چیئرمین سینیٹ نے امریکہ اور پاکستان کے مابین حالیہ کشیدگی اور متعلقہ معاملات پر وزارت خارجہ سے پیر کو جواب طلب کرلیا

 
0
344

وزیر خارجہ ایوان میں آ کر اقوام متحدہ کی پابندیاں عائد کرنے والی کمیٹی کے حوالے سے سوالات کا جواب دیں، شیری رحمن 
بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں کی رہائی انتہائی تشویش کی بات ہے ٗ ہم انصاف کے طلب گار ہیں ٗ قائد حزب اختلاف 
سعودی عرب میں پاکستانی مزدوروں کی حالت بہت خراب ہے ٗاس مسئلہ پر توجہ دی جائے ٗسینیٹر مشتاق احمد خان 
بیورو کریٹس کا رویہ عوامی نمائندوں سے درست نہیں ٗہمیں افسروں کیخلاف کارروائی کر کے مثال بنانی چاہئے ٗ سینیٹر عثمان کاکڑ 
امریکہ کی طرف سے ایران پر عائد پابندیوں کے پاکستان پر بھی اثرات ہوں گے ٗیہ قومی ایشو ہے، حکومت بتائے کہ اس پر کیا پالیسی ہے ٗرحمن ملک
اسلام آبادمئی 11(ٹی این ایس)چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے امریکہ اور پاکستان کے مابین حالیہ کشیدگی اور متعلقہ معاملات پر وزارت خارجہ سے پیر کو جواب طلب کرلیا۔ جمعہ کو سینیٹ اجلاس کے دور ان قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کی رکن شیری رحمان نے عوامی اہمیت کے معاملہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کیلئے امتحان کی گھڑی ہے، امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں شدید تلخی آ رہی ہے۔ وزیر خارجہ کو ایوان میں بلایا جائے۔

شیری رحمان نے کہا کہ وزیر خارجہ ایوان میں آ کر اقوام متحدہ کی پابندیاں عائد کرنے والی کمیٹی کے حوالے سے سوالات کا جواب دیں، انہوں نے کہاکہ ہر اخبار میں امریکہ میں پاکستانی سفارت کاروں کو محدود کرنے کے حوالے سے بھی خبریں چھپی ہیں، خبریں آ رہی ہیں کہ پاکستان بھی اس طرح کی پابندیاں امریکی سفارت کاروں پر عائد کر رہا ہے۔ کولیشن سپورٹ فنڈ امداد نہیں ہے، پاکستان امداد کا خواہاں نہیں ہے۔ پاکستان اور حکومت پاکستان کے لئے امتحان کی گھڑی ہے، ہم پر بہت مشکل وقت ہے، پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں شدید تلخی آ رہی ہے، یہ اچھا نہیں ہے، ہم کسی سے دشمنی نہیں چاہتے۔ چیئرمین سینٹ نے امریکہ اور پاکستان کے مابین حالیہ کشیدگی اور متعلقہ معاملات پر وزارت خارجہ سے پیر کو جواب طلب کرلیا۔

عوامی اہمیت کے معاملہ پر بات کرتے ہوئے شیری رحمن نے کہا کہ محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل میں ملوث تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گردوں کی رہائی انتہائی تشویش کی بات ہے ٗ ہم انصاف کے طلب گار ہیں۔ عدالت میں یہ لوگ اپنے جرائم کا اعتراف کر چکے ہیں اور اس کا سارا ریکارڈ اور تفصیلات موجود ہے ٗجن دو پولیس افسران نے جائے شہادت سے ثبوت مٹائے ان کو بھی رہا کر دیا گیا اور ان کی تعیناتیاں بھی کی گئی ہیں۔ خدارا ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل پر بھی ہم نے ریفرنس دائر کیا لیکن اس میں بھی ہم انصاف کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے قاتلوں کے زندہ ہونے پر ہم شرمندہ ہیں۔ عوامی اہمیت کے معاملہ پر بات کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ سعودی عرب میں پاکستانی مزدوروں کی حالت بہت خراب ہے ٗاس مسئلہ پر توجہ دی جائے۔ دن بدن مزدوروں کی تعداد میں کمی آ رہی ہے۔

اس صورتحال کا نوٹس لیا جائے۔ سینیٹر طلحہ محمود نے کہا کہ خان پور روڈ بنائی جائے، روڈ خراب ہونے سے عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ سسی پلیجو نے کہا کہ بدین میں لوڈ شیڈنگ کے مسئلہ کا نوٹس لیا جائے۔ اعظم سواتی نے کہا کہ وہیکل فٹنس پر کام کیا جائے۔ پنجاب کے اچھے قانون لا کر وفاقی دارالحکومت میں ان قوانین کے نفاذ کے لئے کام کر رہا ہوں۔ سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہا کہ بیورو کریٹس کا رویہ عوامی نمائندوں سے درست نہیں۔ اس سلسلے میں ہمیں افسروں کے خلاف کارروائی کر کے مثال بنانی چاہئے۔ بلوچستان میں زرعی فیڈرز کے لئے بجلی فراہم کی جائے۔ مستونگ، قلات، چمن، لورہ لائی زیارت کوئٹہ سمیت کئی علاقوں میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ ارکان کے لئے علاج معالجہ اور ادویات کی فراہمی کو بہتر بنایا جائے۔ چیئرمین نے اس معاملہ پر سینیٹ سیکریٹریٹ کو رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ سینیٹر بہرہ مند خان نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لیا جائے۔ سینیٹر اے رحمان ملک نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے ایران پر عائد پابندیوں کے پاکستان پر بھی اثرات ہوں گے ٗیہ قومی ایشو ہے، حکومت بتائے کہ اس پر کیا پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایئر ٹکٹ کے لئے جو پیسے بتائے جاتے ہیں وہی وصول کئے جائیں۔ ایئرپورٹ جا کر پتہ چلتا ہے کہ 10 ہزار کا ٹکٹ اب 15 ہزار کا ہو چکا ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ چیئرمین سینیٹ نے ایوی ایشن سے اس معاملے پر رپورٹ طلب کرلی۔