیدوں کو نظرانداز کرکے اپنے مزدور بہن و بھائیوں کے حقوق کے لیے جدوجہد کرتی رہے گی۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح شہید بھٹو نے پاکستان کو پہلا آئین دے کر اس مملکت خداد کو  ایک جدید پاکستان بنانے کی بنیاد ڈالی اسی طرح انھوں نے پہلی لیبر پالیسی کا اعلان 1972 میں کیا  یہ شہید بھٹو کا کارنامہ تھا کہ انکی لیبر پالیسی کے ایسے اہم ستون رکھے جن میں  (۱) ورکرز ویلفیئر آرڈیننس (۲) ایمپلائیز اولڈ ایج بینیفٹ ایکٹ  (۳) انڈسٹریل ریلشنز آرڈیننس شامل ہیں، انڈسٹریل رلیشنز قانون ایسا مراسلہ ہے جس میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے مزدوروں کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا تاکہ بغیر کسی اہم وجہ کے مزدور کو قانونی تقاضے پورے  کرکے نوکری سے بے دخل نہیں کیا جاسکتا، اسکے علاوہ دیگر معاملات میں ادارے کے منافع میں حصہ دلایا، سالانا بونس کی بنیاد رکھی اور گروپ انشورنس اسکیمیں بھی متعارف کروائیں۔ انھوں نے کہا کہ  شہید محترمہ کے دور میں انھوں نے ان قوانین کو مزید بہتر کرکے چائلڈ لیبر(Child Labor)  اور بانڈڈ لیبر (Bounded Labor) کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی ۔ مارشل لاء جیسے مشکل دؤر میں بھی ملک کے اہم اداروں سے جس میں پاکستان اسٹیل ملز ، پی آئی اے، سوئی گیس اور دیگر کئی اداروں سے جن ورکرز کو  فارغ کردیا گیا انکو بحال کرواکے  نہ صرف انکی ملازمتوں کو تحفظ فراہم کیا  بلکہ انکو بھرپور زندگی بسر کرنے کا موقع بھی دیا۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے اپنے عظیم قائد شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے عزم پر چلتے ہوئے  موجودہ قائد کی رہنمائی میں مزدوروں کے حقوق کیلئے بڑے پیمانے پر قانون سازی کی  جن میں  (۱) سندھ کمپنیز پرافٹ (ورکرز پارٹیسپشن) ایکٹ 2015، دی سندھ ڈفرینٹلی ایبلڈ پرسنز (ایمپلامنٹ، ری ہبلیٹیشن اینڈ ویلفئر) ایکٹ 2014، دی سندھ ورکرز ویلفیئر فنڈ ایکٹ 2014، سندھ ٹرمز آف ایمپلائیمنٹ (اسٹیڈنگ آرڈرز) ایکٹ 2015، دی سندھ شارپ اینڈ کمرشلز اسٹیبلشمنٹ ایکٹ 2015، سندھ فیکٹریز ایکٹ 2015، سندھ ورک مینز کمپین سیشن وغیرہ جیسے قوانین بنائے جس سے نہ صرف ورکرز بلکہ ان کے پورے خاندان کو تعلیم ، صحت، روزگار کا تحفظ اور رہائش فراہم کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے قائد شہید ذوالفقار علی بھٹو کا بھی نعرہ‘‘ روٹی، کپڑا اور مکان’’ تھا جسکو ہم نے عملی جامہ پہنایا۔

وزیراعلی ہاؤس میں منعقدہ لیبر ڈے کی تقریب سے سابق چیئرمین سینیٹ سینیٹر رضا ربانی، صوبائی وزیر اطلاعات ، ٹرانسپورٹ و محنت سید ناصر حسین شاہ، صوبائی وزیر اور رہنما پیپلزپارٹی سعید غنی کے علاوہ معروف تاجر رہنما سراج قاسم تیلی اور چیئرمین ایمپلائرز ایسوسی ایشن مجید عزیز نے بھی خطاب کیا۔